الکٹرانک ووٹنگ مشین کسی بھی الٹ پھیر سے محفوظ - الیکشن کمیشن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-04-10

الکٹرانک ووٹنگ مشین کسی بھی الٹ پھیر سے محفوظ - الیکشن کمیشن

9/اپریل
الکٹرانک ووٹنگ مشین کسی بھی الٹ پھیر سے محفوظ - الیکشن کمیشن
نئی دہلی
پی ٹی آئی
الیکشن کمیشن نے آج کہا کہ الکٹرانک ووٹنگ مشین مستحکم اور الٹ پھیر سے محفوظ ہیں ۔ کمیشن نے آج الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ناقابل بھروسہ ہونے کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان مشینوں میں اس کے تیار ک نندے بھی تبدیلی نہیں لاسکتے ۔ اپوزیشن کی جانب سے ای وی ایمس کے ناقابل بھروسہ ہونے کے الزامات زور پکڑنے پر کمیشن نے اپنی ویب سائٹ پر ان مشینوں سے متعلق سوالات کا جواب دینے کی سہولت رکھی ہے ۔ حالیہ دنوں کمیشن نے دو بیانات جاری کرتے ہوئے مشینوں کی کارکردگی کا دفاع کیا تھا۔ مشینوں پر اعتماد بحال کرنے سوالات کا فراہم کرنے کی یہ سہولت کمیشن کی تیسری کوشش ہے۔ اس سہولت پر سب سے پہلا جو سوال کیا گیا تھا وہ یہ تھا کہ آیا اس مشین کو ہیاک کیاجاسکتا ہے ، کمیشن نے اس کا جواب نہ میں دیا۔ کمیشن نے بتایا کہ ای وی ایم کے ایم 1ماڈل کو2006سے تیار کیاجارہا ہے اور اسے تمام درکار تکنیکی صلاحیتوں کے باعث یہ مشین ناقابل ہیک ہے ۔ ایم2ماڈل کو سال2012ء میں تیار کیا گیا تھا، اس مشین میں مزید حفاظتی صلاحیتیں رکھی گئی ہیں۔ اب ایم2ماڈل کے اہم کوڈز کی ڈائنامک کوڈنگ انجام دی گئی تاکہ بٹن کے ذریعہ منتقل ہونے والی کمان یعنی بیلٹ یونٹ جانے والا پریس میسج یا بٹن کے ذریعہ دی جانے والی کمان جو کنٹرول یونٹ تک جاتی ہے ، ایک اضافی تحفظاتی نکتے کے طور پر تحریری شکل میں ہو ۔ اس کے ساتھ ہر ایک بٹن پر پڑنے والے دباؤ کے لئے لگنے والے وقت کا بھی لحاظ رکھا گیا تاکہ ایک بٹن دبانے کے بعد باربار مبینہ طور پر وہی بٹن دبایاجائے تو اس کا پتہ لگانا ممکن ہوسکے اور اس کا ازالہ بھی کیاجاسکے ۔ مزید براں، ای سی آئی کے تحت ای وی ایم کمپیوٹر کے کنٹرول نہیں ہوتیںَ یہ اپنے اپ میں مکمل مشینیں ہوتی ہیں ۔ اور انٹر نیٹ یا کسی دیگر نیٹ ورک سے کسی بھی طرح کسی بھی مرحلہ میں منسلک نہیں ہوتیں۔ لہذا کسی ریموٹ آلے کی مدد سے انہیں ہیک نہیں کیاجاسکتا ۔ ای سی آئی کی ای وی ایم میں کسی بھی طرح کا تکریر وصولی آلہ، لا سلکی یا بیرونی ہارڈویئر پورٹ نہیں لگاہوتا جو کسی دیگر غیر ای وی ایم معاون پرزے یا آلے سے منسلک کیاجاسکے ۔ لہذا ہارڈ ویئر پورٹ یا وائر لیس وائی فائی یا بلو ٹوتھ ڈوائس کے ذریعہ کوئی چھیڑ چھاڑ یا گھپلا نہیں کیاجاسکتا کیونکہ سی یو، اپنے طور پر بی یو سے صرف تحریر ی اور افزودگی پر مبنی کوڈ یافتہ ڈیٹا ہی قبول کرتا ہے اور سی یو کسی اور طرح کا مختلف ڈیٹا قبول ہی نہیں کرتا۔ کمیشن نے سافٹ ویر سے متعلق ایک سوا کے جواب میں بتایا کہ اس مشین کے تیار کنندہ کی سطح پر از حد سخت سلامتی کا ضابطہ عمل اپنا جاتا ہے ۔ ان مشینوں کو2006سے اب تک کئی برسوں میں تیار کیا گیا ہے ۔ تیاری کے بعد ای وی ایم کو ریاست اور ایک ضلع سے ضلع میں بھیجا جاتا ہے ۔ مشین تیار کرنے والے یہ بتانے کی حالت میں نہیں ہوتے کہ وہ آئندہ کئی برسوں میں ایک مخصوص حلقہ سے کون سے امید وار الیکشن لڑنے والے ہیں اور بیلٹ یونٹوں میں ان امید واروں کی ترتیب کیا ہوگی۔ ہر ایک ای سی آئی، ای وی ایم کا سیرئل نمبر ہوتا ہے اور الیکشن کمیشن ای وی ایم کا استعمال ٹریکنگ سوفٹ ویئر کے ذریعہ اپنے ڈیٹا بیس سے یہ معلوم کرسکتا ہے کہ کون سی مشین کہاں ہے ۔ اس لئے مینو فیکچرنگ کی سطح پر کسی بھی طرح کی گڑ بڑی نہیں کی جاسکتی۔

EVM Challenge by Election Commission of India

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں