سماج و ادی پارٹی تنازعہ کا ڈرامائی اختتام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-01-01

سماج و ادی پارٹی تنازعہ کا ڈرامائی اختتام

اکھلیش یادو اور رام گوپا ل یادو کے اخراج کا فیصلہ منسوخ۔ ملائم سنگھ یادو کی پریس کانفرنس
لکھنو
آئی اے این ایس
واقعات کے ڈرامائی موڑ میں سماج وادی پارٹی نے ہفتہ کے روز چیف منسٹر اکھلیش یادو اور رام گوپال یادو کو پارٹی میں واپس لے لیا۔ ایک دن قبل انہیں مخالف پارٹی سر گرمیوں پر چھ سال کے لئے پارٹی سے خارج کردیا گیا تھا۔ یہ تازہ فیصلہ ایس پی چیف ملائم سنگھ یاداور ان کے بیٹے اکھلیش یادو کے درمیان مصالحت کرانے ملائم کی پانچ وکرمادتیہ مارگ رہائش گاہ پرمنعقدہ اجلاس کے بعد کیا گیا۔ سماجو ادی پارٹی کے قائد شیوپال یادو نے ٹوئٹ کیا کہ نیتا جی(ملائم سنگھ ) کی ہدایات کے تحت اکھلیش یادو اور روام گوپال یادو کے اخراج سے فوری اثر کے ساتھ دستبرداری اختیار کرلی گئی ۔ انہوں نے یہ بھی کہا پارٹی آئندہ اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کرنے اور ریاست کی فرقہ وارانہ طاقتوں کو شکست دینے متحدہ ہے ۔ یو این آئی کے بموجب اتر پردیش میں بیس گھنٹے طویل سیاسی عدم استحکام کا خاتمہ کرتے ہوئے سماجوادی پارٹی صدر ملائم سنگھ یادو نے آج چیف منسٹر اکھلیش یادو اور ایس پی جنرل سکریٹری پروفیسر رام گوپا لیادو کو پارٹی میں واپس لے لیا۔ یہ اعلان ریاستی صدر شیو پال یادو نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعہ کیا۔ یادو نے کہا کہ اخراج سے دستبرداری کے بعد رام گوپال یادو کی جانب سے طلب کردہ ہنگامی اجلاس بھی منسوخ کردیا گیا۔ یہ فیصلہ اکھلیش ، ملائم اور شیوپال کے درمیان ایک طویل گھنٹہ طویل مصالحتی بات چیت کے بعد کیاگ یا۔ باپ اور بیٹے کے درمیان مصالحت کی ثالثی ریاست کے سینئر وزیر اعظم خان نے کی۔ شیوپال نے صحافیوں کو بتایا کہ تنازعہ کی یکسوئی ہوچکی ہے اور اب آئندہ اسمبلی انتخابات کے لئے ملائم، اکھلیش سمیت دیگر تمام قائدین مشترکہ انتخابی مہم چلائیں گے۔ اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ تمام قائدین مل کر امید واروں کی فہرست تیار کریں گے جن میں و ہ تمام امید وارشامل ہوں جن کے جیتنے کے امکانات ہیں۔ ایسی بھی اطلاع ہے کہ جانیشور مشتراک پارک میں کل کے ڈیلیگیٹ کنونشن کو عوامی جلسہ میں تبدیل کردیا گیا جہاں ملائم، اکھلیش ، رام گوپال ، شیوپال اور اعظم خان سمیت تمام قائدین اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے پھر سے انتخابی مہم کا آغاز کریں گے مگر اکھلیش کے قریبی ذرائع اس بات پر قائم ہیں کہ وفد کنونشن منسوخ نہیں کیا گیا اگرچیکہ پارٹی کے تمام قائدین اس میں شرکت کریں گے ۔ اگرچیکہ ایسی اطلاعات تھیں کہ امر سنگھ کو پارٹی سے برطرف کیا گیا ہے مگر یہ مسئلہ ابھی منظر عام پر نہیں آیا۔ مفاہمت اور اخراج سے دستبرداری کے بعد اکھلیش یادو کی جانب سے ان کے ارکان مقننہ اور وزراء کا طلب کردہ اجلاس اچانک ختم ہوگیا۔ اکھلیش اور ملائم کے درمیان اجلاس کے سبب ملائم کی جانب سے طلب کردہ پارٹی قائدین کا اجلاس بھی نہیں ہوا۔ آج قبل ازیں آر جے ڈی صدر اوربہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو نے بھی ملائم اور اکھلیش دونوں سے بات کی اور انہیں مصالحت کرنے کو کہا ۔ یہ جھگڑ اچہار شنبہ کے روز اس وقت شروع ہوا جب ملائم نے اکھلیش کے حامیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے 325امید واروں کی فہرست جاری کی ۔ بعد ازاں جمعرات کے روز اکھلیش نے اپنے امید واروں کی علاحدہ فہرست جاری کی جس سے ملائم ناراض ہوگئے اور کل اکھلیش اور رام گوپال کو پارٹی سے چھ برس کے لئے خارج کردیا تھا۔ تاہم اس کارروائی کے بعد پوری ریاست میں احتجاج شروع ہوگیا۔ پی ٹی آئی کے بموجب سماج وادی پارٹی میں جہاں کشمکش اور انتشار کی وجہ سے صدر پارٹی ملائم سنگھ یادو فکر مند ہوگئے تھے لیکن آج پارٹی مین تمام اختلافات تقریبا ختم ہوگئے ہیں۔ ملائم سنگھ یادو نے آ ج یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات بتائی اور کہا کہ چیف منسٹر اکھلیش یادو اور ان کے چچا رام گوپال یادو کے اخراج کے فیصلہ کو انہوں نے منسوخ کردیا ہے جب کہ ایک دن قبل ہی ڈسپلن شکنی کے الزامات عائد کرتے ہوئے انہوں نے دونوں کو برطرف کردیا تھا لیکن اب ڈرامائی تبدیلیاں ہوگئی ہیں اور اکھلیش یادو کے علاوہ رام گوپا کو دوبارہ سماج وادی پارٹی میں شامل کرلیا گیا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاستی ایس پی کے صدر شیوپا لیادو نے دونوں کے اخراج کے فیصلہ کو منسوخ کئے جانے کا اعلان کیا جس کے بعد پارٹی میں جاری داخلی کشمکش ختم ہونے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔سماج وادی پارٹی کے صدر ملائم سنگھ یادو نے کہا ہے کہ اب صورتحا ل بہتر ہوجائے گی کیونکہ تمام معاملوں اور تنازعہ کی یکسوئی ہوگئی ہے ۔

Samajwadi Party dramatic end to conflict

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں