انتخابی نشان سائیکل - سماج وادی پارٹی میں مفاہمت کی ایک اور کوشش بےنتیجہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-01-04

انتخابی نشان سائیکل - سماج وادی پارٹی میں مفاہمت کی ایک اور کوشش بےنتیجہ

ایس پی میں مفاہمت کی ایک اور کوشش بے نتیجہ
اکھلیش۔ ملائم کی طویل ملاقات۔ انتخابی نشان’سائیکل‘ خطرہ میں
لکھنو
یو این آئی
ملائم سنگھ یادو اور چیف منسٹر اتر پردیش اکھلیش یادو کے درمیان مصالحت کی ایک اور کوشش آج ناکام ہوگئی اور تعطل ہنوز برقرار ہے ۔ سماج وادی پارٹی کے سربراہ کی نئی دہلی سے آمد اور چیف منسٹر اکھلیش کے اپنے والد کی قیام گاہ وکرمادتیہ مارگ پر پہنچنے کے بعد دوپہر12:30بجے شروع ہونے والی میٹنگ بے نتیجہ رہی جو زائد از تین گھنٹے تک چلی ۔ بتایا گیا ہے کہ دونوں گروپ اپنے اپنے موقف پر قائم ہیں۔ اس میٹنگ میں تقریباََ ایک بجے دن شیوپال سنگھ یادو بھی شامل ہوگئے تھے۔ چیف منسٹر3:35بجے میٹنگ سے باہر آئے لیکن میڈیا سے کچھ بھی کہنے سے انکار کردیا۔ وہ پانچ منٹ کے لئے متصلاََ واقع اپنی قیام گاہ میں گئے اور وہاں سے اپنی سرکاری قیام گاہ پانچ کایل داس مارگ کے لئے روانہ ہوگئے ۔ تاہم لکھنو میں جب میٹنگ ختم ہوئی تو رام گوپال یادو نے نئی دہلی میں اخباری نمائندوں سے کہا کہ سماج وادی پارٹی میں کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اور وہ اکھلیش یادو کی قیادت میں اتر پردیش کے انتخابات لڑے گی۔ رام گوپال یادو نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن انتخابی نشان کے تعلق سے فیصلہ کررہا ہے۔ قبل ازیں آج صبح اکھلیش یادو سے ملاقات کے بعد رام گوپال یادو نے تشویش ظاہر کی تھی کہ پارٹی انتخابی نشان کھودینے کے دہانے پر ہے جو نقصاندہ ہوگا ۔ اکھلیش یادو نے بار بار کہا کہ ان کے دو مطالبات ہیں پہلا انہیں چیف منسٹر کا چہرہ بنایاجانا چاہئے اور دوسرا امید واروں کے انتخاب کا اختیار انہیں ملنا چاہئے ۔ بعد ازاں اکھلیش یادو اپنے والد کی قیامگاہ پر جاکر ان سے یہی بات کہی ۔ ایس پی سربراہ نے ان کی بات سنی اور قومی کنونشن کے انعقاد پر اپنی ناراضگی ظاہر کی ۔ چیف منسٹر نے اپنی تجاویز پیش کی ہی لیکن ملائم سنگھ کی جانب سے ابھی تک کوئی تیقن نہیں دیا گیا ہے ۔ ملائم سنگھ نے کل الیکشن کمیشن سے ملاقات کی تھی اور اس میٹنگ کے تعلق سے اپنی بات رکھی ، جس میں اکھلیش کو پارٹی کا قومی صدر بنایا گیا ۔ ملائم نے اسے غیر قانونی قرار دیا۔ ذرائع نے بتایا کہ باپ اور بیٹے کے درمیان آج کی میٹنگ الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ اشارہ دینے کے بعد کہ پارٹی کے انتخابی نشان سے سائیکل کو منجمد کیاجاسکتا ہے ، مصالحت کی کوشش کے طور پر منعقد ہوئی تھی۔ کئی قائدین بشمول اعظم خاں جو آج دہلی گئے تھے مصالحت کے لئے تمام تر کوششیں کررہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اتر پردیش اسمبلی انتخابات قریب ہیں اور الیکشن کمیشن صورتحا کی نزاکت کے پیش نظر دونوں فریقوں کو نئے نام اور نئے انتخابی نشان الاٹ کرسکتا ہے ۔ قبل ازیں چیف ایلکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے کہا ہے کہ ممکن ہے کہ ایس پی کے انتخابی نشان پر پابندی لگائی جاسکتی ہے اور دونوں فریقوں کو عارضی طور پر نئے نشان دئی جاسکتے ہیں۔

Meet For Akhilesh-Mulayam Floats Hope But No Truce

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں