کرنسی امتناع کا عمل قریب قریب مکمل - ارون جیٹلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-02-26

کرنسی امتناع کا عمل قریب قریب مکمل - ارون جیٹلی

25/فروری
کرنسی امتناع کا عمل قریب قریب مکمل: ارون جیٹلی
لندن
پی ٹی آئی
وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج کہا کہ کرنسی امتناع کا عمل قریب قریب مکمل ہوگیا ہے ۔ پانچ سو اور ہزار روپے کے پرانے کرنسی نوٹس کو گشت سے باہر کردینے سے متعلق حکومت کے فیصلہ کو ہندوستان میں نیو نارمل(نئے عام حالات ) پیدا کرنے کی سمت ایک قدم سے تعبیر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے پروقارلندن اسکول آف اکنامکس میں طلباء و طالبات اور ماہرین تعلیم کی نشست کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بالآخر بے انتہا ترقی کی شرح کا حصول عمل میں آئے گا۔ مرکزی وزیر فینانس و تجارتی امور جیٹلی نے کہا ہم نے کرنسی امتناع کے عمل کو قریب قریب مکمل کرلیاہے اور دنیا میں کسی بھی مقام پر ممکنہ حد تک کافی پرسکون انداز میں کرنسی کی تبدیلی عمل میں آئی ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ کرنسی امتناع ایک ایسا اقدام تھا جس سے انڈین نارمل میں تبدیلی آئی ہے ۔ ایک نئے نارمل کا قیام عمل میں لایاجائے گا۔ نقد رقم کی معیشت کی جگہ اب ڈیجیٹل معیشت لے لے گی جس سے زیادہ سے زیادہ پیسہ بینک کاری نظام میں آئے گا اور بہتر سے بہتر طور پر آمدنی پیدا ہوگی ۔ انہوں نے کہا مابعد کرنسی امتناع نظام میں در حقیقت ایک لمبے عرصہ میں کافی زیادہ قومی شرح ترقی کا حصول عمل میں آئے گا ۔ انہوں نے بتایا : عالمی معیشت کو متواتر اس کے لئے اپنے تقاضوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ دنیا میں کسی بھی سست رفتار ترقی کا ہم پر بھی اثر پڑ رہا ہے ۔ لیکن سات تا آٹھ فیصد شرح ترقی نیا ہندوستانی اصول ہے اور اگر ہمیں عالمی معیشت کی تائید حاصل ہوگئی تو یہ عدد بڑھ سکتا ہے ۔
Demonetisation process is almost complete, Arun Jaitley says

ناگا معاہدہ سے منی پور کی یکجہتی پر فرق نہیں پڑے گا: مودی
امپھال
آئی اے این ایس
منی پور میں انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس پر منی پورکو تباہ کردینے کا الزام عائد کیا اور کہاکہ اگر بی جے پی کو ریاست میں اقتدار حاصل ہوتا ہے تو اندورن پندرہ ماہ وہ کام کرے گی جو کانگریس پندرہ برسوںکے دوران نہیں کرسکی۔ امپھال کے علاقہ لانجنگ اچھیوبا میں انتخابی ریالی کے دوران مودی نے عوام کو تیقن دیا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں ریاست میں معاشی ناکہ بندی نہیں ہوگی ۔ مودی نے کہا کہ کانگریس نے پندرہ برسوں کے دوران کچھ نہیں کرسکی ، میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ پندرہ ماہ کے اندر وہ کام کردکھائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں کہیں بھی کانگریس کی حکومت رہی وہاں ترقی نہیں ہوئی ، وہاں صرف کرپشن ہی رہا ۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ اگر بی جے پی منی پور میں اقتدار پر آتی ہے تو ریاست میں معاشی ناکہ بندی نہیں ہوگی۔ منی پور اسمبلی کی 60نشستوں کے لئے4اور8مارچ کو دو مرحلوں میں انتخابات منعقد ہورہے ہیں ۔ مودی نے کہا کہ منی پور کا اتحاد ، اس کے عوام کی بہبود اور ریاست کی ترقی ہی ہمارا مقصد ہے ۔ آپ نے کانگریس کو پندرہ سال دئیے ہمیں پانچ سال دیجئے ۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اندرون پندرہ ماہ رکے ہوئے کاموں کی تکمیل کردی جائے گی ۔ انہوں نے کہا منی پور کو گزشتہ پندرہ برسوں سے تباہ کردیا گیا ۔ اس کے لئے کون ذمہ دار ہے ، کانگریس یہاں ترقی نہیں لاسکی، تو آیا اسے اب مزید یہاں رہنا چاہئے ۔ انہوںنے مزید کہا کہ گزشتہ پندرہ برسوں کے دوران منی پور میں کئے گئے کرپشن کا ہماری حکومت نے بھانڈا پھوڑا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر شمال مشرقی ہندوستان میں ترقی نہیں ہوگی تو ملک کی ترقی مکمل نہیں ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ جب اٹل جی نے حکومت قائم کی تھی ، اس علاقہ کی مجموعی ترقی کے لئے منصوبہ بنائے تھے لیکن کانگریس نے اچھے کاموں کو آگے نہیں بڑھایا ۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ریاست میں امن کا تیقن نہیں دے سکتے ، انہیں منی پور میں حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔ انہوں نے لوگوں نے منی پور میں بھائیوں کو بھائیوں سے لڑادیا۔ناگا معاہدہ پر بڑھتی ہوئی تشویش کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے منی پور کے عوام کو تیقن دیا کہ سال2015ء میں کئے گئے ناگا معاہدہ میں ریاست سے متعلق کسی سمجھوتے پر ایک لفظ بھی نہیں کہا گیا ہے ۔ وزیر اعظم کی ریالی کے خلاف چھ دہشت گرد تنظیموں کی مشترکہ گروپ کورکم نے صبح6بجے سے مکمل شٹ ہڑتال کا اعلان کررکھا ہے ۔ اس ہڑتال کے باعث علاقہ میں عام زندگی متاثر ہوئی اور وزیر اعظم کی ریالی میں منی پور کے معیار کے مطابق قلیل تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔ مودی نے ریاست کی معاشی ناکہ بندی کے لئے ریاستی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ناکہ بندی کو ختم کرنے کے لئے کوئی مثبت قدم نہیں اٹھایا۔ مرکزی حکومت تمام تر مدد فراہم کرنے تیار ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں