ہندوستان پڑوسیوں سے اچھے تعلقات کا خواہاں - وزیر دفاع پاریکر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-02-15

ہندوستان پڑوسیوں سے اچھے تعلقات کا خواہاں - وزیر دفاع پاریکر

ہندوستان، پڑوسیوں سے اچھے تعلقات کا خواہاں: منوہر پاریکر
بنگلورو
یواین آئی
وزیر دفاع منوہر پاریکر نے پاکستانی فوج کی جانب سے کنٹرول لائن پر امن بنائے رکھنے پر محتاط رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے آج کہا کہ اگر جنرل جاوید باجوہ اپنی فوج کو تحمل میں رکھنے میں کامیاب ہورہے ہیں تو اس کا خیر مقدم ہے کیونکہ ہندوستان اپنے پڑوسیوں سے اچھے تعلقات کا خواہاں ہے ۔ پاریکر نے یہاں ایرو انڈیا2017ء کے افتتاح کے بعد پریس کانفرنس میں سوالات کے جواب میں کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ اگر اپنی فوج کو تحمل میں رکھنے میں کامیاب رہتے ہیں تو یہ اچھا ہے کیونکہ ہندوستان بھی پڑوسی ملک کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے ۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا، سرحد پر امن کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم تیاری نہ کریں ، ہماری تیاری جاری ہے لیکن وہ حملے کے لئے نہیں ہے۔ چین کی جانب سے ہندوستانی سرحد کے قریب جدید میزائل کی تعیناتی کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے مفادات پر جہاں بھی بحران آئے گا ، اس سے سختی سے نمٹنے کے تمام اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک کے ساتھ اچھے تعلقات رہیں گے تو دونوں ترقی کریں گے ، لیکن اس کے لئے پڑوسی کو بھی یہ بات سمجھنی ہوگی ۔ ان سے یہ پوچھا گیا تھا کہ پاکستان میں نئے فوجی سربراہ کی تقرری کے بعد سے سرحد پر امن ہے تو کیا ہندوستان پڑوسی ملک پھر سے ناپاک حرکت کرنے کا موقع دے رہا ہے ۔ روس کے ساتھ پانچویں جنریشن کے لڑاکو طیارے خریدے جانے سے متعلق سوال پر انہوںنے کہا کہ اس سے منسلک کچھ مسائل کا ابھی نہیں نکالا جاسکا ہے ۔ ان سوالات کو حل کرنے کے لئے ایک ٹیم کی تشکیل کی گئی ہے اور امکان ہے کہ ایک ماہ میں ان مسائل کو حل کرلیاجائے گا ۔ امریکہ کے نو منتخب سدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکی کمپنیوں پر باہر کام کرنے سے بچنے کے مشورہ سے منسلک سوال پرانہوں نے کہا کہ یہ امریکی کمپنیوں کی مرضی ہے ، وہ ہندوستان میں کام کرتی ہیں یا نہیں۔ میک ان انڈیا کے لئے ہندوستان نے جو شرائط طے کی ہیں وہ ان پر قائم ہے ۔ ہندوستان کی خواہش ہے کہ اس کے یہاں کام کرنے کی چاہت رکھنے والی ہر کمپنی کو اس کے لئے اپنی حکومت سے منظوری لینی ہوگی اور اگر ان پر کوئی پابندی ہے تو انکو ہی طے کرنا ہوگا۔ دفاعی شعبے میں راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی حد100 فیصد کرنے کی قیاس آرائی پر انہوں نے کہا کہ سو فیصد کی حد صرف اسی شعبے کے لئے ہے جس میں ہندوستان کو خصوصیت حاصل نہیں ہے ۔ جس شعبے میں ہمیں مہارت حاسل ہے اس میں100فیصد ایف ڈی آئی کی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں ہر فیصد دلائل اور حقائق کی بنیاد پر کیاجائے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نئی دفاعی خریداری پالیسی کے اسٹرٹیجک دفعات سے منسلک باب کو جلد حتمی شکل دیے جانے کا عمل آخری مرحلے میں ہے ۔ شہری ہوا بازی کے وزیر اشوک گجپت راجو نے ملک میں ہی غیر فوجی طیارے بنائے جانے سے متعلق سوا ل پر کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہندوستان ملک میں ہی یہ طیارے بنائے ۔ انہوں نے کہا کہ صرف ہندوستان ہی نہیں دنیا کے کئی دیگر ممالک بھی ان طیاروں کی خریداری کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستانی کمپنیوں کے پاس یہ طیارے بنائے جانے کی صلاحیت کو تیار کرنے اور اس کا فائدہ اٹھائے جانے کی ضرورت ہے ۔ اس سے پہلے پاریکر اور راجو دونوں نے کہا کہ مستقبل میں ملک میں فوجی اور غیر فوجی دونوں طرح کے طیاروں اور ان کے انجن کی بڑی تعداد کی ضرورت ہے ۔ وزارت دفاع اور شہری ہوا بازی کی وزارت تال میل اور ہم آہنگی سے کام کر کے اسے پورا کرسکتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ ایک دہائی میں ملک کو1000سویلین طیاروں ، تین سو سے چار سو لڑاکا طیارو ںاور800کے قریب ہیلی کاپٹروں کی ضرورت پڑے گی ۔ ہندوستانی کمپنیوں اور نجی شعبے کو اس موقع کا فائدہ اٹھانے کے لئے آگے آنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے ۔
India wants good ties with Pakistan, China: Manohar Parrikar

ششی کلا کو غیر متناسب اثاثہ جات کے مقدمہ میں سزا
چینائی
پی ٹی آئی، یو این آئی
ٹامل ناڈو میں چیف منسٹر کے عہدے کے مسئلہ پر چیف منسٹر اوپنیر سیلوم اور آل انڈیا انا ڈی ایم کے ، کی جنرل سکریٹری ششی کلا کے درمیان رسہ کشی کے دوران سپریم کورٹ نے آج ششی کلا کے خلاف غیر محسوب دولت کے مقدمہ میں چار سال سزائے قید سنائی۔ اس فیصلہ پر مختلف قائدین کا رد عمل سامنے آیا۔ بی جے پی کے کئی قائدین اور متعدد ماہرین قانون نے اے آئی ڈی ایم کے کی قائد و ی کے ششی کلا کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے کا یہ کہہ کر خیر مقدم کیا ہے کہ آج کے دن عدلیہ کے لئے عظیم دن کے طور پر دیکھاجانا چاہئے۔ بی جے پی کے سینئر قائد و مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے کہا ہے کہ ٹاملناڈو کے سیاسی واقعات سے مرکزی حکومت کو کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ ارون جیٹلی نے آج یہاں نامہ نگارون سے کہا کہ ٹاملناڈو میں چل رہی سیاسی سر گرمیاں اے آئی ڈی ایم کے کا اندرونی معاملہ ہے ۔ اس سے بی جے پی یا مرکزی حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اے آئی انا ڈی ایم کے اپنا لیڈر کس طرح منتخب کریں، یہ ان کا موضوع ہے ۔ گورنر دستوری اصولوں کے عین مطابق فیصلہ لیں گے ۔ مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ اس وقت ٹاملناڈو میں قابل اور مستحکم حکومت کی فراہمی وقت کی اہم ضرورتہے۔ نائیدو نے اپنے توئٹ پیام میں کہا کہ سپریم کورٹ کا آج جو فیصلہ آیا ہے وہ ٹاملناڈو کے عوام کی خواہشات کے مطابق اور قابل اور مستقل حکومت دینا وقت کی ضرورت ہے ۔ انہوںنے ایک اور ٹویٹ کرکے کہا مجھے پختہ یقین ہے کہ گورنر اب اپنا کام کریں گے ۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری رام مادھو نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ٹاملناڈو کے سیاسی بحران سے نمٹنے میں محتاط اور پیچیدہ رخ اختیار کرنے کا گورنر چودھری ودیا ساگر کا اقدام صحیح تھا ۔ ششی کلا کو مجرم ٹھہرایا گیا ۔ عدالتی فیصلے تک توقف کرنے گورنر کا فیصلہ درست تھا۔ ماہر قانون سولی سوراب جی نے اپنی رائے میں کہا کہ یہ عدلیہ کے لئے عظیم دن ہے جب کہ ماہر دستور سبھاش کشیپ کا کہنا تھا کہ اب فیصلہ گورنر کے ہاتھ میں ہے۔ کشیپ نے کہا کہ موجودہ تعطل کو ختم کرنے کے لئے اب انہیں شاید اسمبلی میں اپنی افرادی قوت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ مارکسی کمیونسٹ پارٹی( سی پی ایم) کے ریاستی سکریٹری جی راما کرشن نے کہا کہ ان کی پارٹی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے ۔ انہوں نے یہاں ایک بیان میں کہا، یہ فیصلہ بد عنوانی سے وابستہ لوگوں کے لئے انتباہ ہے ۔ اس فیصلے سے بد عنوانی کے خلاف جدو جہد کو بھی مضبوطی ملے گی، انہوں نے گورنر سے اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے اور ریاست میں ایک مستحکم حکومت کا قیام یقینی بنانے کی اپیل کی ہے ۔
نئی دہلی
پی ٹی آئی
غیر محسوب اثاثہ جات کے مقدمہ میں اے آئی انا ڈی ایم کے کی جنرل سکریٹری ششی کلا کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلہ کی ستائش کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی نے آج کہا کہ بیس سال کے انتظار کے بعد آج نتائج سامنے آئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ کوئی معنی نہیں رکھتا کہ کس پارٹی نے کرپشن کیا ہے، لیکن عدالتیں اس پر سخت موقف اپناتی ہیں ۔ سبرامنیم سوامی جنہوں نے جنتا پارٹی کے قائد کے طور پر اس مقدمہ مین1996ء میں پہلی شکایت درج کروائی تھی ، کہا کہ ہم نے اس نتائج کے لئے بیس سال تک لڑائی لڑی۔ جسٹس پی سی گھوش اور جسٹس امیتا وروائے کی جانب سے صادر کردہ فیصلہ پر سبرامنیم سوامی نے کہا کہ ہم جانتے تھے کہ اس بنچ نے اس مقدمہ کی بہتر طریقہ سے مطالعہ کیا ہے اور تفصیلی فیصلہ صادر کیا ہے ۔ سبرامنیم سوامی نے اپنے ٹویٹ پیام میں لکھا کہ بیس سال بعد میری جیت ہوئی۔ قابل ذکر ہے کہ سبرامنیم سوامی نے حیرت انگیز طور پر کچھ عرصہ تک چیف منستر بننے کے لئے ششی کلا کے دعوے کی حمایت کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ خاص طور پر جسٹس پناکی چندر گھوش کے اس ذکر کا خیر مقدم کرتے ہیں کہ بد عنعوانی معاشرے کے لئے ایک برائی ہے۔ سوامی نے1996ء میں ٹامل ناڈو کی اس وقت کی چیف منسٹر جے للیتاکے خلاف ایک کیس دائر کیا تھا جس میں انہوںنے الزام لگایا تھاکہ جے للتا نے1991ء سے1996ء کے دوران چیف منسٹر رہتے ہوئے66,66کروڑ روپے قیمتی املاک جمع کیں۔ جیہ للیتا کو1996ء میں گرفتار بھی کیا گیا۔ سوامی نے اس سلسلے میں اپنی پہلی شکایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ میرے لئے بڑا محرک ہے ۔
غیر محسوب دولت کے مقدمہ میں اے آئی انا ڈی ایم کے کی جنرل سکریٹری ششی کلا کو مجرم قرار دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلہ کو تاریخی قرار دیتے ہوئے ٹاملناڈو کی اصل اپوزیشن جماعت ڈی ایم کے کے کارگزار صدر ایم کے اسٹالن نے آج گورنر ودیا ساگر سے کہا کہ وہ ریاست میں مستحکم حکومت کے قیام کے لئے اقدامات کریں ۔ اسٹالن نے میڈیا سے باتکرتے ہوئے کہا کہ تقریبا د و دہوں کے طویل وقت کے بعد انصاف ہوا ہے ۔ اسٹالن نے کہا کہ یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس فیصلہ سے پتہ چلتاہے کہ کس طرح سیاست داں عوامی زندگی میں اپنے آپ کو پیش کرتے ہیں۔ اس فیصلہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ کوئی بھی بچ نہیں سکتا ، عوامی زندگی میں دیاتن داری کی بہت اہمیت ہوتی ہے ، تمام سیاست دانوں کے لئے یہ ایک سبق ہے ۔ اس صورتحال میں اسمبلی میں رائے دہی کے موقع پر ڈی کے ایم کے، کے موقف پر کئے گئے ایک سوال کے جواب میں اسٹالن نے کہا کہ ڈی ایم کے کا جوبھی موقف ہوگا وہ ملک کے لئے فائدہ مند ہوگا۔
چینائی
پی ٹی آئی
سپریم کورٹ کے فیصلہ کے فوری بعد آل انڈیا انا ڈی ایم کے نے پارٹی کی جنرل سکریٹی وی کے ششی کلاس کی حمایت میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ششی کلا نے ہمیشہ جے للیتا کا بوجھ اٹھاتی رہی ہیں۔ اے آئی انا ڈی ایم کے کے سرکاری توئٹر اکاؤنٹ پر لکھا گیا کہ جب کبھی بھی اماں پرمصیبت آئی، ششی کلا نے اسے اپنے اوپر لے لیا ہے ۔ اب بھی وہ ایسا ہی کررہی ہیں۔ ششی کلا کو آج صبح میں سپریم کورٹ نے مجرم قرار دیتے ہوئے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلہ کا کالعدم کردیاجس میں غیر محسوب اثاثہ جات کے19سالہ قدیم مقدمہ میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔ اس مقدمہ میں آنجہانی جے للیتا کو بھی ماخوذ کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے آج اس مقدمہ میں فیصلہ سناتے ہوئے بنگلورو کے ٹرائل عدالت کے فیصلہ کو برقرار رکھا ۔ جس میں جے للیتا اور ششی کلا کے ساتھ دو قریبی رشتہ دار این سدھاکرن اور الو ساری کو بھی مجرم قرار دیا گیاتھا۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلہ سے ششی کلا اب قانون ساز نہیں بن سکیں گی ۔ اس کے علاوہ وہ چیف منسٹر ٹاملناڈو بھی نہیں بن سکیں گی۔

اسرو کی آج سنچری، 104 سیٹلائٹس کی تاریخ رقم کرے گا
سری ہری کوٹہ
یو این آئی
پوری دنیا کی نگاہ چہار شنبہ کو ہندوستانی خلائی تحقیق تنظیم( اسرو) کے پی ایس ایل وی۔ سی37مشن پر ہوگی۔ اس بے مثال مشن میں ایک ساتھ104سٹلائٹوں کو لانچ کیاجائے گا ۔ اب تک کسی ملک نے پچاس سٹلائٹس بھی ایک ساتھ نہیں داغے ہیں۔ روس نے ایک ساتھ سب سے زیادہ33سٹیلائٹس چھوڑے ہیں۔ لانچنگ یہاں واقع ستیش دھون خلائی مرکز کے پہلے لانچ پیڈ سے صبح9:28بجے کی جائے گی اور مشن28منٹ 42.80سکنڈ میں مکمل ہوجائے گا۔ مشن میں اہم سٹلائٹ714کلو گرام وزن والا کارٹوسیٹ2سیریز سٹلائٹ ہے جو اسی سیریز کے پہلے لانچ کئے گئے دیگر مصنوعی سیاروں کی طرح ہے ۔ اس کے علاوہ اسرو کے 2اور101غیر ملکی بہت چھوٹے(نینو) مصنوعی سیارے بھی لانچ کئے جائیں گے ۔ جن کا جملہ وزن664کلو گرام ہے ۔ اسرو کے دو انتہائی چھوٹے سٹیلائٹ آئی این ایسA1اور آئی اینا یسB1ہیںن۔ ان لانچنگ کا مقصد نئی صلاحیتوں کو پرکھنا ہے ۔ ان پر کل چار پیلوڈ لگے ہوئے ہیں جنہیں اسرو کے خلائی اپلی کیشن سینٹر اور لیباریٹری فار الیکٹرو آپٹک سسٹمس نے بنایا ہے ۔ غیر ملکی مصنوعی سیاروں میں اسرائیل ، قزاقستان، ہالینڈ، سوئٹزر لینڈاورمتحدہ عرب امارارت کے ایک ، ایک اور امریکہ کے96سٹیلائٹ شامل ہیں ۔ اس کے ساتھ ہی قطبی سٹلائٹ لانچ گاڑی( پی ایس ایل وی) کی طرف سے لانچ کئے گئے مصنوعی سیاروں کی تعداد بڑھ کر206ہوجائے گی۔ اسرو کی یہ قابل اعتمادلانچنگ گاڑی اب تک122مصنوعی سیاروں کو کامیابی سے خلامیں قائم کرچکا ہے ۔ اس میں79غیر ملکی اور43دیسی سٹلائٹ شامل ہیں۔ لانچنگ کے17منٹ29.80سکنڈ بعد لانچنگ گاڑی510کلو میٹر کی اونچائی پر پہنچ کر سب سے پہلے کارٹو سیٹ۔2کو اس کے مدار میں نصب کرے گی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں