غیر قانونی مسالخ ہر حال میں بند ہوں گے - نقوی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-04-01

غیر قانونی مسالخ ہر حال میں بند ہوں گے - نقوی

غیر قانونی مسالخ ہر حال میں بند ہوں گے - نقوی
نئی دہلی
آئی اے این ایس
مرکزی مملکتی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے آج کہا کہ میں غیر قانونی مسالخ کو بند کرنے فیصلہ کا کسی قسم کی دباؤ یا ہڑتال سے بدلا نہیں جاسکتا ۔ یہ با اختیار اور غیر مجاز معاملہ ہے ۔ قانونی اور غیر قانونی(مسالخ) سے نہ صرف انسانی صحت کو خطرہ لاحق ہے ، بلکہ اس سے ماحول بھی متاثر ہوسکتا ہے ۔ نقوی نے یہ بات ترنمول کانگریس کے رکن ندیم الحق کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہی، جنہوں نے اس مسئلہ کو راجیہ سبھا میں اٹھایا تھا ۔ کسی قسم کا دباؤ یا ہڑتال مسالخ کو بند کرنے سے نہیں روک سکتے ۔ وزیر نے یہ بات کہی ، جس کی پر زور آواز میں اپوزیشن بنچوں کی جانب سے مخالفت کی گئی۔ اس معاملہ کو وقفہ سوالات کے دوران بکری کے گوشت کی دکانوں کا اتر پردیش میں بند کرنے پر جاریہ احتجاج کے پس منظر میں اٹھایا گیا ، جہاں ریاستی حکومت نے غیر قانونی مسالخ کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا ہے ، جب کہ دیگر ریاستوں میں بھی اسی طرح کی مہم شروع کی گئی ہے۔مختلف ریاستوں میں بکری کے گوشت کی دکانوں کو بند کرنے کے مسئلہ کو اٹھاتے ہوئے حق نے کہا کہ حکومت یہ ہدایت نہیں دے سکتی کہ عوام کو کیا کھانا چاہئے۔ بکری کے گوشت کی دکانوں کو بند کرنے کا سلسلہ صرف اتر پردیش مین ہی نہیں بلکہ جھار ک ھنڈ اور دیگر ریاستوں میں بھی شروع ہوا ہے ، جس سے کروڑوں لوگوں کو جو روزی حاصل ہوتی تھی وہ متاثر ہورہی ہے ۔ اس کے جواب میں ان لوگوں نے غیر معینہ مدت کی ہڑتال کا آغاز کیا ہے اور اس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ بکری کے گوشت کی قلت ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہا اس کی وجہ سے صنعتیں جیسے چرم اور میزبانی پر بھی اثر پڑا ہے ۔ ان دنوں اتر پردیش میں چودہ فیصد مجموعی شرح پیداوار داؤ پر لگا ہوا ہے ۔ حق نے یہ بات کہی ۔ عوام کو یہ ہدایت نہیں دینا چاہئے کہ وہ کیا کھائیں اور کیا نہ کھائیں اور یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے کہ لوگ جینے کے لئے کس قسم کی غذا کو ترجیح دیں اور کسے ترک کریں ۔ ریاست اس طرح کی ہدایت نہیں دے سکتی ۔
گاندھی نگر
پی ٹی آئی
گجرات اسمبلی نے آج ایک ترمیمی بل منظور کیا جس کی رو سے ذبیحہ گاؤ پر عمر قید کی سزا ہوگی ۔ گجرات انیمل پریزرویشن(امینڈمنٹ) بل میں بیف کی منتقلی، اپنے پاس رکھنا یا فروخت کرنا دس سال کی سزا کو دعوت دے گا ۔ گائے کی قبیل کے جانور اور بیف کی منتقلی میں ملوث گاڑیاں ہمیشہ کے لئے ضبط ہوجائیں گی ۔ بل میں رات میں جانوروں ی ایک مقام سے دوسرے مقام منتقلی بھی ممنوع قرار پائی ہے ۔ بل، کانگریس ارکان اسمبلی کے غیاب میں منظور ہوا جنہیں ایوان میں ہنگامہ برپا کرنے پر ایک دن کے لئے مطعل کردیا گیا۔ بل ایوان میں پیش کرتے ہوئے ریاستی وزیر داخلہ پردیپ سنہہ جڈیجہ نے کہا کہ گائے کی نہ صرف مذہبی اہمیت ہے بلکہ ہمارے سماج میں ان کی معاشی اہمیت بھی ہے۔ سزا بڑھانا انتہائی ضروری ہے تاکہ لوگ ذبیحہ گاؤ سے باز رہیں۔ بل کی رو سے گائے ، بچھڑے ، بیل ذبح کرنے والوں کو کم از کم دس سال اور زیادہ سے زیادہ عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے ۔ موجودہ قانون میں جس میں 2011میں ترمیم ہوئی تھی ، زیادہ سے زیادہ سات سال سزا کی گنجائش تھی۔ یو این آئی کے بموجب گجرات اسمبلی میں آج منظورہ بل میں ذبیحہ گاؤ کی سزا سات سال سے بڑھا کر عمر قید کردی گئی ۔ اس طرح ملک میں ذبیحہ گاؤ کے لئے سخت ترین سزا گجرات میں ہوگی ۔ ایک لاکھ روپے کا جرمانہ ہوگا اور گائیوں کی منتقلی کے لئے استعمال ہونے والی گاڑی ہمیشہ کے لئے ضبط ہوجائے گی ۔ آئی اے این ایس کے بموجب گجرات میں ذبیحہ گاؤ اب ناقابل ضمانت جرم ہوگیا ہے۔ اگر کسی کے قبضہ میں بیف پایا گیا تو اسے سات تا دس سال کی جیل ہوسکتی ہے ۔ نئے قانون کے تحت کسی کے پاس پر مٹ ہو تب بھی وہ رات میں کسی بھی قسم کا گوشت نہیں لے جاسکتا۔

گوا، منی پور گورنرس کے طرز عمل پر کب مباحث ہوں گے؟
ڈگ وجئے سنگھ کا راجیہ سبھا میں استفسار ۔ جیٹلی سے وضاحت کرنے کی خواہش
نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس لیڈر دگ وجئے سنگھ نے پھر ایک بار اپنے معرض التوا خصوصی تحریک کے مسئلہ کو اٹھایا ہے جن میں انہوں نے گوا اور منی پور کے گورنرس کے طرز عمل کے بارے میں یہ جاننا چاہا کہ ان کے بارے میں قائد ایوان ارون جیٹلی مسئلہ پر مباحث کے لئے تاریخ کب طے کریں گے ۔ جب آج ایوان کا اجلاس شروع ہوا سنگھ نے کہا کہ وہ مذاق کا موضوع بن گئے ہیں کیونکہ لوگ اور صحافی ان سے یہ دریافت کرتے رہے ہیں کہ اس تحریک کا کیا ہوا جو دو ہفتہ پہلے پیش کی گئی تھی۔ آج تک قائد ایوان( وزیر فینانس) ارون جیٹلی نے اس تعلق سے کوئی فیصلہ نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا راجیہ سبھا کے بمشکل چھ اجلاس باقی ہیں۔ مہربانی کرکے اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس تحڑیک کو سیشن کے اختتام سے قبل لیاجائے ۔ انہوں نے کہا چیئرمین ایوان کے قائد اور مجھ کو طلب کرسکتے ہیں اور اس تعلق سے تاریخ کا فیصلہ کیاجاسکتا ہے ۔ سنگھ ایک عرصہ دراز سے ایوان میں روزانہ اس معاملہ کو اٹھا رہے ہیں۔ حقیقتاً سنگھ نے نوٹس قائدہ267کے ذریعہ پیش کی تھی ، جس کے ذریعہ ایوان کی کارروائی معطل کرتے ہوئے گوا اور منی پور کے گورنر کے طرز عمل پر بحث کی جائے کہ انہوں نے کانگریس کو دعوت نہیں دی ، جب کہ وہ واحد سب سے بڑی پارٹی کے طور پر اسمبلی انتخابات میں ابھر کر آئی تھی ، حالانکہ اسے تشکیل حکومت کی پہلے دعوت دی جانی چاہئے ، لیکن کورین نے مباحث کی اجازت نہیں دی ۔ ان کا کہنا ہے کہ گورنر جیسے اعلیٰ عہدہ کے تعلق سے مباحث مناسب تحریک پر کیے جاسکتے ہیں۔ مملکتی وزیر پارلیمانی امور مختار عباس نقوی نے یہ بھی بتایا تھا کہ حکومت اس تحریک کے بارے میں جواب دے گی، حالانکہ چیرمین نے اس تحریک کو قبول کرلیا تھا ، لیکن بحث کے لئے تاریخ مقرر نہیں کی گئی ۔ سنگھ نے کہا کہ اگر قائد ایوان چیر مین کے فیصلہ کو نظر انداز کرتے ہیں تو یہ ہمارے لئے ناقابل قبول ہے۔ تب کورین نے کہا ہم دوبارہ آپ سے ملیں گے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں