ماڈل شمسی شہروں کی تیاری پر حکومت کی توجہ - وزیراعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-05-10

ماڈل شمسی شہروں کی تیاری پر حکومت کی توجہ - وزیراعظم مودی

ماڈل شمسی شہروں کی تیاری پر حکومت کی توجہ: مودی
وزیر اعظم نے اہم انفراسٹرکچر شعبوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا
9/مئی
نئی دہلی
یو این آئی
وزیرا عظم نریندر مودی نے پٹرولیم اور قدرتی گیس ، بجلی، قابل احیا توانائی اور ہاؤسنگ سمیت کلیدی بنیادی ڈھانچہ شعبوں کی پیشرفت کا جائزہ لیا ۔ مذکورہ جائزہ میٹنگ اپریل کے آخری ہفتے میں رابطہ سے متعلق بنیادی ڈھانچے کے شعبوں کی نظر ثانی میٹنگ کے فوراً بعد منعقد ہوگئی اور تقریبا تین گھنٹے تک جاری رہی ۔ اس میٹنگ میں وزیر اعظم کے دفتر،نیتی آیوگ اور حکومت ہند کی تمام تر بنیادی ڈھانچہ شعبوں سے وابستہ وزارتوں کے سرکردہ افسران نے حصہ لیا ۔ نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر نے اپنی جانب سے ایک پرزنٹیشن پیش کیا جس کے دوران یہ بات واضح ہوئی کہ قابل احیا توانائی، واجبی اور دیہی ہاؤسنگ اور ایل ای ڈی بلبوں وغیرہ سمیت متعدد شعبوں میں قابل ذکر پیش رفت حاصل ہوئی ہے ۔ پردھان منتری اجولا یوجنا سے اب تک خط افلاس سے نیچے زندگی بسر کرنے والے1.98کروڑ کنبوں کو فائدہ حاصل ہوا ہے ۔ بنیادی مرکب توانائی کے شعبے میں گیس کا تعاون بڑھ کر 8فیصد ہوگیا ہے۔81شہروں پر سٹی گیس تقسیم نیٹ ورک کے تحت احاطہ کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے اتھنول بلینڈنگ پر زور دیتے ہوئے ایک ایسا میکنزم وضع کرنے پر اصرار کیا کہ جس سے سب سے زیادہ کاشتکاروں کو فائدہ حاصل ہوسکے ۔ انہوں نے کہا کہ دو پیڑھیوں کے دوران قائم ہونے ولے حیاتیاتی اتھنول ریفائنریوں کے کام کو مہمیز کیا جانا چاہئے تاکہ اس مقصد کے لئے زرعی فضلات سے فائدہ اٹھایاجاسکے۔ دیہی برق کاری پروگرام تیزی سے آگے بڑھ رہا ہیا ور مجموعی18452گاؤں میں سے13000گاؤں کو برق کاری کے تحت لایاجاچکا ہے اور بقیہ کو ایک ہزار دنوں کی مدت کے اندر برق کاری سے آراستہ کردیاجائے گا۔2016-17کے دوران بائیس لاکھ سے زائد دیہی بی پی ایل کنبوں کو برق کاری کے فوئد حاصل ہوچکے ہیں اور اسی مدت کے دوران چالیس کروڑ سے زائد ایل ای ڈی بلب تقسیم ہوچکے ہیں۔ مجموعی بین علاقائی ترسیلی صلاحیت میں خاطر خواہ طور پر اضافہ ہوا ہے ۔ اور مئی2014سے اپریل2017ء کے دوران41گیگا واٹ ترسیلی صلاحیت کا اضافہ کیاجاچکا ہے ۔ مجموعی قابل احیا توانائی پیداواری صلاحیت 57 گیگا واٹ سے تجاوز کرچکی ہے اور گزشتہ مالی سال کے دوران 24.5فیصد کی صلاحیت کا اضافہ رجسٹر کیا گیا ہے ۔2017ء کے مالی سال کے دوران شمسی توانائی میں صلاحیت کے لحاظ سے اب تک کا سب سے زیادہ یعنی81فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے ۔ شمسی اور ہوائی محصولات میں گرڈ مساوات متعارف کرائی گئی ہے ۔ اور اب شرحیں فی کل واٹ گھنٹے کے لحاظ سے چار روپے سے کم ہیں۔ وزیر اعظم موصوف نے چند ایسے نمونہ شمسی شہر قائم کرنے کی تلقین کی کہ جہاں بجلی کی تمام تر ضروریات شمسی توانائی سے ہی پوری ہوسکیں۔ اسی طریقے سے کچھ علاقوں کو کلی طور پر مٹی کے تیل کے استعمال سے پاک علاقے بنانے کے لئے بھی کوششیں کی جاسکتی ہیں۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ شمسی آلات کی مینو فیکچرنگ کو اعلیٰ ترجیح دی جانی چاہئے تاکہ روزگار کی فراہمی کو فروغ حاصل ہوسکے اور قابل احیاء توانائی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایاجاسکے ۔ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت دیہی علاقوں میں قابل ذکر پیش رفت حاصل ہوئی ہے ۔ اطلاعاتی تکنالوجی اور خلاف پر مبنی استفادہ کو وسیع پیمانے پر اسکیم کی نگرانی کے لئے بروئے کار لایاجارہا ہے۔2017ء کے مالی سال کے دوران دیہی علاقوں میں32لاکھ سے زائد مکانات کی تعمیر عمل میں آچکی ہے۔ وزیر اعظم نے دیہی صناعوں اور معماروں کو دی جارہی ہنر مندی کی ترقیات تربیت کے بارے میں جانکاری حاصل کی کیونکہ یہ لوگ اس اس کیم سے براہ راست وابستہ ہیں ۔ برق کاری، اطلاعاتی ٹکنالوجی نیٹ ورک اور ہاؤسنگ جیسی مختلف اسکیموں کے تئیں جامع نظریہ اپنانے پر وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر معاملے سب سے خراب کارکردگی والے سو اضلاع کے سلسلے میں ایک خصوصی طریقہ کار اپنایاجانا چاہئے ۔ انہوں نے حکم دیا کہ مستقبل کے لئے نظر ثانی کا عمل ضلعی سطح پر در پیش مسائل کا جائزہ لینے سے مربوط ہونا چاہئے تاکہ ملک میں سب سے سست رفتار اضلاع کی پیش رفت پر بہتر طور پر نگاہ رکھی جاسکے ۔
PM Modi calls for all-solar power city model

تین طلاق کو سیاسی مسئلہ نہ بنائیں: مودی
جمعیت العلمائے ہند کے وفد کی وزیرا عظم سے ملاقات
نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج مسلمانوں سے کہا ہے کہ وہ تین طلاق کے مسئلے کو سیاسی معاملہ بنانے کی اجازت نہ دیں۔ انہوں نے مسلمانوں کے ایک معتبر تنظیم سے کہا کہ وہ اس سلسلے میں اصلاحات کے لئے پہل کرے۔ انہوں نے مسلم تنظیم جمعیۃ العلمائے ہند کے رہنماؤں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ ان رہنماؤں نے آج ان سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے وفد کے ارکان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کی سب سے بڑی طاقت ہم آہنگی و اخوت ہے۔ دفتر وزیر اعظم نے ایک بیان میں یہ بات کہی۔ مودی نے واضح کیا کہ حکومت کو شہریوں کے درمیان کوئی تمیز کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کثرت میں وحدت ہندوستان کی خصوصیت ہے۔ وزیر اعظم نے تین طلاق کے بارے میں اعادہ کیا کہ مسلمانو کو چاہئے کہ وہ اس معاملہ کو سیاسی رنگ دینے کی اجازت نہ دیں۔ انہوں نے وفد کے ارکان سے کہا کہ وہ اس سلسلے میں اصلاحات لانے کی پہل کریں۔ بیان میں کہا گیا کہ وفد کے ارکان نے تین طلاق کے مسئلے پر وزیر اعظم کے موقف کی ستائش کی ۔ مودی نے یہ ریمارکس ایک ایسے وقت کئے ہیں جب حال ہی میں سی پی آئی ایم لیڈر سیتا رام یچوری نے کہا تھ اکہ تین طلاق کے خلاف وزیر اعظم کی مہم فرقہ ورانہ ہے ۔ مودی نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کی نئی نسل کو انتہا پسندی کے بڑھتے ہوئے عالمی رجحان کا شکار ہونے نہیں دینا چاہئے ۔ وفد کے ارکان نے مودی کے نظریے کی ستائش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ عوام نے انہیں جو ملک گیر اعتبار دیا ہے اس سے وہ سماج کے تمام طبقات کے لئے خوشحالی اور بھلائی کو یقینی بنائیں گے ۔ بیان کے مطابق ان رہنماؤں نے کہا کہ مسلمان نئے ہندستان کی تعمیر میں برابر کے شراکت دار بننا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ایک بڑا چیالنج ہے اور پوری طاقت سے اس سے نمٹنا چاہئے۔ بیان کے مطابق ان رہنماؤں نے کہا کہ یہ مسلمانوں کی ذمہ داری ہے ۔ کسی بھی حالت میں وہ قومی سلامتی یا بھلائی پر کوئی مفاہمت نہ کریں ۔انہوں نے کہا کہ مسلم طبقہ کبھی بھی ہندوستان کے خلاف کسی سازش کو کامیاب ہونے نہیں دے گا۔ وفد کے ارکان نے وادی کشمیر کی صورتحال پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ صرف مودی اس مسئلے کو حل کرسکتے ہیں۔ وفد نے مرکزی حکومت کی جانب سے اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لئے اسکیمات پر عمل آوری کی ستائش کی ۔ مشیر قومی سلامتی اجیت دوول نے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے اور قوم کو آگے بڑھانا ہندوستانی معاشرے کے تمام طبقات کی ذمہ داری ہے ۔ وفد کے ارکان نے ان سے اتفاق کیا اور کہا کہ ملک کو آگے لے جانا ہی سب کا مقصد ہونا چاہئے ۔ اس وفد میں مولانا قاری محمد عثمان منصور پوری، مولانا محمود مدنی ، ظہیر قاضی، صدر انجمن اسلام ممبئی اخترالواسع اور مولانا بدر الدین اجمل شامل تھے ۔

تین طلاق سے بنیادی حقوق متاثر: الہ آباد ہائی کورٹ
الہ آباد
پی ٹی آئی
الہ آباد ہائی کورٹ نے آج ایک اہم فیصلے میں کہا ہے کہ کوئی مسلمان مرد اس طرح سے طلق نہیں دے سکت اکہ اس کی بیوی کے وہ بینیادی حقوق متاثر ہوں جو اسے دستور میں دئیے گئے ہیں اور پرسنل لا کو قانون سازی کے ذریعہ کالعدم کیاجاسکتا ہے ۔ جسٹس سوریہ پرکاش کیسر ہانی نے اپنے حکم میں کہا کہ مسلم خواتین کے بشمول تمام شہریوں کو بنیادی حقوق حاصل ہیں جنہیں پرسنل لا کے نا م پر سلب نہیں کیاجاسکتا ۔ جج کے اس حکم کی شروعات سنسکرت کے ایک اشلوک سے ہوئی جس کا مفہوم یہ ہے کہ بھگوان وہاں رہتے ہیں جہاں خواتین کا احترام کیاجاتا ہے۔19اپریل2017ء کو جاری یہ حکمانہ اہمیت کا حامل ہے جو ایک ایسے وقت آیا ہے جب تین طلاق کے بارے میں بحث جاری ہے ۔ عدالت نے کہا کہ پرسنل لا قانون کے تابع ہونا چاہئے ۔ عاقل جمیل اور دوسرے افراد کی ایک پتیشن پریہ ریمارکس کئے گئے جنہوں نے عدالت سے رجوع ہوتے ہوئے آگرہ کی ایک عدالت کی جانب سے جاری سمن کو چیالنج کیا تھا ۔ عاقل جمیل نامی شخص کی بیوی نے آگرہ میں یہ معاملہ درج کرایا تھا جس کے بعد انہیں سمن جاری کیا گیا تھا۔

الکٹرانک ووٹنگ مشین میں چھیڑ چھاڑ، عاپ کا دعویٰ مسترد: الیکشن کمیشن
نئی دہلی
پی ٹی آئی
الیکشن کمیشن نے آج عام آدمی پارٹی کو نشانہ تنقیدبناتے ہوئے کہاکہ الکٹرانک ووٹنگ مشین جیسی لگنے والی کسی مشین کو ہیک کرتے ہوئے وہ رائے دہندوں کو متاثر اور کمیشن کی جانب سے استعمالکی جانے والی الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کو بدنام نہیں کرسکتے ۔ دہلی اسمبلی میں عام آدمی پارٹی کے ایک رکن اسمبلی کی جانب سے الکٹران کوووٹنگ مشین میں چھیڑ چھاڑ تاکہ یہ بتایاجاسکے کہ اس کا استحصال کس طرح ممکن ہے کا جواب دیتے ہوئے انتخابی کمیشن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی الکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے ہٹ کر دیگر تماممشینوں کو پہلے سے طے شدہ انداز میں کام کرنے تیار کیا جاسکتا ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس کی ووٹنگ مشینیں بھی اسی انداز میں کام کریں گی۔ کمیشن نے کہا کہ یہ بہت آسان ہے کہ کوئی بھی مماثل نظر آنے والی مشین جو مختلف ہو اور اس انداز میں تیار کی گئی ہو کہ اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جاسکے، کوئی معنی نہیں رکھتی ۔ کمیشن کے الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا اس سے تقابل نہیں کیا جاسکتا الیکشن کمیشن نے کہا کہ یہ کسی کے لیے بھی قابل فہم ہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی الکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے ہٹ کر دیگر مشینوںکو پہلے سے طئے شدہ انداز میں کام کرنے کے لئے پروگرام کیا جسکتا ہے لیکن اسکا مطلب یہ ہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ووٹنگ مشینیں بھی اسی انداز میں کام کریں گی کیونکہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ووٹنگ مشینیں تیکنیکی طور پر محفوظ اور ایک جامع انتظامی و سیکوریٹی پروٹوکول کے تحت کام کرتی ہیں ۔ کمیشن نے کہا کہ کسی خارجی یا نقلی مشین پر جو الیکشن کمیشن کی ملکیت نہ ہو، پر ایسے نام نہاد مظاہروں سے ہمارے ذہین شہریوں اور رائے دہندوں کو متاثرنہیں کیا جاسکتا اور نہ کمیشن کی جانب سے انتخابی عمل کے دوران استعمال کی جانیو الی الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کو بدنام یا رسوا کیا جاسکتا ہے ، کمیشن کے ایک عہدیدار نے کہا کہ مظاہرہ کے دوران الکٹرانک ووٹنگ مشین سے کوئی کنٹرول یونٹ منسلک نہیں تھا ، ووٹ ڈالے جانے کے ساتھ ہی کنٹرول یونٹ الکٹرانک ووٹنگ مشین کے تمام بٹنوں کو اس وقت تک جام کردیتا ہے جب تک کہ پریسائیڈنگ عہدیدار اسے اگلے رائے دہندے کے لیے ریلیز نہ کرے ۔ جب بٹن جام ہوجاتے ہیں تو کوئی کس طرح خفیہ ووٹ کو داخل کرسکتا ہے جس کا مظاہرہ عام آدمی پارٹی نے کیا ہے ۔ واضح رہے کہ عام آدمی پارٹی حکومت نے الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استحصال کا یہ مظاہرہ12مئی کو کمیشن کی جانب سے طلب کردہ کل جماعتی اجلاس سے قبل کیا ہے جس میں الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے مسئلہ پر تبادلہ خیال کیاجانے والا ہے ۔ قبل ازیں دن میں چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے الیکشن کمیشن کو چیلنج کیا کہ وہ عام آدمی پارٹی کو کوئی الکٹرانک ووٹنگ مشین فراہم کرے اور دعوی کیا کہ اسے صرف90سیکنڈ میں ہیک کیا جاسکتا ہے ۔
آئی اے این ایس کے بموجب چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کے خلاف کرپشن کے الزامات پر تنازعہ کے درمیان عام آدمی پارٹی رکن اسمبلی سوربھ بھردواج نے منگل کے دن دہلی اسمبلی میں یہ بتانے کی کوشش کی کہ انتخابی نتائج میں دھاندلیوں کے لئے الکٹراونک ووٹنگ مشینوں میں کس طرح الٹ پھیر کی جاسکتی ہے ۔ عام آدمی پارٹی نے پنجاب اسمبلی الیکشن اور دہلی میونسپل الیکشن میں الکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں الٹ پھیر کا الزام عائد کیا تھا ۔ اس نے اسمبلی کا ایک روزہ اجلاس یہ بتانے کے لئے صرف کیا کہ ووٹنگ مشینوں میں الٹ پھیر ہوسکتی ہے ۔ پارٹی نے سابق وزیر بھردواج کو میدان میں اتار ا جو الکٹرانک ووٹنگ مشین جیسی ایک مشین لے آئے اور انہوں نے دعویٰ کیا کہ مشین کے اندر کوڈس کو دھاندلی کے لئے بدلاجاسکتا ہے ۔ انہوں نے بیجے پی کا نام نہیں لیا لیکن کافی اشارہ دیا کہ مشینوں میں الٹ پھیر سے بی جے پی نے فیض پایا۔ انہوں نے اسمبلی میں کہا کہ مین آپ کو بتاتاہوں کہ مشینوں میں الٹ پھیر کیسے ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میرے جیسا ایک معمولی انجینئر دس تا پندرہ دن کی کڑی محنت کے بعد ان مشینوں سے چھیڑ چھاڑ کرسکتا ہے ۔ کجریوال کے خلاف کرپشن کے الزامات پر بحث ہوئی تھی لیکن بھردواج یا عام آدمی پارٹی کے کسی بھی رکن نے اس پر بات نہیں کی۔ قائد اپوزیشن وجئے گپتا کو ایوان سے باہر نکال دیا ۔ بھردواج نے دعویٰ کیا کہ ای وی ایمز میں الٹ پھیر ممکن ہے ۔

تحقیر عدالت کے مرتکب، جسٹس کرنن کو6ماہ کی جیل
نئی دہلی
پی ٹی آئی
بے نظیر احکام میں سپریم کورٹ نے آج کلکتہ ہائی کورٹ کے متنازعہ جج جسٹس سی ایس کرنن کو تحقیر عدالت کا مرتکب قرار دیا اور انہیں چھ ماہ جیل کی سزا سنائی ۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ جسٹس کرنن کو فوری حراست میں لے لیا جائے ۔ چیف جسٹس جے ایس کھیہر کی زیر قیاد ت سات رکنی دستوری بنچ نے کہا کہ ہماری متفقہ ررائے ہے کہ جسٹس سی ایس کرنن تحقیر عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔ پہلی مرتبہ ہائیکورٹ کے کسی بر سر خدمت جج کو سپریم کورٹ تحقیر عدالت کیا لزام میں جیل بھیج رہی ہے۔ بنچ نے جس میں جسٹس دیپل مشرا، جسٹس جے چلمیشور، جسٹس رنجن گو گوئی ، جسٹس ایم پی لوکر، جسٹس پی سی گھوش اور جسٹس کورین جوزف شامل ہیں، کہا کہ وہ مطمئن ہے کہ جسٹس کرنن کو چھ ماہ کی جیل ہونی چاہئے ۔بنچ نے کہا کہ سزا پر فوری تعمیل ہو۔بنچ نے میڈیا پرنٹ اور الکٹرانک دونوں پر پابندی عائدکردی کہ وہ جسٹسکرنن کے آئندہ جاری احکام کا متن شائع نہ کریں۔ سماعت شروع ہوتے ہی سینئر وکیل راکیش دیودی نے مغربی بنگال کی نمائندگی کرتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ کی پچھلی ہدایت کی تعمیل میں میڈیکل بورڈ، ڈی جی پی اور پولیس عملہ کے ساتھ جسٹس کرنن کے بنگلہ پر گیا تھا ۔ لیکن انہوں نے ایک مکتوب حوالہ کیا کہوہ پوری طرح تندرست ہیں اور ان کی دماغی حالت بھی ٹھیک ہے ۔ دیویدی نے بنچ کو مکتوب پڑھ کر سنایا۔ایڈیشنل سالیسٹرجنرل منندر سنگھ نے بنچ سے کہا کہ جسٹس کرنن جانتے ہیں کہ وہ کیا کررہے ہیں۔انہیں تحقیرعدالت کی سزا دینے کی ضرورت ہے کیونکہ انہوں نے سپریم کورٹ کے ججس کے خلاف کئی احکامات جاری کئے ۔ جسٹس کرنن نے کل چیف جسٹس آف انڈیا جے ایس کھیہر اور سپریم کورٹ کے سات دیگر ججس کو پانچ سال کی قیدبا مشقت سنائی تھی ۔ آئی اے این ایس کے بموجب سپریم کورٹ نے منگل کے دن کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس سی ایس کرنن کو تحقیر عدالت کامرتکب پایا اور حکم دیا کہ انہیں چھ ماہ کے لئے جیل بھیجا جائے ۔ سپریم کورٹ نے ڈائرکٹر جنرل مغربی بنگال پولیس کوہدایت دی کہ وہ احکامات پرفی الفور عمل آوری کے لئے ایک ٹیم تشکیل دیں۔ اسی دوران جسٹس سی ایس کرنن منگل کی صبح کولکتہ سے چینائی روانہ ہوگئے ۔ بنگال پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ انہیں سپریم کورٹ کے احکام کی کاپی نہیں ملی ہے ۔ نیوٹاؤن پولیس اسٹیشن عملہ، کرنن کے بنگلہ پر گیا تھا لیکن اس نے انہیں وہاں نہیں پایا۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیسانوج شرما نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ ہمیں احکام کا انتظار ہے ۔ ہم اس کے مطابق کام کریں گے ۔ انہوں نے مزید کوئی تفصیل بتانے سے انکار کردیا لیکن نیو ٹاؤن پولیس اسٹیشن کے ایک عہدیدار نے توثیق کی کہ ایک ٹیم کرنن کی قیام گاہ گئی تھی ۔ وہ وہاں نہیں پائے گئے ۔ٹیم کو بتایا گیا کہ وہ صبح کی پرواز سے چینائی جاچکے ہیں ۔

نوٹ بندی کے بعدبدعنوانیوں اور دہشت گردی میں اضافہ۔ سی پی آئی ایم کا الزام
نئی دہلی
پی ٹی آئی
سی پی آئی ایم نے آج الزام عائد کیا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی نوٹ بندی کے مبینہ مقاصد حاصل کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں ،کیونکہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران کرپشن کالا دھن اور دہشت گردی پروان چڑھی ہے۔ وزیر اعظم نریندرمودی نے گزشتہ سال8نومبر کو نوٹ بندی کا اعلان کیاتھا اور کہا تھا کہ اس کی وجہ سے کرپشن، کالے دھن ، دہشت گردی اورجعلی کرنسی کو ختم کیاجاسکے گا ۔ بائیں بازو جماعت نے تعجب ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آخر حکومت نے وہ اعداد و شمار کیوں ظاہر نہیں کئے ہیں جو بینکنگ نظام میں کرنسی کی واپسی سے متعلق ہیں ۔ سی پی آئی ایم جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے ٹوئٹرپر کہا کہ نوٹ بندی کے چھ ماہ بعد کرپشن ، کالا دھن اور دہشت گردی زیادہ تیز رفتاری سے پروان چڑھے ہیں، جب کہ مودی نے ان تینوں کے خاتمہ کا دعویٰ کیا تھا۔ چھ ماہ گزرنے کے باوجود یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ کتنے پرانے کرنسی نوٹ ،سسٹم میں واپسہ وئے ہیں۔ کیا اس طرح جعلی کرنسی کو قانونی بنایاجارہا ہے ؟ یچوری نے الزام عائد کیا کہ مرکز نے بڑی مچھلیوں ، بینک قرض نا دہندگان کو کھلی چھوٹ دے دی ہے ، وہ بظاہر بینکوں کے غیر کار کرد اثاثہ جات کا حوالہ دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسے وقت ہوا ہے جب ہندوستان کی غیر رسمی معیشت جسمیں ملک کے دو تہائی افراد ملازم ہیں اور جو مجموعی گھریلو پیداوار کا زائد ازنصف حصہ ہے ،نوٹوں کی منسوخی کے سبب ابتر حالت میں ہیں ۔یچوری نے سالانہ ایک کروڑ ملازمتیں تخلیق کرنے بی جے پی کے انتخابی وعدہ کی یاد دہانی کرائی اورکہا کہ یہ تومحض ایک جملہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملازمتیں تخلیق تونہیں کی گئیں، جب کہ ان میں کمی واقع ہوئی ہے ۔

بہار میں شدید طوفان ژالہ باری کی تباہی
پٹنہ
یو این آئی
بہار میں آج صبح ژالہ باری کے طوفان نے تباہی مچادی۔ سات افراد ہلاک ہوگئے اور مختلف مقامات پر ٹریفک اور ٹرینوں کی آمد و رفت درہم برہم ہوگئی۔ ضلع لکھی سرائے میں دو افراد ہلاک ہوئے، جب کہ سمستی پور ، بیگو سرائے ، مونگیر اور نگ آباد اور کائمور میں ایک ایک شخص ہلاک ہوگیا ۔ ژالہ باری کے سبب دیگر کئی افراد ازخمی بھی ہوئے ہیں۔ آم ، لیچی اور دیگر فصلوںکو بھاری نقصان پہنچا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ تیز و تند ہواؤں اور موسلا دھار بارش کے سبب ضلع پٹنہ کے دانا پور کے قریب دریائے گنگا پر ایک عارضی پل کا کچھ حصہ بہہ گیا۔ ریاستی دارالحکومت اور دریائے گنگا کے علاقہ دانا پور کے بیچ پل ٹوٹ جانے سے ٹریفک کی آمد و رفت مسدود ہوگئی ۔ تیز ہواؤں کی وجہس ے دانا پور ڈیویژن کے پٹنہ، گیا سیکشن پر ٹرینوں کی نقل و حرکت تقریبا دو گھنٹے تک روک دی گئی۔ ضلع نالندہ ، سمستی پور ، در بھنگہ اور دیگر اضلاع میں ٹریفک کی آمد و رفت بھی متاثر رہی ۔ جہاں ژالہ باری کے نتیجہ میں کئی درخت جڑ سے اکھڑ کر سڑکوں پر گر گئے ۔ لکھی سرائے موصولہ اطلاع کے مطابق پیپل کا ایک بڑا درخت دو افرادپر گر پڑا، جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے ۔ یہ واقعہ ضلع کے کجرا پولیس اسٹیشن کے حدودمیں واقع موضع ارین میں ایک مسجد کے قریب پیش آیا۔ درخت گرنے سے دو نوں ہلاک ہوگئے۔موضع سبل پورکا ساکن راماوتار چودھری جائے واقعہ پر ہی ہلاک ہوگیا۔ جب کہ چمپا نگر کی ساکن پچیس سالہ خاتون سوریہ گڑھ میں واقع سرکاری ہاسپٹل منتقل کیے جانے کے دوران جانبر نہ ہوسکی ۔ سمستی پور سے موصولہ اطلاع کے مطابق ژالہ باری کے سبب سردار جنگ چوراہے کے قریب واقع ایک زیر تعمیر مکان کی دیوار گرنے سے ایک خانگی اسکول کا ڈرائیور ہری اوم رائے بر سرموقع ہلاک ہوگیا ۔ مہلوک ڈل سنگھ سرائے پولیس اسٹیشن کے حدود میں اسیم چک کا ساکن تھا ۔ مقامی عوام نے برہمی ظاہر کرتے ہوئے سڑک مسدود کردی ۔ بعد ازاں پولیس نے یہ ناکہ بندی ختم کردی۔بیگو سرائے موصولہ اطلاع میں کہا گیا کہ ایک پچاس سالہ خاتون چن چن دیوی اس وقت ہلاک ہوگئی جب طوفان کی وجہ سے اس کے مکان کی چھت کی ریلنگ ٹوٹجانے سے وہ زمین پر گر پڑی۔ یہ واقعہ ضلع کے ہاتھ پولیس اسٹیشن کے تحت موضع نیہا میں پیش آیا۔

مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر امتیاز نہیں ہوگا: چیف منسٹر یوپی
میرٹھ
یو این آئی
چیف منسٹر اتر پردیش یوگی آدتیہ ناتھ نے آج عوام کو تیقن دیا کہ ریاست میں ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہیں برتا جائے گا۔ چیف منسٹر بننے کے بعد اپنے پہلے دورہ میں یوگی آدتیہ ناتھ نے موضع کھر کھوڑا میں گیہوں کی خریدی کے مرکز کا معائنہ کیا اور دلت علاقہ کا دورہ کیا۔ بعد ازاں انہوں نے میرٹھ میڈیکل کالج کا بھی معائنہ کیا ۔ بھیسالی گراؤنڈ پر ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ اب مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہیں برتا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ انگریزوں نے ہمیںنمذہب کے نام پر لڑنے پر مجبور کیا، تاہم اب ہمیں ترقی کی خاطر مذہب اورذات پات سے بالاتر ہوکر سوچنا ہوگا ۔ یوگی نے کہا کہ آج سے اتر پردیش میں ہر حال میں قانون کی حکمرانی ہوگی ۔ کسی کو بھی کسی بھی حالت میں قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ پولیس اور انتظامیہ مجرموں کے خلاف شکایتوں پر فوری کارروائی کریں گی ۔ چیف منسٹر اتر پردیش نے کہا کہ اینٹی رومیو اسکواڈ کو سختی سے کام کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ اب لڑکیوں کو اسکول جانے کے دوران کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ وزراء ہر ضلع کے نظم و ضبط کی صورت حال کا جائزہ لیں گے۔ یوگی نے کہا کہ کسانوں کے6,200کروڑ روپے کے بقایہ جات ادا کردیے گئے ہیں۔ اب کسانوں کو اختیار ہے کہ وہ اپنی فصل گیہوں کی خریدی کے مراکز پر اچھے دام میں فروخت کریں ۔ پہلی مرتبہ حکومت، کسانوں سے آلو بھی خڑیدے گی۔ انہوں نے کہا کہ اب کسانوں کو اندرون48گھنٹے ادائیگی کردی جائے گی ۔ چیف منسٹر اتر پردیش نے کہا کہ وزیر اعظم ملک کی بہتری کے لئے سخت محنت کررہے ہیں اور ہر ایک کو ان کی کوششوں میں ہاتھ بٹانا چاہئے ۔ سوچھ بھارت تحریک کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس میں ہر ایک کا حصہ لینا ضروری ہے ۔مودی ساری دنیا کے لئے ایک آئیڈیل لیڈر ہیں۔
اسی دوران لکھنو سے موصولہ پی ٹی آئی کی اطلاع کے مطابق اتر پردیش بی جے پی کل سے ریاست بھر میں پندرہ روزہ گھر گھر عوامی رابطہ پروگرام شروع کرے گی، جس کے دوران نئے اراکین کو شامل کیاجائے گا۔ یوپی بی جے پی کیے جنرل سکریٹری وجئے بہادر پاٹھک کے مطابق پارٹی ایک آتما منواد چاہتی ہے ۔ یہ ایک سیاسی فلسفہ ہے جو جن سنگھ کے قد آور لیڈر پنڈت دین دیال اپدھیائے نے پیش کیا تھا ۔ ہر بی جے پی کارکن کو750ارکان کی شمولیت کا نشانہ دیا گیا ہے ،جنہیں اس پندرہ روزہ مہم کے دوران پارٹی کے ابتدائی کارکنوں کے طور پر شامل کیاجائے گا ۔ اس پروگرام کا آغاز10مئی سے ہوگا، جو25مئی تک جاری رہے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں