سول سروس افسران سیاست دانوں کی جی حضوری نہ کریں - وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-04-21

سول سروس افسران سیاست دانوں کی جی حضوری نہ کریں - وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ

20/اپریل
سول سروس افسران سیاست دانوں کی جی حضوری نہ کریں - وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ
نئی دہلی
پی ٹی آئی، یو این آئی
مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے آج سیول سرویس کے ارکان سے کہا کہ قوم کو ان سے بڑی توقعات وابستہ ہیں۔ انہیں چاہئے کہ وہ اپنے آپ کو کھلے دل کے ساتھ سماج اور قوم کی خدمت کے لئے وقف کریں ۔ یوم سیول سرویس کے موقع پر منعقدہ دو روزہ پروگرام کی افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ آپ تمام کو اس حقیقت سے واقف ہونا چاہئے کہ چھوٹے دل والا آدمی نہ تو بڑی کامیابی اور نہ ہی عزت حاصل کرسکتا ہے ۔جب آپ اپنی فرائض منصبی کو انجام دیتے ہیں یا فرائض کی انجام دہی کے دوران کوئی فیصلے کرتے ہیں تب آپ کو یہ بات ذہن نشین رکھینی چاہئے کہ ہمیں چھوٹے دل سے کام نہیں کرنا ہے۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ بڑے دل سے کیا گیا فیصلہ اگرچیکہ وہ سخت ہو آپ کو اس کا اچھا نتیجہ اور خوشی فراہم کرتا ہے ۔ اگر آپ اپنے دل کو دائرہ میں محصور کرلیں اور آپ اس دائرہ میں وسعت دیں تو آپ کو مساوی تناسب حاصل ہوگا۔ آپ کو بڑی خوشی محسوس ہوگی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے سیول سرونٹس ،بیورو کریٹس سے کہا کہ اگر آپ کے کام کاج کے دوران سیاست داں کچھ غلط کرنے کو کہتے ہیں تو آپ ان کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور ان سے کہیں کہ وہ ہاں میں ہاں ملانے والے یا جی حضوری نہیں کرسکتے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک عوامی خدمات گزار سیول سرونٹ کو غیر جانبدار رہنا چاہئے اور فیصلے کرتے وقت کسی قسم کی ہچکچاہٹ سے کام نہیں لینا چاہئے ۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ اگر کوئی سیاسی عامل آپ کو کچھ غلط احکامات جاری کرے تو اس سے قواعد و ضوابط بتانے سے نہ گھبرائیں اور اس سیاسی عامل سے کہیں کہ آپ قانونی طور پر غلط کام کررہے ہیں۔ فائل پر دستخط نہ کیجئے اور سیاسی عامل کی ہاں میں ہاں نہ ملایا کیجئے ۔ آپ اپنے ضمیر کو دھوکہ مت دیجئے ۔ سماج میں تبدیلیاں لانے کے لئے بیوروکریٹس کے کردار کی ستائش کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ایک عہدیدار کو اس کا منصب ذمہ دار ، محتسب، اور غیر جانبدار بناتا ہے ۔ سیول سرونٹس کے پاس طاقت ہوتی ہے لیکن اس طاقت کے ساتھ اس پر احتساب کے ساتھ بڑی ذمہ داریاں، غیر جانبداری بھی عائد ہوتی ہے جسے ایک عہدیدار کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہئے ۔ ذمہ داری، احتساب کے ساتھ ایک عہدیدار پر تیسری بڑی ذمہ داری کسی بھی سیول سرونٹ کی اہم خصوصیت ہوتی ہے ۔ جانبداری کا اثر آپ کی فیصلہ سازی کی صلاحیت پر پڑے گا۔ وزیر داخلہ نے فیصلہ کرنے سے کترانے والے عہدیداروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی ہچکچاہٹ ملک کے مفاد کے لئے نقصاندہ ثابت ہوگی ۔ اگر ضروری ہو تو آپ اپنے سینئرس سے مشورہ کریں لیکن فیصلہ کرنے میں کبھی ہچکچاہٹ نہ دکھائیں۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستانی سیاست میں ک بھی بھی رابطہ خلا کا سامنا نہیں کیا ہے اور ان سارے عرصہ میں سیول سرونٹس رابطہ کو بڑے پیمانے پر برقرار رکھا ہے۔ ہندوستان میں اس طرح کا انتظامی رابطہ کی ایک اہم وجہ سے ہی ہندوستان میں جمہوریت کامیاب رہی ہے ۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ مودی حکومت جن دھن، آدھار اور موبائل کنکٹیویٹی) جے اے ایم) کے ذریعہ گڈ گورننس کو اسمارٹ گورننس میں تبدیل کررہی ہے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ مرکزی حکومت اننت یودایا، اسکیم کو کامیابی کے ساتھ لاگو کرنے کی پابند عہد ہے ۔ اس اسکیم کے ذریعہ ملک کے لاکھون غریب خاندانوں تک کم قیمت میں غذا فراہم کی جائے گی ۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ اس اسکیم کو کامیاب بنانے میں سیول سرونٹس کو مزید فعال کردار ادا کرنا چاہئے ۔ ہماری حکومت اپنے عہد کو انجام دینے مین مشہور ہے۔ وزیر اعظم کا خواب ہے کہ ہر ایک کو سال2022ء تک روٹی، کپڑا، مکان تعلیم اور صحت کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے ۔ سیول سرونٹس کو اس خواب کو حقیقت میں بدلنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا ملک کے پہلے وزیر داخلہ ولبھ بھائی پٹیل نے کہا تھا کہ اگر سیول سرویس کو ہندوستان کا فولادی ڈھانچہ کہاجائے تو مبالغہ نہ ہوگا ۔ اس افتتاحی تقریب میں آئی اے ایس اور سیول سرویس وابستہ دیگر عہدیداروں کے علاوہ مرکزی مملکتی وزیر پرسونل جتیندر سنگھ نے بھی شرکت کی ۔

Don't be yes men, don't betray conscience: Rajnath to bureaucrats

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں