گاندھی جی ایک چالاک بنیا تھے - امیت شاہ کا ریمارک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-06-11

گاندھی جی ایک چالاک بنیا تھے - امیت شاہ کا ریمارک

10/جون
رائے پور
پی ٹی آئی
بی جے پی صدر امیت شاہ نے کہا کہ گاندھی جی ایک چالاک بنیا تھے ۔ انہوں نے گاندھی جی کی ذات پات کا حواہ دیتے ہوئے یہ بات اس وقت کہی جب انہوں نے کہا کہ گاندھی جی نے آزادی کے بعد کانگریس کو تحلیل کردینے کا مشورہ دیا تھا ۔ کل شام یہاں مشہور شخصیتوں کے ایک منتخب اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ کانگریس کا قیام کسی نظریہ یا اصول کی بنیاد پر عمل میں نہیں آیا تھا ۔ جدو جہد آزادی کو یقینی بنانے کے لئے اسے خاص مقصد کے تحت قائم کیا گیا تھا ۔ امیت شاہ کے ان ریمارکس پر مختلف اپوزیشن جماعتوں نے شدید تنقید کی ہے ۔ بی جے پی صدر نے ان واقعات کا ح والہ دیتے ہوئے کہا کہ گاندھی جی ایک بہت چالاک بنیا تھے۔کانگریس پارٹی برطانوی افراد کے ایک کلب نے قائم کی تھی بعد میں اسے جدو جہد آزادی میں حصہ لینے والوں کی تنظیم میں بدل دیا گیا ۔ امیت شاہ نے کہا کہ اس میں دائیں اور بائیں بازو دونوں فریقین موجود تھے۔ مولانا آزاد جیسے افراد شامل تھے تو پنڈت مدن موہن مالویہ اور دوسرے بھی کانگریس میں موجود تھے ۔ مختلف نظریات کے لوگوں نے خود کو کانگریس کو اس لئے وابستہ کرلیا تھا تاکہ آزادی حاصل کی جاسکے۔ کانگریس کا اپنا نظریہ نہیں تھا اور نہ ہی کسی اصول کی بنیاد پر قائم کی گئی تھی ۔ اسی لئے گاندھی جی نے کافی دور اندیشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کیونکہ وہ ایک چالاک بنیا بھی تھے پارٹی کو تحلیل کردینے کا مشورہ دیا تھا۔ وہ جانتے تھے کہ اس پارٹی کا مستقبل میں کیا ہونے والا ہے ۔ اسی لئے انہوں نے آزادی کے فوری بعد کانگریس کو تحلیل کردینے کا مشورہ دیاتھا۔ گاندھی جی ایسا نہیں کرسکتے تھے لیکن کچھ لوگ اب کانگریس کو تحلیل کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔ بی جے پی صدر نے کہا کہ تقریبا ایک ہزار650سیاسی پارٹیاں ہندوستان میں ہے۔ صرف بی جے پی اور کمیونسٹ پارٹی ہی داخلی جمہوریت رکھتے ہیں۔ چند پارٹیاں موروثی سیاست چلا رہی ہیں۔

نئی دہلی
یو این آئی
کانگریس نے آج کہا کہ بی جے پی کے صدر امیت شاہ نے گاندھی جی کو چتر بنیا قرار دے کر بابائے قوم اور مجاہدین آزادی کی قربانیوں کی توہین کی ہے اور اس لئے انہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی کو ملک کے عوام سے معافی مانگنی چاہئے ۔ کانگریس کے میڈیا شعبہ کے سربراہ رندیپ سرجے والا نے یہاں کہا کہ بی جے پی صدر نے بابائے قوم کے ساتھ ہی ملک کے ہزاروں مجاہدین آزادی کی توہین کرکے تحریک آزادی کی تذلیل کرنے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے شاہ کو اقتدار کا تاجر قرار دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت مٹھی بھر دولت مند لوگوں کے مفاد کے لئے کام کررہی ہے اس کے لئے وہ دلتوں، غریبوں اور کسانوں کے استحصال کا ذریعہ بن گئی ہے اور اسی لئے اسے ملک کی آزادی کی تحریک اور بابائے قوم گاندھی جی کی لڑائی ایک کاروبار نظر آرہی ہے ۔ سرجیوالا نے کہا کہ بی جے پی ذات اور مذہب کے نام پر لوگوں کو لڑانے کے ساتھ بابائے قوم کو بھی ذات سے منسوب کرنے میں لگ گئی ہے جس کے لئے شاہ اور وزیر اعظم ملک سے معافی مانگنی چاہئے ۔ واضح رہے کہ شاہ نے چھتیس گڑھ میں کل کہا تھا کہ کانگریس کبھی اصولوں پر مبنی پارٹی نہیں رہی ہے اور ملک کو آزادی دلانے کے خاص مقصد سے اس تنظیم کا قیام عمل میں آیا تھا۔ انہوں نے کہا مہاتما گاندھی ایک ہوشیار بنیا تھے اسی وجہ سے آزادی کے بعد انہوں نے کانگریس کو ختم کرنے کے لئے کہا تھا۔

Amit Shah's 'chatur baniya' remark on Mahatma Gandhi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں