بحران کو حل کرنے جموں و کشمیر بار کونسل کی درخواست پر سماعت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-04-29

بحران کو حل کرنے جموں و کشمیر بار کونسل کی درخواست پر سماعت

28/اپریل
بحران کو حل کرنے جموں و کشمیر بار کونسل کی درخواست پر سماعت
نئی دہلی
پی ٹی آئی
حکومت نے آ ج سپریم کورٹ کو بتایا کہ وہ جموں و کشمیر میں بحران کو حل کرنے کے لئے مسلمہ سیاسی جماعتوں سے بات کرنے کے لئے تیار ہیں لیکن علیحدگی پسندوں کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوگی ۔ اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے واضح کیا کہ حکومت مذاکرات کے ٹیبل پر اسی وقت آسکتی ہے جب مسلمہ سیاسی جماعتیں بات چیت میں حصہ لیں اور ان میں علیحدگی پسند عناصر شامل نہ ہوں ۔ انہوں نے یہ بیان اس وقت دیا جب چیف جسٹس جے ایس کیہار، جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور اس کے کول پر مشتمل بنچ نے اس معاملہ کی سماعت کی ۔ حکومت نے جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار اسوسی ایشن کے اس ادعا کو مسترد کردیا کہ مرکز بحران کو حل کرنے کے لئے بات چیت اور مذاکرات کے لئے آگے نہیں آرہا ہے ۔ روہتگی نے کہا کہ وزیر اعظم اور ریاست کے چیف منسٹر کے درمیان حال ہی میں جو ملاقات ہوئی تھی اس میں صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بنچ نے اسوسی ایشن سے کہا تھا کہ وہ بحران کو حل کرنے کے لئے تجاویز کے ساتھ آگے آئے جس میں سنگباری، پر ترشدد احٹجاج کو روکنا شامل ہے۔ عدالت بالا نے بار کونسل کو واضح کیا کہ وہ تمام فریقین کے ساتھ بات چیت کے بعد مشورے پیش کرے اور یہ کہہ کر اپنا دامن بچانے کی کوشش نہ کرے کہ وہ کشمیر میں تمام فریقین کی نمائندگی نہیں کرتے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ مثبت شروعات کی ضرورت ہے اور بار کونسل وادی میں حالات کو معمول پر لانے کے لئے کسی منصوبہ یا روڈ میاپ کے ساتھ سامنے آکر اہم رول ادا کرسکتی ہے ۔ بنچ نے مرکز کو یہ بھی واضح کیا کہ عدالت اس معاملہ میں از خود اسی وقت ملوث ہوسکتی ہے جب یہ خیال سامنے آئے کہ اس معاملہ میں اس کا کوئی رول ہے یا دائرہ اختیار کا کوئی معاملہ نہیں ہے ۔ بنچ نے اٹارنی جنرل کو بتایا کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ عدالت میں اس میں کوئی رول اختیار کرسکتی ہے اور اختیارات وحدود کا کوئی معاملہ نہیں ہے تو ہم اس کے لئے تیار ہیں۔ سرکاری وکیل نے جموں و کشمیر بار کونسل کی جانب سے پیش کئے گئے چند مشوروں پر اعتراض کیا تھا جس میں کہا گیا ہے کہ علیحدگی پسندوں کو نظر انداز کیا کیاجارہا ہے ۔ بنچ نے کہا کہ دونوں فریقین کو مشترکہ قدم اٹھانے ہیں لیکن پہلا قدم وکلاء کی کونسل کی جانب سے اٹھایاجانا چاہئے جو اس معاملہ میں عدالت سے رجوع ہوئی ہے ۔ بنچ نے کہا کہ عدالت کشمیر کی صورتحال سے واقف ہے جو کہ بہتر نہیں ہے ۔ عدالت اس معاملہ کی سماعت19مئی تک کے لئے ملتوی کردی۔ سپریم کورٹ میں معاملہ اس وقت زیر سماعت آیا جب جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار اسوسی ایشن نے پلیٹ گنس کے استعمال پر روک لگانے انکار کردیا۔ جب کہ بڑی تعداد میں اس کی زد میں آکر لوگ ہلاک اور معذور ہوگئے ہیں۔10اپریل کو سماعت کے دوران مرکز نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ وہ ہجوم کو قابو میں کرنے کے دیگر اقدامات پر غور کررہی ہے اور ربر کی گولیاں استعمال کرنے پر غور کیاجائے گا۔ جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے22ستمبر کو پلیٹ گنس کے استعمال پر پابندی لگانے کی درخواست مسترد کردی تھی اور کہا تھا کہ مرکز نے اس مسئلہ کا جائزہ لینے کے لئے ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی ہے ۔ یہ کمیٹی پلیٹ گن کے متبادل پر غور کررہی ہے ۔

Pellet guns case: SC directs Jammu and Kashmir Bar Association to talk

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں