بابری مسجد شہادت کیس - اڈوانی کو بری کرنے کا فیصلہ قبول نہیں - سپریم کورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-03-07

بابری مسجد شہادت کیس - اڈوانی کو بری کرنے کا فیصلہ قبول نہیں - سپریم کورٹ

6/مارچ
بابری مسجد شہادت کیس - اڈوانی کو بری کرنے کا فیصلہ قبول نہیں - سپریم کورٹ
بی جے پی اور وی ایچ پی قائدین کے خلاف سازش کے الزام کی بحالی کا امکان
نئی دہلی
پی ٹی آئی
سپریم کورٹ نے آج کہا ہے کہ وہ بابری مسجد انہدام کیس میں ایل کے اڈوانی اور دوسروں کی برات کو تکنیکی بنیادوں پر قبول نہیں کریگ ی اور ان کے خلاف سازش کے الزام کی بحالی کا راستہ کھلا رکھا ہے ۔سپریم کورٹ نے اڈوانی اور بی جے پی کے دوسرے قائدین مرلی منوہر جوشی اور اومابھارتی کی برات کے تعلق سے زبانی ریمارکس کرتے ہوئے متعلقہ مقدمات کی مشترکہ کاروائی کا حکم دینے کے امکان کی بات کی۔ ایودھیامیں1992ء میں بابری مسجد کے انہدام کے سلسلے میں دو ایف آئی آر پر مبنی مقدمات کے حواہ سے یہ بات کہی گئی ہے ۔جسٹس پی سی گھوش اور آر ایس نریمن کی بنچ نے کہا کہ ایسے13افراد ہیں جنہیں تکنیکی بنیادوں پر بری کیا گیاہے ۔ آج ہم کہہ رہے ہیں کہ ہم دو مقدمات کا یکجا کیوں نہیں کرسکتے۔ اور مشترکہ مقدمہ کیوں نہیں چلا سکے ۔ بنچ نے کہا کہ ہم تکنیکی بنیادوں پر برائت کو قبول نہیں کریں گے اور ضمنی چارج شیٹ داخل کرنے کی اجازت دیں گے ۔ توقع ہے کہ عدالت عظمیٰ 22مارچ کو یہ واضح کرے گیکہ آیا89سالہ اڈوانی اور دیگر بی جے پی قائدین جیسے مرلی منوہر جوشی اور مرکزی وزیر اوما بھارتی کے خلاف سازش کے الزامات بحال کئے جائیں گے یا نہیں۔ یہ الزام نچلی عدالتوں کی جانب سے کالعدم کردیا گیا ہے۔ اڈوانی، جوشی اور تقریباً ایک درجن دیگر قائدین بشمول ونئے کٹیار اور گورنر راجستھان کلیان سنگھ کو رائے بریلی کی ایک عدالت نے دسمبر1992ء میں ایودھیا میں16ویں صدی کی تاریخی بابری مسجد کی ہندو کارکنوں کی جانب سے شہادت کی سازش کے الزام سے بری کردیا تھا۔ مسجد کی شہادت کا اصل مقدمہ ان کارکنوں کے خلاف جنہوں نے خود کو کار سیوک کہا تھا ، لکھنو کی عدالت میں زیر التوارہے۔ سی بی آئی نے بی جے پی کے سرکردہ قائدین کے خلاف سازشی الزامات کالعدم کردئیے جانے کے نچلی عدالت کے فیصلہ کو الہ آباد ہائی کورٹ کے مئی2010کے حکم کو چیالنج کیا ہے۔ عدالت نے سی بی آئی سے کہا ہم اڈوانی اور دیگر کو بری کرنے کو تکنیکی بنیادوں پر قبول نہیں کریں گے ۔ ہم13افراد کے خلاف سازشی الزامات کے بشمول ضمنی چارج شیٹ داخل کرنے کی آپ( سی بی آئی) کو اجازت دیں گے ۔ ہم ٹرائل کورٹ کو مشترکہ مقدمہ چلانے کی ہدایت دیں گے ۔ اڈوانی کے وکیل نے اس کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اگر سازشی الزامات کا اضافہ کیا گیا تو ان تمام 183گواہوں کو دوبارہ طلب کرنا پڑے گا جن کی گواہی نچلی عدالت میں سماعت کی گئی ۔ بابری مسجد کی شہادت کے دو مقدمات میں سے ایک اڈوانی اور دیگر بی جے پی قائدین کے خلاف ہے جو بابری مسجد کی عمارت میں اور اس کے اطراف تھے جنہوں نے مسجد کی دیواروں اور تینوںگنبدوں کو منہدم کردیا ۔ یہ ایسی حرکت تھی جس نے ہندوستانی سیاست کا چہرہ بدل کر رکھ دیا اور دونوں طبقات کے درمیان گہری خلیج پیدا ہوگئی۔اڈوانی اور جوشی اس واقعہ کے بعد بی جے پی کے نمایاں چہرے بن کر ابھرے لیکن2014میں انہیں پارٹی کے سرپرست قرار دیتے ہوئے ایسے عہدے دے دئے گئے جو فیصلہ سازی سے ان کی علیحدگی کا صاف اشارہ تھا۔
The Supreme Court May Not Drop Charges Against Advani and Other

مودی بوڑھے ہوچکے ہیں، اچھے دن کی فلم فلاپ
اتر پردیش میں نوجوانوں کی حکومت بنے گی، جونپور میں راہول گاندھی کا خطاب
جونپور(یوپی)
پی ٹی آئی
یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ وزیرا عظم بوڑھے ہوچکے ہیں اور انہیں تھکن کا احساس ہورہا ہوگا ، نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے آج کہا کہ ان کی پارٹی اور ان کی حلیف سماجو ادی پارٹی اتر پردیش میں نوجوانوں کی حکومت تشکیل دیں گے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ نوجوانوں کی یہ حکومت، اتر پردیش کو دنیا کی فیکٹری بنادے گی۔ اور سابق امریکی خاتون اول مشل اوباما بھی اپنے باورچی خانہ کے برتنوں پر میڈ ان جونپور لکھا پائیں گی ۔ راہول نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی بوڑھے ہوچکے ہیں لہذا یوپی میں نوجوانوں کی حکومت بننی چاہئے اور یہ حکومت، ریاست کو دنیا کی فیکٹری بنادے گی ۔ اتر پردیش میں بنے پراڈکٹس دنیا بھر میں دستیاب کرائے جائیںگے۔ اپنا طنزجاری رکھتے ہوئے راہول نے دعویٰ کیا کہ مودی چونکہ بوڑھے ہوچکے ہیں، انہیں تھکن کا احساس ہورہا ہوگا ۔ راہول نے کہا کہ میں نے اکھلیش سے کہا ہے کہ ہمیں مودی جی کی کچھ مدد کرنی چاہئے ۔ انہیں کچھ آرام اور سکون کے کچھ لمحات دئیے جانے چاہئیں۔ اکھلیش جی آپ چیف منسٹر بن جائیے، مودی کو کچھ آرام ملے گا۔ وارانسی میں وزیر اعظم کے روڈ شوز پر تنقید کرتے ہوئے راہول نے کہا کہ مودی جی کی فلم کے بار بار ری ٹیک لئے جارہے ہیں۔ گزشتہ چار دن میں چار ری ٹیک ہوچکے ہیں لیکن پھر بھی بات نہیں بنی ۔دو دن قبل ایک روڈ شو ہوا جس کا مطلوبہ نتیجہ نہیں نکلا۔ پھر کل ایک روڈ شو ہوا اور اس کا کوبھی کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا ۔ میں نے سنا ہے کہ آج مودی جی پد یاترا کرنے والے ہیں ۔ اپنی تنقید جاری رکھتے ہوئے راہول نے کہا کہ مودی جی کی اچھے دن کی فلم فلاپ ہوگئی اور یہ عوام کو دیکھنے کو نہیں ملے گی۔ اصل میں مودی جی خوفزدہ ہیںاسی لئے گزشتہ تین دن سے انہوں نے وارانسی میں پڑاؤ ڈال رکھا ہے ۔ راہول نے اپنی تقریر میں کہا کہ آج سے پانچ سال بعد ریاست کا کوئی کسان امریکہ جائے گاتو وہ وہاں یوپی میں بنے موبائل فون پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان فونس پر مید ان اتر پردیش لکھ دیں گے ۔ وہ کسان جوبھی دکان میں جائے گا وہاں پورا کا پورا اسٹاک یوپی کا پائے گا۔ سابق امریکی خاتون اول کے حوالہ سے راہول گاندھی نے کہاکہ جب اوباما کی بیوی اپنے کچن میں پکوان کرے گی تو وہ برتوں کی تعریف کرے گی ۔ برتنوں کی تعریف کے بعد وہ برتنوں پر میڈ ان جونپور لکھا پائے گی۔

مودی نے برقی تک کو ہندو ۔ مسلم میں بانٹ دیا: اکھلیش
جونپور(اتر پردیش)
آئی اے این ایس
چیف منسٹر اتر پردیش اکھلیش یادو نے پیر کے دن وزیر اعظم نریندر مودی پر الزام عائد کیا کہ وہ ووٹوں کی فرقہ وارانہ خطوط پر صف بندی کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ یہاں ایک جلسہ سے خطاب میں اکھلیش یادو نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ مودی نے برقی تک کو ہند و اور مسلم میں بانٹ دیا۔ چہار شنبہ کو یوپی اسمبلی الیکشن کے ساتویں اور آخری مرحلہ کے لئے سماج وادی پارٹی کے حق میں مہم چلاتے ہوئے اکھلیش نے کہا کہ مسلم تہواروں کے دوران برقی کی زائد سربراہی اور ہندو تہواروں کے درمیان برقی کی کم سربراہی کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ہم نے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے ایسے جھوٹے پروپیگنڈہ کی تردید کردی ہے۔ انہوں نے مودی سے پھر مطالبہ کیا کہ وہ گنگا میا کی قسم کھائیں کہ ان کے حلقہ لوک سبھا وارانسی کو ہفتہ کے سات دن اور چوبیس گھنٹے برقی مل رہی ہے یا نہیں ۔ اتوار کے دن مودی نے ریمارک کیا تھا کہ اکھلیش یادو ، ان کی بیوی ڈمپل اور نائب صدر کانگریس راہول گاندھی ہفتہ کے دن جب کاشی وشواناتھ مندر جارہے تھے تو اس وقت پندرہ منٹ برقی گل ہوگئی تھی ۔ مودی نے کہا تھا کہ مجھے گنگا میا کی قسم کھانے کی ضرورت نہیں ہے۔بھگوان شیو نے ثابت کردیا ہے کہ کاشی میں چوبیس گھنٹے برقی سربراہ نہیں ہورہی ہے ۔ چیف منسٹر نے پیر کے دن وزیر اعظم سے پوچھا تھا کہ وہ وارانسی کے عوام کو بتائیں کہ انہوںنے ضلع کے لئے کیا کام کیا ہے ۔ انہوں نے عوام سے خواہش کی کہ وہ اسمبلی الیکشن میں بی جے پی کو شکست دیں۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ گزشتہ ہفتہ ورانسی کے ورڈ شو میں کثیر ہجوم نے ثابت کردیا کہ کاشی اور متصل علاقوں کے عوام، سماج وادی پارٹی۔ کانگریس اتحاد کے حامی ہیں۔ اکھلیش یادو نے عوام سے کہا کہ وہ مودی پر بھروسہ نہ کریں کیونکہ انہوں نے2014ء کے لوک سبھا الیکشن کے دوران کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے ۔ اکھلیش نے بہون سماج وادی پارٹی سربراہ مایاوتی پر جم کر تنقید کی اور ان کی حکومت کو پتھر والی سرکار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مایاوتی نے اپنے دور میں صرف عمارتیں اور پتھر کے مجسمے بنوائے ۔

جموں و کشمیر2016ء میں فسادات اور آتشزنی کے واقعات میں تین گنا اضافہ
جموں
پی ٹی آئی
جموں و کشمیر میں2015ء کے مقابلہ گزشتہ سال فساد، آتشزنی اورسنگباری کے واقعات میں تین گنا اضافہ ہوا ، جس کا محرک حزب المجاہدین کے دہشت گرد برہان وانی کی ہلاکت کے بعدپانچ ماہ طویل بد امنی بنی تھی ۔ ریاستی پولیس کی کرائم برانچ کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال وادی میں فسادات کے3,404آتشزنی کے267اور سنگباری کے2690واقعات کی اطلاع دی گئی ۔ گزشتہ سال پیش آئے سنگباری کے2,690واقعات کے منجملہ شمالی کشمیر میں سب سے زیادہ یعنی1248جب کہ جنوبی کشمیر میں875جب کہ وسطی کشمیر میں567واقعات پیش آئے۔2015میں ریاست میں فسادات کے1157اور آتشزنی کے147واقعات پیش آئے تھے ۔ کرائم برانچ کے عہدیداروں نے ان واقعات میں اضافہ کو بد امنی سے منسوب کیا ، جو گزشتہ سال8جولائی کو سیکوریٹی فورسس کے ساتھ انکاؤنٹر میں برہان وانی کی ہلاکت کی وجہ سے پیدا ہوئی تھی ۔ بہر حال ان اعداد و شمار کے مطابق جرائم کے واقعات جیسے عصمت ریزی، اغوا، دست درازی اور چھیڑ چھاڑ میں2015ء کے مقابل2016ء میں قدے کمی آئی ہے ۔ کرائم برانچ کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ سماجی جرائم بشمول عصمت ریزی ، دست درازی ،اگوا، لڑکیوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ، ڈاکہ زنی ، سرقہ اور گھریلو تشدد کے واقعات میں2015ء کے مقابل2016ء میں قدرے کمی واقع ہوئی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ2016ء میں عصمت ریزی کے275مقدمات درج کئے گئے جب کہ2015ء میں 315کیس درج کئے گئے تھے ۔ اسی طرح اغوا کے کیسس میں2015ء میں1152تھے، کمی آئی ہے اور یہ2016ء میں گھٹ کر 805ہوگئے۔ دست درازی کے واقعات میں بھی کمی دیکھی گئی ۔2015ء میں1342واقعات پیش آئے تھے ۔ جب کہ2016میں1133واقعات پیش آئے ۔ خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے157کیس درج کئے گئے ۔ جب کہ2015ء میں215کیس درج کئے گئے تھے۔2016ء میں چاقو زنی کے واقعات میں بھی کمی درج کی گئی ۔ 2016ء میں ایسے183واقعات پیش آئے ، جب کہ2015ء میں272کیس درج کئے گئے تھے۔ شوہروں کے ظلم کے واقعات میں بھی گزشتہ سال کمی درج کی گئی ۔ ایسے342واقعات پیش آئے ، جب کہ2015ء میں 400کیس درج کئے گئے تھے ۔ جہیز کے لئے اموات کے واقعات میں کوئی اضافہ یا کمی نہیں ہوئی ۔ اعداد و شمار کے مطابق2016ء میں سرقہ کے1225اور ڈاکہ زنی کے58واقعات پیش آئے، جب کہ2015ء میں سرقہ کے1431اورڈاکہ زنی کے63کیسس رونما ہوئے تھے۔ کرائم برانچ کے عہدیدار نے بتایا کہ مویشیوں ، مورتیوں کے سرقے ، ڈکیتی اور دیگر واقعات میں بھی2015ء کے مقابل2016ء میں کمی آئی ۔ ریاست میں2015میں565واقعات پیش آئے تھے ۔ جو2016ء میں گھٹ کر 552ہوگئے۔ سٹہ بازی کے واقعات میں بھی کمی آئے ۔2015ء میں156واقعات رونما ہوئے تھے ، جب کہ2016ء میں115واقعات پیش آئے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں