عالمی عدالت نے جادھو کی پھانسی پر روک لگا دی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-05-19

عالمی عدالت نے جادھو کی پھانسی پر روک لگا دی

18/مئی
نئی دہلی، دی ہیگ
پی ٹی آئی
ہندوستان کو آج ایک بڑی سفارتی فتح اس وقت حاصل ہوئی جب ہیگ میں قائم بین الاقوامی عدالت نے ہندوستانی بحریہ کے سابق عہدیدار کلبھوشن جادھو کی سزائے موت پر حکم التوا جاری کردیا ۔جادھو کو پاکستان کی ایک فوجی عدالت میں موت کی سزا سنائی تھی ۔ عالمی عدالت نے حکم دیا کہ پاکستان اس بات کو یقینی بنائے کہ معاملہ کا حتمی فیصلہ ہونے تک جادھو کو پھانسی نہیں دی جائے گی۔ سزائے موت رکوانے کی ہندوستان کی درخواست پر عدالت نے مزید کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان2008ء کا باہمی معاہدہ بین الاقوامی عدالت کو اس معاملہ میں فیصلہ کے حق سے نہیں روکتا ۔ بین الاقوامی عدالت نے کہا ہے کہ وہ ہندوستان کی جانب سے یہ دلائل بھی سنے گی کہ آیا پاکستان نے اس بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی ہے، جس کے تحت ان غیر ملکیوں کو سفارتی مدددی جاسکتی ہے جو سنگین جرائم مین ملوث رہے ہوں۔ عدالت نے اپنے عبوری فیصلہ میں پاکستان کا یہ موقف مسترد کردیا کہ اس عدالت کا دائرہ کار محدود ہے اور یہ کہ جادھو کا معاملہ اس عدالت میں نہیں لایا گیا جاسکتا ۔ فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی عدالت جادھو کے معاملہ کی سماعت کا اختیار رکھتی ہے ۔ فیصلہ سناتے ہوئے جج رونی ابراہم نے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ویانا کنونشن کے تحت مجرموں تک سفارتی رسائی کے معاملہ میں اختلاف پایاجاتا ہیا ور اس عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک جادھو کو پھانسی نہیں دی جاسکتی ۔ ابراہم نے کہا کہ پاکستان کو جادھو تک سفارتی رسائی دینی چاہئے ۔ پاکستان کا موقف ہے کہ جادھو ہندوستانی خفیہ ایجنسی را کا ایک ایجنٹ ہے اور اس کا مقصد پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا تھا ۔ دوسری طرف ہندوستان کا موقف یہ ہے کہ پاکستان نے ہندوستان کو جادھو یادو تک سفارتی رسائی نہیں دی اور اس کے خلاف سزائے موت کا فوجی عدالت کا فیصلہ فور ی طور پر معطل کیاجائے ۔ اس دوران دفتر خارجہ پاکستان نے عالمی عدالت کے فیصلہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان قومی سلامتی سے متعلق امور میں بین الاقوامی عدالت کے دائرہ کار کو تسلیم نہیں کرتا۔دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے یہ کہتے ہوئے ہندوستان کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ جادھو کے معاملہ کو عالمی عدالت میںلے جاتے ہوئے اپنے حقیقی چہرہ کو چھپانے کی کوشش کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے سامنے ہندوستان کا حقیقی چہرہ بے نقاب ہوگا ۔ جادھو نے تخریب کاری، دہشت گردی اور عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سر گرمیوں کو صرف ایک مرتبہ نہیں بلکہ دو مرتبہ تسلیم کیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پہلے ہی عالمی عدالت کو مطلع کرچکا ہے کہ وہ قومی سلامتی سے متعلق امور میں اس کے دائرہ کار کو قبول نہیں کرتا ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی عدالت میں ہندوستانی جاسوس کے خلاف ٹھوس شواہد پیش کرے گا ۔ زکریا نے ہفتہ وار پولیس بریفنگ میں کہا کہ ہندوستان جادھو کے معاملہ کو انسانی مسئلہ کے طور پر پیش کررہا ہے تاکہ دنیا کی توجہ پاکستان کے اندر دہشت گردی، کو ہوا دینے میں اپنے رول سے ہٹائی جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا موقف بالکل واضح ہے جیسا کہ یہ قومی سلامتی کا ایک مسئلہ ہے ۔
Kulbhushan Jadhav Must Not Be Executed, ICJ (UN Court)

طلاق ثلاثۃ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ محفوظ
نئی دہلی
پی ٹی آئی
سپریم کورٹ نے آج مسلمانوں میں طلاق ثلاثہ کے عمل کے دتوری جواز کو چیلنج کرتے ہوئے دائر کردہ متعدد درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ کردیا ہے ۔ چیف جسٹس جے ایس کیہر کی زیر قیادت ایک پانچ رکنی دستوری بنچ نے چھ دن تک اس مسئلہ کی سماعت کی جس کے دوران مختلف فریقین بشمول مرکز آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ ، آل انڈیا ویمن مسلم پرسنل لا بورڈ اور دیگر نے اپنے دلائل پیش کئے۔ جسٹس کوریان جوزیف، آر ایف نریمن، یو یو للت اور عبدالنظیر پر مشتمل بنچ نے 11مئی کو اس مقدمہ کی سماعت شروع کی تھی۔ بنچ کے ارکان کا تعلق مختلف طبقات بشمول، سکھ، پارسی، ہندو ، عیسائی اور مسلم سے ہے ۔ بنچ نے واضح کیا کہ وہ اس امر کا جائزہ لے گی کہ آیا مسلمانوں طلاق ثلاثہ کا عمل ان کے مذہب کی بنیاد ہے اور یہ بھی کہا کہ وہ تعدد ازدواج اورنکاح حلالہ کے مسئلہ پر اس وقت غور نہیں کرین گے۔ بنچ نے مزید کہا کہ کثرت ازدواج اور نکاح حلالہ کا مسئلہ التو میں رکھاجائے گا اور اس سے بعدمیں نمٹا جائے گا ۔ عدالت عظمی نے اپنے طور پر اس مسئلہ کا نوٹ لیا ہے ۔ کہ آیا مسلم خواتین کو طلاق یا ان کے شوہرں کی دوسری شادیوں کی وجہ سے صنفی امتیاز کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ اس سماعت کو اس لحاظ سے اہمیت حاصل ہے کہ عدالت عظمیٰ نے گرمائی تعطیلات کے باوجود معاملہ کی سماعت کی ہے ۔ کل ہند مسلم پرسنل لا بورڈ نے کہا وہ طلاق ثلاثہ پر خواتین کا نقطہ نظر معلوم کرنے کے لئے تمام قاضیوں کو ایک صلاح جاری کرنے اور اسے نکاح نامہ میں شامل کرنے کے لئے تیار ہے۔ مسلم پرسنل لا بورڈ کے وکیل کپل سبل نے کہا کہ بورڈ قاضیوں کو صلاح جاری کرنے کے لئے تیار ہے لی کن سپریم کورٹ کو لازما رواجوں کے جواز و عدم جواز میں نہیں پڑنا چاہئے ۔ عدالت عظمیٰ نے مسلم پرسنل لا بورڈ سے سوال کیا کہ ایک رواج جو مذہبی طور پر گناہ ہے کمیونٹی کے رواج کا حصہ کیسے ہوسکتا ہے ۔ سبل نے کہا کہ مسلم طبقہ کے رواجوں اور رسوم کے جائز ہونے یا ناجائز ہونے کا مسئلہ پیچیدہ ہے اور سپریم کورٹ کو اس میں نہیں پڑنا چاہئے۔ وکیل امیت سنگھ چڈھا نے اصل درخواست گزار سائرہ بانو کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ اسلام میں کبھی بھی مردوں اور عورتوں کے درمیان کوئی جانبداری نہیں برتی ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں