عزیز حسین عزیز - حیدرآباد کے ممتاز سنجیدہ و نعتیہ شاعر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-06-07

عزیز حسین عزیز - حیدرآباد کے ممتاز سنجیدہ و نعتیہ شاعر


Aziz Hussain Aziz
شہر دکن حیدرآباد کے ممتاز سنجیدہ و نعتیہ شاعر جناب عزیز حسین عزیز کے شعری سفر کا آغاز یوں تو 1965ء سے ہوا لیکن 1976ء تا تادم تحریر ان کی تخلیقات پر محیط تصانیف میں اولین شعری مجموعہ "صدائے کرب" (1998ء)، پہلا نعتیہ مجموعہ "مطلع حرا" (2005ء) اور دوسرا نعتیہ مجموعہ "زینہ عرش" (2009ء) میں شائع ہو کر ادبی حلقوں میں پذیرائی حاصل کرچکے ہیں
1976-86 تک دس برس بعد ازاں 96-1993 تک بضمن روزگار جدہ، سعودی عرب میں ان کا قیام رہا
وہیں اردو کی نئ بستیوں کے تحت قائم کی جانے والی ادیب و شعراء مشتمل ادبی تنظیم "حلقہء ارباب ذوق" میں وہ کئی برسوں تک محمد طارق غازی، مصلح الدین سعدی، عبداللہ ناظر، رؤف خلش، اعتماد صدیقی، بیکس نواز شارق، مہتاب قدر وغیرہ کے ہمراہ مختلف عہدوں پر فائز رہے

اپنے پہلے مجموعہ ہائے کلام میں بعنوان "تعارف" انھوں نے لکھا ہے:
شہر میں لگتا نہیں ہے دل بیابانی ہوں میں
بس یہی کافی ہے میرے واسطے فانی ہوں میں
میرا قد کیوں دیکھتے ہو میں کوئی پربت نہیں
میری گہرائی کو دیکھو جھیل کا پانی ہوں میں
گذشتہ صدی کی نویں دہائی میں شہر دکن حیدرآباد کی فعال ادبی تنظیم حیدرآباد لٹریری فورم (حلف) میں شامل ہونے والے نئے ادیب و شعراء سید جمیل احمد، اعتماد صدیقی، سردار سلیم، اسد ثنائی و سلیم مقصود کے ہمراہ عزیز حسین عزیز کا نام بھی نمایاں رہا
سن 2000ء کی ابتداء میں سجادہ نشیں بارگاہ شرفی چمن، حیدرآباد دکن حضرت جمیل الدین شرفی مدظلہ سے ملاقات اور حضرت موصوف کی نعتیہ شاعری اور حضور اکرم صلم سے ان کی رغبت، انسیت، اولیاء کرام سے وابستگی نے عزیز حسین عزیز کو عام ڈگر سے ہٹ کر نعتیہ شاعری کی جانب راغب کیا
تادم آخر نعتیہ شاعری کی جانب میلان و وابستگی کی ایک اور اہم وجہ معروف و مشہور نعتیہ شاعر و مدیر "الانصار"
و بانی "ایوان ادب" اسد ثنائی کی رفاقت بھی رہی
خود عزیز صاحب نے اپنے فرزند اکبر محمد وجاہت حسین عادل کی نعتیہ شاعری سے دلچسپی و رغبت کے تناظر میں ادبی تنظیم "بزم عادل" کا قیام عمل میں لایا
حضرت قبلہ جمیل الدین شرفی مدظلہ کے مشورے و اصرار پر 2003ء سے عزیز صاحب نے تادم آخر نعتیہ شاعری ہی کو اپنے فکر و فن کا زینہ بنائے رکھا جس کی مثال بعد ازاں شائع ہونے والے دو نعتیہ مجموعہ کلام ہیں
موصوف کے مدحت نبوی صلم کے بیان کرنے کا اسلوب ملاحظہ ہو:
ان کی مدحت سرائی میں رحمن ہے
سامنے آس وضاحت کو قرآن ہے
ذات باری کی اس کو ہی پہچان ہے
جس کو حاصل محمد کا عرفان ہے

ان کا اک مشہور نعتیہ شعر ہے:
صداقت پہ مبنی کھری بات کہنا
یہ فن سیکھ جاؤ تو پھر نعت کہنا

عزیز حسین عزیز نے بعمر 73 برس، بروز منگل 6 جون 2017ء مطابق 10 رمضان المبارک 1438ھ کی شب بہ رضائے الٰہی داعی اجل کو لبیک کہا۔
مرحوم عزیز حسین عزیز صاحب کی گذشتہ صدی کی آٹھویں دہانی میں جدہ، سعودی عرب تاحال والد محترم رؤف خلش سے رفاقت رہی جسے ہر دو نے ہمیشہ ہی بھر پور انداز میں نبھایا اس کے علاوہ مرحوم کا راقم و برادر کلاں مکرم نیاز سے بھی سدا پرخلوص، پدرانہ و مشفقانہ رویہ رہا ان کے سانحہ ارتحال پر بے ساختہ انھی کی مختصر نظم بعنوان "رحلت" یاد آئی :
گھر کا سکون دفن کئیے گھر کی گود میں
سونے چلے ہیں پھر اسی مادر کی گود میں
پانی تو کب کا بن کے بخارات اُڑ گیا
اب ریت ہی پڑی ہے سمندر کی گود میں

***
سید معظم راز
16-8-544, New Malakpet, Hyderabad-500024.
mzm544[@]gmail.com

سید معظم راز

Aziz Hussain Aziz, a Naat poet from Hyderabad. Article: Syed Moazzam Raaz

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں