ممبئی بم دھماکوں میں ابو سالم اور5 دیگر ملزمین قصوروار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-06-17

ممبئی بم دھماکوں میں ابو سالم اور5 دیگر ملزمین قصوروار

16/جون
ممبئی
پی ٹی آئی
خصوصی ٹاڈا عدالت نے آج یہاں1993ممبئی سلسلہ وار بم دھماکو ں کے کیس میں اصل سرغنہ مصطفی دوسہ اور بیرون ملک سے لائے گئے گینگسٹر ابو سالم کو اقعہ کے24سال بعد قصور وار قرار دیا ، جس میں257افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ تاہم اس نے ایک ملزم عبدالقیوم کو ناکافی شواہد کی بنیاد پر رہا کردیا۔ یہ مقدمہ کا دوسرا مرحلہ ہے ۔ تمام سات ملزمین کو مختلف الزامات بشمول مجرمانہ سازش، حکومت کے خلاف جنگ چھیڑنا اور قتل کا سامنا تھا ۔ مقدمہ کا پہلا مرحلہ2007ء میں ختم ہوا۔ ٹاڈا عدالت نے اس مقدمہ میں سو ملزمین کو سزا سنانی تھی اور تئیس کو بری کردیا تھا۔ موجودہ مقدمہ سات ملزمین ابو سالم، مصطفی دوسہ، فیروز خان، طاہر مرچنٹ اور کریم اللہ خان کے خلاف تھا۔ چونکہ ان کی گرفتاریاں اصل مقدمہ کے اختتام کے وقت عمل میں آئی تھی اس لئے ان پر دوسرے مرحلہ کا مقدمہ چلایا گیا ۔ ان دھماکوں میں جو ممبئی کے بد ترین دھماکوں میں شمار ہوتے ہیں 713افراد شدید زخمی ہوگئے تھے اور27کروڑ مالیتی جائیداد اور املاک تباہ و برباد ہوگئی تھی۔ خصوصی جج جی اے سنپ نے پانچ ملزمین کو خاطی قرار دیا اور جب کہ عدالت نے تمام سات ملزمین کو حکومت ہند کے خلاف جنگ چھیڑنے کے الزام سے الگ کردیا ۔ دوسہ پر آر ڈی ایکس ہ ندوستان منتقل کرنے اور نوجوانوں کو تربیت حاصل کرنے کے لئے پاکستان بھیجنے کے الزامات میں خاطی قرار دیا گیا ۔ مصطفی دوسہ نے اداکار سنجے دت کو اے کے56رائفل اور250کارتوس بھی فراہم کئے تھے۔ دو دن بعد ابو سالم اور د دیگر سنجے دت کے گھر گئے اور بندوق اور چند کارتوس واپس لے لئے ۔ 2013ء میں عدالت نے ابو سالم کے خلاف چند الزامات کو خارج کردیا تھا ۔ سی بی آئی نے درخواست داخل کرتے ہوئے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ابو سالم کو حوالگی معاہدہ کے تحت پرتگال سے ہندستان منتقل کرنے کے دوران وہاں کی حکومت سے چند وعدے کئے گئے ہیں اوران کی روشنی میں چند الزامات کو ابو سالم کے خلاف ہٹانا ضروری ہے ۔ پیر سے سزا پر مباحث شروع ہونے کی توقع ہے ۔ اس مقدمہ میں استغاثہ کے750اور ملزمین کی طرف سے پچاس گواہوں کے بیانات قلمبند کئے گئے ۔ تین ملزمین بشمول ابو سالم نے اقبال جرم کیا۔2007ء میں شروع ہونے والا یہ مقدمہ تاخیر سے چلنے کی وجہ یہ تھی کہ تین درخواستیں سپریم کورٹ میں داخل کی گئی تھی ان میں سے ایک دوسہ اور سالم نے جب کہ تیسری سی بی آئی نے داخل کی تھی ۔2012ء سے مقدمہ دوبارہ شروع ہوا اور اس سال مارچ میں مباحث ختم ہوئے ۔ پہلے مرحلہ کے مقدمہ میں یعقوب میمن کو پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی اور سپریم کورٹ نے اس کی اپیل مسترد کردی ۔ سنجے دت اور کئی دیگر ملزمین ناڈا عدالت کے روبرو خود سپرد ہوگئے تھے ۔

1993 Mumbai serial blasts accused Abu Salem and 5 more

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں