چارہ اسکام - لالو یادو کے خلاف سازش مقدمہ کا دوبارہ آغاز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-05-09

چارہ اسکام - لالو یادو کے خلاف سازش مقدمہ کا دوبارہ آغاز

8/مئی
نئی دہلی
پی ٹی آئی، یو این آئی
سپریم کورٹ نے کروڑوں روپے کے چارہ اسکام کے مقدمہ میں آج راشٹریہ جنتادل آر جے ڈی کے صدر لالو پرساد یادو کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے ان کے خلاف مجرمانہ سازش کا مقدمہ چلانے کی اجازت دے دی ۔ سپریم کورٹ نے جھار کھنڈ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف مرکزی تفتیشی بیورو( سی بی آئی) کی اپیل قبول کرتے ہوئے یہ فیصلہ سنایا ۔ جسٹس ارون مشرا اور جسٹس امیتابھ رائے کی بنچ نے جھار کھنڈ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلافمرکزی تفتیشی بیورو کی اپیل قبول کرتے ہوئے کہا کہ چارہ اسکام کے الگ الگ مقدمات میں لالو پرساد کے خلاف مقدمہ جاری رہے گا۔ بنچ نے کہا ہم اس نتیجے پر جا پہنچے ہیں کہ مختلف کیس کے لئے الگ الگ مقدمہ چلایاجائے گا۔ لالو پرساد یادو کے علاوہ بہار کے سابق چیف منسٹر جگن ناتھ مشرا اور سابق چیف سکریٹری سجل چکرورتی کے بھی خلاف مقدمہ چلائے جائیں گے۔ بنچ نے نچلی عدالت کو لالو یادو اور دیگر ملزمان کے خلاف مقدمے کی سماعت اندرون9ماہ مکمل کرنے کی ہدایت بھی دی ۔ ہائی کورٹ نے نومبر 2014ء مین یادو کو راحت دیتے ہوئے ان پر عائد اسکام کی سازش اور تعزیرات ہند( آئی پی سی) کی مختلف دفعات کے تحت لگائے گئے الزامات ہٹا دئیے تھے ۔ ہائی کورٹ نے لالو یادو کے خلاف زیر التوا چارمقدمے کویہ کہتے ہوئے مسترد کردیا تھا کہ ایک معاملہ میں مجرم کسی شخص کے خلاف ویسے ہی دیگر معاملے میں یکساں گواہوں اور ثبوتوں کی بنیاد پر مقدمہ نہیں چلایاجاسکتا۔ عدالت نے کہا کہ ہائی کورٹ کو اپنے فیصلوں میں یکسانیت رکھنی چاہئے تھی اور ایک ہی معاملہ کے الگ الگ ملزمان کے لئے انفرادی حکم نہیں سنانا چاہئے تھا ۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف اپیل میں تاخیر کے لئے سی بی آئی کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جانچ ایجنسی کے ڈائرکٹر کو اس اہم معاملے کو دیکھنا چاہئے تھا اور کیس کی تہہ تک جانے کے لئے کسی عہدیدار کو مامور کرنا چاہئے تھا۔ سال1996ء میں سامنے منظر پر آئے اس معاملے میں لالو پرساد یادو کے علاوہ47ملزم تھے ، لیکن طویل عرصے سے چل رہی عدالتی کارروائی کے دوران پندرہ ملزمین کی موت ہوگئی ، جب کہ سی بی آئی نے دو ملزمین کو سرکاری گواہ بنالیا ہے ۔ اسی معاملہ میں ایک اور ملزم کے خلاف کیس کو جھار کھنڈ ہائی کورٹ مسترد کرچکا ہے ۔ مجموعی طور پر ابھی ومکاٹریزری سے منسلک اس معاملے میں صرف29ملزم بچے ہیں جن میں کچھ سابق آئی اے ایس افسر بھی شامل ہیں ۔ یادو کے خلاف اس وقت رانچی کی مختلف خصوصی عدالتوں میں چارہ گھوٹالے سے منسلک چار معاملات چل رہے ہیں ، جب کہ اس سے پہلے چارہ گھوٹالے سے ہی منسلک آر سی20اے96۔ کے معاملے میں انہیں30ستمبر2013ء کو سی بی آئی کے پرواس کمار سنگھ کی خصوصی عدالت نے مجرم ٹھہرایاتھااور عدالتی حراست میں یہاں برسا منڈا جیل بھیج دیا تھا ۔ اس کے بعد اسی سال 13دسمبر کو سپریم کورٹ نے انہیں ضمانت دے دی تھی ۔ ضمانت ملنے کے تقریبا ڈھائی ماہ بعد انہیں رہا کردیا گیا تھا ۔ چارہ گھوٹالے کے اسی معاملے میں مجرم قرار دیے جانے اور چار سال قید کی سز اسنائے جانے کے بعد لالو کی سیاسی زندگی پر گہن لگ گیا تھا۔

Fodder scam comes back to haunt Lalu Prasad as SC orders fresh trial

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں