دہشت گردی سے نمٹنے ایک دوسرے کی مدد کا فیصلہ - IORA چوٹی کانفرنس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-03-08

دہشت گردی سے نمٹنے ایک دوسرے کی مدد کا فیصلہ - IORA چوٹی کانفرنس

7/مارچ
دہشت گردی سے نمٹنے ایک دوسرے کی مدد کا فیصلہ
آئی اوآر اے چوٹی کانفرنس کا اعلامیہ
جکارتہ
پی ٹی آئی
ہندوستان اور20دیگر ممالک نے جو دفاعی نقطہ نظر سے اہم بحر ہند کے ذریعہ آپس میں جڑے ہیں، آج فیصلہ کیا کہ دہشت گردی اور پر تشدد انتہا پسندی سے نمٹنے میں ایک دوسرے کی کوششوں میں مدد کی جائے ۔ انہوں نے جانکاری کے تبادلہ پر آمادگی ظاہر کی۔ انڈین اوشین رم اسوسی ایشن( آئی او آر اے) قائدین بشمول نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری نے زور دیا کہ بین الاقوامی دہشت گردی کے تعلق سے اقوام متحدہ کی تمام متعلقہ قرار دادوں پر موثر عمل آوری ہو۔ انہوں نے پر تشدد انتہا پسندی کے تعلق سے بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کی تائید کا پھر عہد کیا۔ دہشت گردی اور پر تشدد انتہا پسندی کی روک تھام کے اعلامیہ میں جسے یہاں آئی او آر اے کی پہلی چوٹی کانفرنس میں منظور کیا گیا، مانا گیا کہ دہشت گردی اپنی تمام اشکال میں علاقائی و بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے سنگین خطرہ ہے جس سے معاشی ترقی اور سماجی چسپیدگی کی نفی ہوتی ہے۔ اعلامیہ میں آئی او آر اے قائدین نے دہشت گردی سے لاحق خطرات سے نمٹنے میں ایک دوسرے کی مدد کا فیصلہ کیا۔ تعاون اور تال میل بڑھایاجائے ۔ بات چیت ہوتی رہے اور جانکاری کا تبادلہ ہو۔ مہا رت کا بھی تبادلہ ہو ااور سیکھا گیا سبق بھی ایک دوسرے کو بتایاجائے ۔ مانا گیا کہ دہشت گردی اور پر تشدد انتہا پسندی، قومی سرحدوں میں قید نہیں ۔ رکن ممالک نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سماج میں دہشت گردی اور پر تشدد انتہا پسندی کے پھیلاؤ کے لئے سازگار حالات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اعلامیہ میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ نوجوانوں کو مذہبی کٹر پن سے دور رکھنے والدین، اساتذہ، کمیونٹی قائدین، تعلیم اور سیول سوسائٹی کی اہمیت ہے ۔ پر تشدد انتہا پسندی کو کسی بھی مذہب سے جوڑنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کیا گیا۔ رکن ممالک نے فیصلہ کیا کہ دہشت گردی اورپر تشدد انتہا پسندی کے نظریہ سے نمٹنے احترام، رواداری، بقائے باہم، تکثیریت اور سماجی چسپیدگی کے مثبت پیامات عام کرنے میں آپس میں ایک دوسرے سے تعاون کیاجائے۔ دہشت گردی اور پر تشدد انتہا پسندی سے نمٹنے اقوام متحدہ اور دیگر علاقائی و بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ انڈین اوشین رم اسوسی ایشن ، ہندوستان، آسٹریلیا، بنگلہ دیش، ایران، کینیا، کامروس، مڈغاسکر، ملایشیا، ماریشش ، موزمبیق، عمان، سیشلس، سنگا پور، صومالیہ ، جنوبی افریقہ، سری لنکا ، تنزانیہ،تھائی لینڈ، متحدہ عرب امارات اور یمن پر مشتمل ہے ۔ اس کے سات ڈائیلاگ پارٹنرس میں امریکہ، چین، مصر، فرانس، جرمنی، جاپان اور برطانیہ شامل ہیں ۔
IORA nations decide to support each other to counter terrorism

خواتین کی ترقی میں مدد کی جانی چاہئے: پرنب مکرجی
عالمی یوم خواتین پر صدر جمہوریہ ہند کا پیام
نئی دہلی
یو این آئی
صدر جمہوریہ ہند پرنب مکرجی نے آج کہا کہ خواتین ان کی مکمل صلاحیت کے ساتھ ترقی کرنے میں مدد کی جانی چاہئے تاکہ خواتین صیانت، عظمت ووقار، آزادانہ مساوات سے استفادہ کرسکیں۔ بین الاقوامی ، یوم خواتین کے موقع پر ہندوستان اور ساری دنیا کی صنف نازک کو گرمجوشانہ مبارکباد دیتے ہوئے صدر جمہوریہ ہند نے خواتین کی بے مثال جذبہ ہمدردی، قوت برداشت اور سخت محنت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی خواتین کی کئی نسلوں نے ملک کی ترقی اور ترویج میں بے مثال کردار ادا کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ حکومت ہند نے خواتین کو با اختیار بنانے اور تعمیر قوم کے کام میں ان کی مساوی شرکت کو یقینی بنانے کے لئے تاریخی قانون سازیاں اور دور اندیش پروگرام شروع کئے ہیں ۔ بیٹی بچاؤ اوربیٹی پڑھاؤ مہم حکومت کی اس اہم پیشرفت کے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے ، جس کا مقصدمادر رحم میں لڑکیوں کے قتل کو روکنا اور ملک میں بچیوں کے لئے تعلیمی مواقع فراہم کرانا ہے۔ میں اس موقع پر ہندوستان کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ جنسی مساوات اور خواتین کو با اختیار بنائے جانے کے اپنے عہد کی ایک بار پھر تجدید کریں۔ ہم ایک بار پھر خواتین کو ان میں موجود امکانات کو بروئے کار لانے ، ان کی تمناؤں کی تکمیل، ان کی حفاظت، وقار اور یکساں مساوی سلوک کی حمایت کے لئے کی جانے والی کوششوں کے لئے اپنے آپ کو وقف کریں کیونکہ یہ ان کے مقدس اصول میں شامل ہے ۔

روحانیت ، ہندوستان کی طاقت، اسے مذہب سے جوڑ دیا گیا
وائی ایس ایس صد سالہ تقریب سے وزیر اعظم کا خطاب
نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ہندوستان کی روحانیت ایک قوت ہے لیکن بد قسمتی سے چند لوگ اسے مذہب سے جوڑ دیتے ہیں ۔ یوگوڈاست سنگا سوسائٹی آف انڈیا( وائی ایس ایس) کی صد سالہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ روحانیت کی طرف جانے کا پہلا قدم یوگا ہے ۔اس موقع پر مودی نے سوسائٹی سے موسومہ ایک یادگار ڈاک ٹکٹ جاری کرنے کے بعد کہا کہ دنیا ہندوستان کو اس کی آبادی، مجموعی گھریلو پیداوار یا شرح روزگار کی بنیاد پر جانتی ہے لیکن دنیا نہ تو جانتی ہے اور نہ ہی اس نے اس قبول کیا ہے کہ روحانیت ہی ہندوستان کی قومیت ہے ۔ بد بختی سے چند لوگ روحانیت کو مذہب سے جوڑ دیتے ہیں لیکن روحانیت اور مذہب دو مختلف چیزیں ہیں ۔ روحانیت باطنی سفر کا نام ہے اور یوگ سے اس کی شروعات ہوتی ہے لیکن یوگ کو ہی اصل مان لیاجاتا ہے جب کہ یہ روحانیت کے سفر کا صرف آغاز ہے ۔ باطنی سفر کے لئے روحانی طاقت کی ضرورت ہوتی ہے جب کہ یوگ کے لئے جسمانی طاقت لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرمہنس یوگانند نے کرم یوگا کے ذریعہ سے ہندوستان میں روحانیت کی روایت کو بڑھا کر دنیا میں محبت ، امن اور ہم آہنگی قائم کرنے میں اہم کردارا دا کیا ۔ انہوں نے یوگا کے ہموار عمل کرم یوگا کو منتخب کیا اور پوری دنیا میں اسے قائم کیا۔ مودی نے کہا کہ پرمہنس یوگا نند کہا کرتے تھے کہ وہ اسپتال کے بستر پر مرنا نہیں چاہتے اور انہوںنے کرم کرتے ہوئے ہی اپنی جان دی۔ انہوں نے کہا کہ پرمہنس یوگا نند کو ہندوستان سے بے حد محبت تھی اور وہ کہا کرتے تھے کہ وہ خوش قسمت ہیں کہ ان کے جسم نے اس وطن کو چھوا ۔ وزیر اعظم نے کہا پرمہنس یوگا نند نے کہا تھا کہ برہم مجھ میں سمایا ہے اور میں براہمن میں سمایا ہوں ۔ ان کا یہ احساس وحدت الوجود کے نظریے کی ہی آسان شکل ہے جس مین گیان اور گیانی کا فرق مٹ جاتا ہے کوئی دوئی نہیں رہتی یعنی کوئی دوسرا دکھائی نہیں دیتا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں