مودی کا قبرستان شمشان ریمارکس - الیکشن کمیشن کاروائی کرے - کانگریس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-02-21

مودی کا قبرستان شمشان ریمارکس - الیکشن کمیشن کاروائی کرے - کانگریس

20/فروری
مودی کا قبرستان شمشان ریمارکس - الیکشن کمیشن کاروائی کرے - کانگریس
نئی دہلی
یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی کے ریمارکس نے ایک بڑا سیاسی مسئلہ کھڑا کردیا۔ مودی نے کل کہا تھا کہ اگر کسی دیہات میں قبرستان کے لئے اراضی ملتی ہے تو شمشان کے لئے بھی اراضی ملنی چاہئے ۔ مودی کے اس بیان کو کانگریس نے کہا کہ پارٹی اس مسئلہ کو وزیر اعظم کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجو ع کرتے ہوئے کاروائی کا مطالبہ کرے گی۔ کانگریس کے لیگل سیل کے لیڈر نے کہا کہ مودی کے یہ ریمارکس انتخابات کے دوران عوام مذہبی بنیادوں پر صف بند کرنے کی کوشش ہے۔ کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے بھی کہا کہ ایسے ریمارکس صرف وہی قائد کرسکتا ہے جسے انتخابات میں شکست کا یقین ہوگیا ہو اور اس طرح کی تقاریر کرتے ہوئے ریاست میں انتخابی ماحول میں مذہبی بنیادوں پر صف بندی کرنے کی کوشش ہے ۔ انہوںنے کہا کہ راہول گاندھی اور اکھلیش یادو کی قیادت میں کانگریس اور سماج وادی پارٹی کے اتحاد نے ریاست کی ترقی کو اجاگر کیا ہے اور اسے ہندوستان کی سب سے زیادہ رائے دہندے رکھنے والی ریاست کے عوام کی تائید حاصل ہورہی ہے ۔ کل فتح پور میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا تھا کہ اگر ایک دیہات کو قبرستان کے لئے اراضی ملتی ہے تو شمشان کے لئے بھی اراضی ملنی چاہئے ۔ اگر آپ عید کے موقع پر بلا وقفہ برقی سربراہ کرتے ہیں تو ہولی کے موقعہ پر بھی بلا وقفہ برقی سربراہ کرنا چاہئے ۔ سماج وادی پارٹی نے بھی کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو اس پر کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ راشٹریہ جنتادل کے سربراہ لالو پرساد یادو نے بھی مسٹر مودی کے اس بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نچلی سطح پر جاکر تبصرے کر رہے ہیں۔ یہ لوگ معاشرے میں فرقہ وارانہ صف بندی کرنا چاہتے ہیں۔ کانگریس کے ترجمان آنند شرما نے یہاں پارٹی ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ وزیراعظم ریاستوں کا الیکشن لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم کے قبرستان اور شمشان واے بیان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں خوشحالی اور ترقی کی بات ہونی چاہئے لیکن وہ معاشرے میں تقسیم کی بات کررہے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے الزام لگایا کہ اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو اپنی شکست صاف نظر آرہی ہے جس کی وجہ سے نریندر مودی بوکھلائے ہوئے ہیں اور وہ معاشرے میں صف بندی کرنے لگے ہیں۔ ایک سوا ل کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اس معاملے میں کاروائی کرنی چاہئے کیونکہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرانا اور مثالی ضابطہ اخلاق پر عمل کرانا اس کی دستوری ذمہ داری ہے ۔ شرما نے کہا کہ نریند رمودی کے ایسے بیانات سے دستور اور وزیر اعظم کے دفتر کی توہین کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے مخالفین کو ذلیل اور رسوا کررہے ہیں۔ وہ براہ راست ایسی دھمکیاں دے رہے ہین جو جمہوریت کے لئے ٹھیک نہیں ہے ۔ چونکہ مودی حکومت کے تمام دعوے غلط ثابت ہونے لگے ہیں اس لئے وہ ہر روز نیا نعرہ دے رہے ہیں۔ آنند شرما نے کہا کہ نوٹوں پر پابندی کے 100دن پورے ہونے کے بعد بھی حکومت کالے دھن اور جعلی کرنسنی کے اعداد و شمار جاری نہیں کرپائی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نوٹب ندی سے نوجوان اور کسان سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور حکومت سے حساب مانگ رہے ہیں ۔ حکومت کو ان نوجوانوں کو حساب دینا چاہئے جن کا روزگار حکومت کے اس فیصلے کی وجہ سے ختم ہوگیا ہے ۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ نوٹوں پر پابندی کے بعد غیر منظم علاقوں میں چھوٹی صنعتوں پر سب سے برا اثر پڑا ہے ۔ ایک اندازے کے مطابق70فیصد چھوٹے صنعتی دھندے بند ہوگئے ہیں اور تقریبا پانچ کروڑ لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مودی کے قول و فعل میں بہت فرق ہے ۔ انہیں اپنے وعدوں کا پاس رکھنا چا ہئے ۔
سری نگر
یو این آئی
وزیرا عظم نریندر مودی کے قبرستان، شمشان بیان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی مذہبی کارڈ پر واپس آگئی ہے ۔ مودی نے کہا تھا کہ اگر کسی گاؤں میں قبرستان ہے تو وہاں شمشان بھی ہونا چاہئے ۔ اگر رمضان میں برقی ہے تو دیوالی میں بھی ہونا چاہئے ۔ وزیرا عظم کے بیان پر اپوزیشن سیاسی جماعتوں کی جانب سے شدید تنقید کی جارہی ہے ۔ کشمیر میں اہم اپوزیشن کے کار گزار صدر نے ٹوئیٹر پر کہا کہ بی جے پی مذہبی کارڈ پر واپس آگئی ہے ، ایسا لگتا ہے کہ یوپی میں بی جے پی کے لئے بہت برے حالات ہیں ۔

پلانی سوامی نے چیف منسٹر ٹاملناڈو کے عہدہ کا جائزہ حاصل کرلیا
چینائی
یو این آئی
اعتماد کا ووٹ جیتنے اور اپنی اکثریت ثابت کرنے کے دو دن بعد ٹاملناڈو کے نئے چیف منسٹر ای کے پلانی سوامی نے ریاستی سکریٹریٹ میں آج اپنے عہدہ کا جائزہ سنبھال لیا اور پانچ فائلوں پر دستخط کیے ۔ جن میں سرکاری زیر انتظام مزید پانچ سو شراب کی دکانات(Tasmac)بند کرنے سے متعلق فائل بھی شامل ہے ۔ واضح رہے کہ انا ڈی ایم کے نے اپنے انتخابی منشور میں وعدہ کیا تھاکہ وہ مرحلہ وار انداز میں مکمل نشہ بندی نافذ کرے گی ۔ جیہ للیتا نے گزشتہ سال مئی میں اپنے عہدہ کا جائزہ لینے کے فوری بعد ایسی ہی ایک فائل پر دستخط کئے تھے ، جن میں ریاست میں قائم6,700کے منجملہ500دکانات بند کرنے کا حکم دیا گیا تھا ۔ پلانی سوامی کے اس اعلانک ے ساتھ ہی مزید پانچ سو دکانات بند ہوجائیں گی ۔ جس سے ریاست مینTasmacکی دکانات کی تعداد5,700رہ جائے گی۔ سرکاری زیر انتظامTasmacکے ذریعہ شراب کی فروخت سے حکومت کو کافی آمدنی ہوا کرتی ہے اور ہر سال اس میں اضافہ درج کیاجاتا ہے ۔ گزشتہ مالیاتی سال کے اختتام پر پچیس ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا کاروبار ہوا تھا۔پلانی سوامی نے ایک اور وعدہ کی تکمیل کرتے ہوئے کام کرنے والی خواتین کے لئے ٹو وہیلرس یا موپیڈس کی خریدی پر’’اماں تو وہیلر‘‘ اسکیم کے تحت پچاس فیصد یا زیادہ سے زیادہ بیس ہزار روپے سبسیڈی کا اعلان کیا۔تاکہ یہ خواتین بہ آسانی اپنے دفاتر یا دیگر مقامات پر پہنچ سکیں۔ چیف منسٹر نے اپنے چیمبر میں میدیا کے ساتھ پہلی بات چیت میں کہا کہ اس اسکیم کے تحت ہر سال ایک لاکھ بر سر کار خواتین کا احاطہ کیاجائے گا ۔ اس اسکیم پر سالانہ دو سو کروڑ روپے کے مصارف ہوں گے۔ انہوں نے ایک اور انتخابی وعدہ کی تکمیل کرتے ہوئے ڈاکٹر متولکشمی ریڈی میٹرنیٹی بنیفیٹ کے تحت غریب حاملہ خواتین کی زچگی کے لئے امداد کو بارہ ہزار روپے سے بڑھا کر18ہزار روپے کرنے کا بھی اعلان کیا۔ پلانی سوامی نے کہا کہ اس اسکیم پر سالانہ360کروڑ روپے کے مصارف ہوں گے اور6لاکھ حاملہ خواتین کا احاطہ کیاجائے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں