مدھیہ پردیش میں کسانوں کا تشدد بھوپال تک پہنچ گیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-06-10

مدھیہ پردیش میں کسانوں کا تشدد بھوپال تک پہنچ گیا

10/جون
مند سور، بھوپال
پی ٹی آئی
مدھیہ پردیش میں کسانوں کے احتجاج کے مرکز مند سور میں آج صورتحال کشیدہ لیکن پرامن رہی جہاں کرفیو میں ڈھیل دی گئی لیکن پر تشدد احتجاج ریاست کے دارالحکومت بھوپال کے باب الداخلہ تک پہنچ گیا۔ اسی دوران امن بحال کرنے کے لئے چیف منسٹر شیو راج سنگھ چوہان نے کل سے بھوک ہڑتال شروع کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ کل سے صبح گیارہ بجے سے دسہرہ میدان میں کسانوں کے لئے دستیاب رہیں گے جو آکر ان سے اپنے مسائل پر بات چیت کرسکتے ہیں لیکن زور دے کر کہا کہ شرپسند عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ حالات سے پریشان مرکزی حکومت نے مدھیہ پردیش سے متصل ریاستوں کو چوکسی برتنے کی ہدایت دی ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہا کہ کسانوں کا حتجاج پھیلنے نہ پائے۔ مرکزی حکومت اتر پردیش، راجستھان اور مہاراشترا کی حکومتوں سے مسلسل ربط میں ہے اور کسانوں کے کسی بھی امکانی احتجاج سے نمٹنے کے لئے تیار ہے ۔ دہلی میں مرکزی عہدیداروں نے یہ بات بتائی ۔ اسی دوران ضلع مند سور میں جہاں منگل کو پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں پانچ کسان ہلاک ہوگئے تھے آج کرفیو میں صبح دس بجے تا شام چھ بجے تک آٹھ گھنٹے کی نرمی دی گئی لیکن اس دوران کسی ناگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ہے اور کرفیو میں راحت کی یہ مہلت پر امن طور سے گزر گئی ۔ دریں اثناء ایک اور زخمی کسان فوت ہوگیا جب کہ ایک کسان نے خود کشی کرلی ہے ۔ سپرنٹنڈنٹ پولیس منوج کمار سنگھ نے کہا کہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے کل دن کا کرفیو برخاست کردیا جائے گا لیکن عوام کی نقل و حرکت پر پابندیاں برقرار رہیں گی ۔ پیپلیا منڈی میں بھی کرفیو میں راحت دے دی گئی ہے ۔ اس دوران کوئی احتجاجی مظاہرہ یا جلسہ جلوس منظم کئے جانے کی اطلاع نہیں ہے ۔ آج بازار کھلنے پر عوام نے خریداری کی جب کہ پٹرول پمپس پر طویل قطاریں دیکھی گئیں۔ پیلپا منڈی اور مند سور میں حالات جہاں امن کی طرف لوٹ رہے ہیں وہیں احتجاج بھوپال کے باب الداخلہ تک پہنچ گیا جہاں دارالحکومت سے بیس کلو میٹر دور فنڈا علاقہ میں پتھراؤ اور آتشزنی کے واقعات پیش آئے۔ مظاہرین کو منتشر کرنے پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا اور کم از کم بائیس افراد کو گرفتار کیا گیا۔ بعض نامعلوم افراد نے ٹرک کو آگ لگا دی۔ یہ واقعہ کانگریس کارکنوں کے احتجاج کے مقام سے قریب پیش آیا۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس رامن سنگھ سیکروار نے کہا کہ ٹرک کو آگ لگانے کے بعد چند افراد نے پولیس پر پتھراؤ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس چوکسی میں کمی نہیں لائے گی اور جو کوئی امتناعی احکام کی خلاف ورزی کرے گا اس کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ پولیس عہدیدار کے مطابق شادی بیاہ اور دیگر تقاریب کے لئے قبل از وقت اجازت کو لازمی قرار دیا گیا ہے ۔ کسانوں کے احتجاج کے دوران تشدد کے سلسلہ میں کم از کم156افراد کو گرفتار کیا گیا اور چالیس مقدمات درج کئے گئے ۔ ایس پی نے کہا کہ تشدد کے واقعات کی ویڈیو کلپس کے ذریعہ اشرار کی نشاندہی کی کوشش کی جارہی ہے ۔ مرکز نے آر اے ایف کے1100جوانوں کو ریاست روانہ کیا ہے ۔ پپلیا منڈی اور مند سور میں آر اے ایف کی دو کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ قومی شاہرہ پر بھی آر اے ایف کے دستے تعینات کئے گئے ۔ اس کے علاوہ سی آر پی ایف کو بھی طلب کرلیا گیا ۔ بھوپال میں واضح طور پر مایوس نظر آنے والے چیف منسٹر نے عجلت میں طلب کردہ پریس کانفرنس میں کہا کہ عوام کا تحفظ ان کا رام دھرم ہے اور وہ دل شکستہ نہیں ہوئے ہیں۔ انہوں نے کسانوں سے بات چیت کی میز پر آنے پر اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ کل صبح گیارہ بجے سے دسہرہ میدان پر غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کررہے ہیں کسان وہاآکر ان سے بات چیت کرسکتے ہیں ۔ وہ سکریٹریٹ میں انے دفتر میں نہیں بلکہ میدان میں بیٹھ رہے ہیں اور وہیں سے تمام کام کاج کریں گے ۔ چوہان نے تاہم واضح کیا کہ تشدد کے شعلے بھڑکانے کی کوششوں کو برداشت نہیں کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات پر سخت افسوس ہے کہ18سے بائیس سال کی عمر کے نوجوانوں ہاتھوں میں بعض افراد کی جانب سے پتھر تھما دئیے گئے ہیں اور ان کی قیادت کرنے والے بھی ہمارے اپنے ہیں۔ چوہان نے جو تقریباً گیارہ سال سے ریاست کے چیف منسٹر ہیں کہا کہ کسانوں کو قومی آفت کی وجہ سے جب بھی نقصان برداشت کرنا پڑا وہ ان کی مدد کے لئے پہنچ گئے ۔ ریاستی حکومت نے کسانوں سے8روپے فی کو پیاز خریدنی شروع کردی جب کہ مونگ او ر اڑد کی دالیں بھی اقل ترین امدادی قیمت پر خریدی جارہی ہیں۔

Violence during farmers' protest in Madhya Pradesh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں