اچھے دن کانگریس کے برسر اقتدار آنے پر آئیں گے - راہول گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-01-12

اچھے دن کانگریس کے برسر اقتدار آنے پر آئیں گے - راہول گاندھی

اچھے دن کانگریس کے برسر اقتدار آنے پر آئیں گے - راہول گاندھی
نئی دہلی
یواین آئی
پانچ ریاستوں میں فیصلہ کن اسمبلی الیکشن کے لئے خود کو تیار کرتے ہوئے کانگریس نے اپنے نائب صدر راہول گاندھی اور دیگر اعلیٰ قائدین بشمول سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور سابق وزیر فینانس پی چدمبرم کی قیادت میں آج وزیر اعظم نریندر مودی کے طرز حکمرانی اور نوٹ بندی پر کھل کر تنقید کی ۔ بیرون ملک 11دن کی چھٹیاں گزار کر لوٹے تازہ دم راہول گاندھی نے کہا کہ مودی کی نوٹ بندی نے ملک بھر میں عوام کو مشکلات میں مبتلا کیا اور دنیا نے مودی کے اس اقدام کا مذاق اڑایا ۔ راہول نے یک روزہ جن ویدنا سمیلن میں اپنے افتتاحی ریمارکس میں کہا کہ آج تک کسی بھی وزیر اعظم نے ایسا نااہل اور بلا سوچا سمجھا فیصلہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ اس فیصلہ کے لئے ریزروبینک آف انڈیا کا جس کا ہم بڑا احترام کرتے ہیں، مذاق اڑیا جارہا ہے ۔ راہول نے وزیر اعظم کو مشورہ دیاکہ وہ کسانوں مزدورں اور عام آدمیوں سے ملاقات کریں تاکہ انہیں پتہ چل سکے کہ نوٹ بندی نے ان کے لئے کتنی دشواریاں پیدا کیں۔ راہول گاندھی نے کہا کہ مودی اور بی جے پی سوال کرتے ہیں کہ کانگریس نے گزشتہ70برس میں کیا کیا۔ ہاںہم نے اپنے70برس کے دور حکمرانی میں ایسا نہیں کیا۔ مودی نے ایک جھٹکے میں عوام کو پوری زندگی کی کمائی کچرے کی کنڈی میں پھینک دی ۔ ایک روزہ جن ویدنا سمیلن کانگریس نے نوٹ بندی سے عوام، کسانوں، مزدورں اور چھوٹے تاجروں کو پیش آنے والی تکالیف کو اجاگر کرنے کے لئے منعقد کیا۔ پہلی مرتبہ راہول گاندھی آج تالکٹورہ اسٹیڈیم میں پیش پیش دکھائی دئیے۔ ان کے دائیں جانب ڈاکٹر منموہن سنگھ اور بائیں جانب غلام نبی آزاد موجود تھے ۔ پارٹی صدر سونیا گاندھی کی غیر موجودگی میں ایسا لگ رہا تھا کہ نہرو گاندھی خاندان کا چشم و چراغ اپنی ماں کے سایہ سے ابھر رہاہے۔ سمیلن میں کسی بھی موجودہ قائد کاکوٹ آؤٹ نہیں لگایا گیا۔ اندرا گاندھی اور لال بہادر شاستری کی تصاویراسٹیج پر دکھائی دیں۔ آئی اے این ایس کے بموجب نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہندوستان کے کسی وزیر اعظم کا دنیا میں مذاق اڑایاجارہا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور راشٹریہ سوئم سیوک(آر آیس ایس)ملک کے دستوری اداروں کو کمزور کررہے ہیں۔ نوٹ بندی کو مودی کا نجی فیصلہ قرار دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ دنیا کا سب سے بڑا معاشی تجربہ وزیر اعظم اور آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی من مرضی سے ہوا۔ تاریخ میں پہلی مرتبہ وزیر اعظم ہند کا دنیا بھر میں مذاق اڑایاجارہا ہے ۔ راہول گاندھی نے کہاکہ مودی نے2014کے لوک سبھا الیکشن کے دوران اچھے دن کا جو وعدہ کیا تھا وہ اصل میں کانگریس کے اقتدار پر لوٹنے کے بعد آئیں گے۔
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے نوٹ بندی کے حوالہ سے کہا کہ اور بھی برا ہونے والا ہے ۔ انہوںنے جن ویدنا سمیلن میں وزیر اعظم مودی کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ میرا فرض بنتا ہے کہ میں عوام کویہ بتاؤں کہ مودی نے کیا غلط کیا ہے ۔ نوٹ بندی نے ملک کو شدید متاثر کیاہے ۔ گزشتہ دو ماہ میں حالات خراب ہوئے ہیں لیکن آئندہ اور بھی برا ہونے والا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی کا غلط اعداد و شمار کاپروپیگنڈہ ناکام ہوچکا ہے ۔
'Acche din' will come when Congress returns to power: Rahul Gandhi

سعودی معیشت کی تبدیلی میں ہندوستان کا کلیدی رول ممکن
مملکت، تیل کی بر آمدات پرانحصار کرنے کی خواہاں۔ سعودی سفیر کا وائبر نٹ گجرات سمٹ سے خطاب
گاندھی نگر
آئی اے این ایس
سعودی عرب نے آج ہندوستان کو دعوت دی کہ وہ مملکت کی اقتصادی تبدیلی میں کلیدی رول ادا کرے ، کیوں کہ وہ خام تیل کی قیمتوں میں طویل عرصہ سے جاری گراوٹ اور نئے ایندھنوں کے سامنے آنے کے بعد تیل کی برآمدات پر انحصار کم کرنا چاہتا ہے ۔ وہ اپنی آمدنی کے ذرائع میں مختلف سمتوں سے اضافہ اور بیرونی سرمایہ کاری راغب کرنا چاہتاہے ۔ سعودی سفیر متعینہ ہند سعود الساطی نے یہاں وائبر نٹ گجرات گلوبل سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب ہم مابعد تیل دور کی طرف دیکھ رہے ہیں، جو عالمی معیار کی تکنیکی ریسرچ ، ترقی، صنعتی جوش اور سرمایہ کاری کے وسیع مواقع کا دور ہوگا۔ہم ملک کی مجموعی ترقی کے اس نئے مرحلہ میں ہندوستان کو مرکزی شراکت دار کی حیثیت سے دیکھتے ہیں۔ خلیجی ملک نے اس چوٹی کانفرنس کے لئے بیس رکنی اعلیٰ سطحی تجارتی وفد روانہ کیا۔ سعودی سفیر نے سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب کے ریژن2030کی تفصیلات سے واقف کرایا، تاکہ سعودی معیشت کی بنیاددوں کو تبدیل کیاجاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس پروگرام کے تحت تیل پر انحصار سے پاک سعودی معیشت تعمیرکرنا چاہتے ہیں اور مملکت کے ذرائع آمدنی کو مختلف جہتیں عطا کرنا چاہتے ہیں۔ بیرونی سرمایہ کاری راغب کرتے ہوئے سعودی عرب کو تجارتی مرکزمیں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ سعودی ویژن2030میں غیر ہائیڈروکاربن شعبہ پر توجہ مرکوز کی جائے گی، لیکن آنے والے کئی برسوں تک تیل کا شعبہ ہماری معیشت کا اہم شعبہ بنا رہے گا۔ ہم ہندوستان کی توانائی ضروریات کی تکمیل کرتے رہیں گے ۔ انہوںنے سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کے 2010ء میں دورہ سعودی عرب اور ریاض اعلامیہ پر دستخط کی یاددہانی کرائی، جس کے ذریعہ باہمی تعلقات کو اسٹراٹیجک شراکت داری کے ایک نئے دور پر پہنچایا گیا ، جس کی وجہ سے سیاسی، اقتصادی، سیکوریٹی اور دفاعی حلقوں میں تعاون میں اضافہ ہواہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ2015میں باہمی تجارت تقریباً40بلین ڈالر تھی اور ہندووستان اپنی تیل کی ضروریات کا پانچواں حصہ سعودی عرب سے درآمد کررہاتھا، سعودی سفیر نے ہند۔ سعودی اقتصادی تعلقات میں چند نئے سنگہائے میل کا بھی تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی آئی ٹی خدمات فراہم کرنے والی کمپنی ٹیک مہندرا نے حال ہی میں سعودی کمپنی مداد ہولڈنگس کے ساتھ مشترکہ وینچر کا اعلان کیاہے۔ہندوستان کی دوا ساز کمپنی اور وبندو نے بھی سعودی عرب میں اپنی فیکٹری قائم کی ہے ۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگاکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ سال اپریل میں سعودی عرب کا دورہ کیاتھا اور پانچ نئے باہمی معاہدوںپر دستخط کئے تھے۔ ان معاہدوں کے ذریعہ دہشت گردی کے لئے مالیہ کی فراہمی کے بارے میں خفیہ معلومات کے تبادلے ، دوا سازی شعبہ میں خانگی سرمایہ کاری میں اضافہ اوردیگر امورکا احاطہ کیاگیاتھا۔

میرا جو بھی تھا، میں نے پارٹی کو دے دیا
ایس پی میں پھوٹ پڑنے نہیں دوں گا۔ ملائم سنگھ یادو کا جذباتی خطاب
لکھنو
یواین آئی
سماجو ادی پارٹی( ایس پی) کو اپنابچہ قرار دیتے ہوئے جس کے لئے انہوں نے اوران کے بھائی شیوپال سنگھ یادو نے کئی قربانیاں دیں،پارٹی صدر ملائم سنگھ یادو نے آج اپنے رشتہ کے بھائی رام گوپال یادوپرتنقید کی کہوہ ان کے لڑکے کو اور چیف منسٹر اتر پردیش ملائم سنگھ یادو کو پارٹی میں پھوٹ ڈالنے ان کے (ملائم) کے خلاف بغاوت کے لئے اکسا رہے ہیں۔ ملائم سنگھ نے کسی کا نام لئے بغیر کہا کہ ایک شخص ہے جسکے بہو اوربیٹے کو حکومت ایک معاملہ میں ماخوذ کررہی تھی جس نے اسے پارٹی میں ایسی گڑ بڑ کے لئے مجبور کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قائد حال ہی میں کم از کم چار مرتبہ بی جے پی قائدین سے ملاقات کرچکاہے ۔ ملائم نے کہاکہ کیا میں نے اس قائدکے بیٹے، بہو کو سازش سے نہیںبچایا تھا لیکن وہ اس پارٹی میں گھل مل گیا جس نے سازش کی تھی۔ اس طرح وہ اس پارٹی کی دھن پر رقص کررہاہے۔ انہوںنے پوچھا کہ کیایہ لوگ بتائیں گے کہ انہوں نے سماج وادی پارٹی کو توڑنے اور نئی اکھل بھارتیہ سماج وادی پارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیوں کیا جسکا انتخابی نشان ان کے بقول موٹر سائیکل ہوگا۔ ملائم سنگھ یادو نے جذباتی انداز میں کہا کہ اکھلیش کو چیف منسٹر بنانے کے بعد کیا میرے پاس کچھ بچاہے۔ میرے پاس پارٹی اور اس کے قائدین ہیں۔ انہوں نے پارٹی حامیوں سے پوچھا کہ کیا انہوں ںے ان کی رائے لئے بغیر اکھلیش کو چیف منسٹر نہیں بنایا تھا۔ نئی دہلی روانگی سے قبل پارٹی کے ریاستی دفتر میں پارٹی ورکرس سے تقریبا گیارہ منٹ کے خطاب میں ملائم سنگھ نے تفصیل سے بتایا کہ ایمرجنسی میں ان کے ساتھ کیا گزری تھی اور شیوپال نے انہیں کئی مشکلات سے کیسے بچایا تھا۔ پارٹی کے دونوں دھڑوں کے الیکشن کمیشن سے رجوع ہونے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں ملائم سنگھ یادو نے کہا کہ پارٹی قائدین نے پارٹی کو بلندیوں پر پہنچانے قربانیاں دیں ۔ انہوں نے کہاکہ مجھے ایمرجنسی کے دوران ورانسی، مین پوری اور دیگرمقامات کی جیلوں میں رکھا گیاتھا ۔ بعد ازاں میں نے پارٹی قائمکی۔ انہوںنے پارٹی ورکرس سے مخاطبت ہوتے ہوئے کہا کہ یہ آپ لوگوں کا ہی جذبہ وقف ایثار تھا کہ اپنے قیام کے اندرون گیارہ ماہ یہ پارٹی یوپی میں بر سراقتدار آگئی تھی۔ انہوں نے کہا کہک میں نے ہمیشہ اتحاد کوترجیح دی اور اپنا پورا وقت پارٹی کو دیالیکن افسوس کی باتہے کہ آج بعض لوگ پارٹی کو توڑنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ کیایہ لوگ مجھے بتا سکتے ہیں کہ وہ دوسری جماعتوں کے قائدین سے کیوںملاقات کررہے ہیں۔ ہم نے تا حال کسی سے ملاقات نہیں کی اور ملاقات کی بھی تو اس وقت جب انہیں ایک شادی کی تقریب میں مدعو کیاگیاتھا۔ جذبات سے مغلوب ملائم سنگھ نے پارٹی حامیوں سے بالواسطہ معذرت کی کہ انہوںنے ان کی رائے لئے بغیر اکھلیش یادو کو یوپی کا چیف منسٹربنادیا تھا۔ میں اعلان کرچکاہوں کہ اکھلیش دوبارہ چیفمنسٹر بنیں گے بشرطیکہ ہماری پارٹی برسراقتدارآئے ۔ میں اس سے زیادہ کیاکہہ سکتا ہوں کہ اب میرے پاس کچھ بھی نہیں۔ چیف منسٹر کا عہدہ اکھلیش کے پاس ہے اور میرے پاس پارٹی اور قائدین ہیں لہذا میرا فرض بنتاہے کہ میں پارٹی اور ورکرس کو بچاؤں۔ ملائم سنگھ اور شیوپال بعد ازاں سروس فلائٹ سے نئی دہلی روانہ ہوگئے ۔ آئی اے اینا یس کے بموجب ایس پی سربراہ ملائم سنگھ نے لکھنو میں چہار شنبہ کے دن ا پنے حامیوں اور پارٹی ورکرس سے پرزور اپیل کی اور کہا کہ بعض طاقتیں پارٹی کو توڑنے کے درپے ہیں۔ وہ(ملائم) پوری کوشش کررہے ہیں کہ ایسا نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ یہ پارٹی بڑی محنت ومشقت اورپارٹی ورکرس واس کے بانی قائدین کی جدو جہد کے بعد وجود میں آئی ہے ۔ میں اسے بکھرنے نہیں دوں گا اور نہ میں پارٹی کے انتخابی نشان سے دستبردار ہوں گا۔ ملائم نے وکرم ادتیہ مارگ پر اپنی پارٹی دفتر میں ورکرس سے خطاب کیا جو پہلے سے طے نہیں تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ پچیس سال قبل قائم ہونے والی پارٹی مین ملائم کوپھوٹ یقینی دکھائید یتی ہے ۔ انہوںنے کہا میراجو بھی تھا میں نے پارٹی کو دے دیا ہے ، پر سب نے یہ ماننا چاہئے کہ پارٹی سنگھرشوں سے یہاں تک پہنچی ہے۔ انہوںنے جذباتی انداز میں یہ بات کہی ۔ ان کے حامی ان کے حق میں نعرے لگارہے تھے ۔انہوں نے بتایا کہ ایمرجنسی میں جس وقت وہ جیل گئے تھے اکھلیش یادوبچہ تھے ۔ ان کے چھوٹے بھائی شیوپال یادو جیل مین انہیں غذا پہنچایا کرتے تھے ۔ ان کے چھوٹے بھائی نے انہیں بعد ازاں کئی مقامات پر روپوش رہنے میں مدد کی تھی۔

نوٹ بندی کے خلاف ترنمول قائدین کادہلی میں دھرنا ختم
صدر جمہوریہ سے ملاقات۔ یادداشت حوالے ۔ دیگرریاستوں میں احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
نئی دہلی
یو این آئی
ترنمول کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ نے سینئر قائدین سوگتا رائے اور ڈیرک اوبرائن کے زیر قیادت آج مودی حکومت کی نوٹ بندی اور روزریلی چٹ فنڈ اسکام میں اپنے قائدین کی گرفتاری کے خلاف اپنے دھرنے کے دہلی مرحلہ کو آج صدر جمہوریہ پ رنب مکرجی کے ساتھ مختصر سی ملاقات کے بعد ختم کردیا۔ راشتر پتی بھون سے باہر نکلتے ہوئے سوگتا رائے نے کہا نوٹ بندی اور ترنمول کانگریس کی گرفتاری کے خلاف دھرنا دہلی میں ختم ہوچکا ہے ، جب کہ احتجاج کے اگلے مرحلہ کا جلد اعلان کیاجائے گا۔ یہ حکومت، ہمارے قائدین کو ہراساں کررہی ہے ۔ وہ ہمارے پارٹی رفیق سدیپ بندوپادھیائے کو نٹ بندنی کی مخالفت کرنے پر ہراساں کررہے ہیں۔ ترنمول کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ اورسینئر قائدین بشمول حکومت مغربی بنگال کے وزراء نے دہلی۔ اڈیشہ کے دارالحکومت بھوبنیشور اور دیگر ریاستوں بشمول تریپورہ ، جھار کھنڈ، منی پور، پنجاب، اورمغربی بنگال میں مودی ہٹاؤ دیش بچاؤ کے عنوان کے تحت سہ روزہ احتجاج منظم کیا تھا۔ مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس سربراہ ممتا بنرجی نے کل الزام عائد کیا تھا کہ مودی حکومت کے تغلقی فیصلوں نے ملک کی معیشت کو مفلوج کردیاہے۔ ترنمول کانگریس قائدین اور کارکنوں نے پارٹی کے رکن پارلیمنٹ تاپش پال اور پارٹی کے لوک سبھا میں فلور لیڈرسدیپ بندوپادھیائے کی روزویلی چٹ فنڈ اسکام میں گرفتاری کے بعدمخالف حکومت احتجاج میں شدت پیدا کردی تھی ۔ روزویلی چٹ فنڈ اسکام کا مقدمہ بھوبنیشور میں سی بی آئی کی عدالت میں چل رہا ہے ۔ سی بی آئی ذرائع نے دعویٰ کیاہے کہ انہوں نے اس اسکام کی تحقیقات میں قابل لحاظ پیشرفتکی ہے ۔ مغربی بنگال کے بی جے پی قائدین نے کہا ہے کہ ترنمول کے دیگر کئی سرکردہ عہدیداروں کو روز ویلی چٹ فنڈ اسکام اور شاردا چٹ فنڈ اسکام میں ملوث ہونے پر گرفتار کیاجاسکتا ہے ۔ بی جے پی بنگال یونٹ کے سربراہ دلیپ گھوش نے کہاہے کہ ان کے اوپننگ بیٹس مین اب سلاخوں کے پیچھے ہیں اور ان کی ساری ٹیم کوپویلین کو بھیجا جاسکتاہے ۔ اسی دوران سوگتا رائے نے کہا کہ نوٹ بندی کی وجہ سے عوام کو بے انتہا دشواریوں کا سامنا ہے اور مغربی بنگال کے عوام کو سب سے زیادہ تکلیف ہوئی ہے ، کیونکہ ان کا ایک بڑا حصہ ریاست کے باہر کام کرتاہے ۔ ڈیرک نے کہاکہ حکمراں بی جے پی کی زیر قیادت انتظامیہ نوٹ بندی کی مخالفت کرنے والی تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ انتقامی کارروائی کررہا ہے ۔ بی جے پی کی جانب سے ہماری اور نوٹ بندی کی مخالفت کرنے والی دیگر جماعتوں کے خلاف انتقامی کارروائی درست نہیں ہے ۔ ترنمول کے وفد نے جن کے ساتھ دیگر ارکان پارلیمنٹ بھی شامل تھے ، صدر جمہوریہ کو ایک یادداشت بھی حوالے کی۔

کشمیر کے کئی علاقوں میں درجہ حرارت منفی 12.4 درجہ
لداخ، سری نگر
پی ٹی آئی، یو این آئی
سردی کی لہر نے وادی کشمیر بشمول لداخ کے علاقہ کو اپنی گرفت میں لے لیا ہے ۔ ان علاقوں کے اکثرمقامات پر درجہ حرارت صفر درجے سے نیچے ہے ۔ کئی مقامات پر رات کا درجہ حرارت موسم کا ابھی تک کا سر د ترین رہا ۔ محکمہ موسمیات کے عہدیدار نے بتایا کہ جنوبی کشمیر کے پہاڑی تفریحی مقام پہلگام کا درجہ حرارت پچھلی رات کے درجہ حرارت منفی6.2سے مزید6نشانات نیچے چلا گیا ۔ یہاں رات کا درجہ حرارت منفی12.4درجہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس کے علاوہ شمالی کشمیر کے عالمی شہرت کے حامی سیاحتی مقام وادی گلمرگ میں منگل اور چہار شنبہ کی درمیانی شب کو سرد ترین مقام ثابت ہوئی جہاں کم سے کم درجہ حرارت منفی13ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ منفی درجہ حرارت کے باعث سڑکوں، کھلے میدانوں ، مکانوں اور دوسری عمارتوں پر جمع برف جم گئی ہے ۔ سینکڑوں سڑکوں پر جمع ہوئی برف کے باعث پھسلن پیدا ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں ایسی سڑکوں پر لوگوں کا عبور و مرور مشکل بن گیا ہے ۔ اگرچہ چہار شنبہ کو وادی میں کھلی دھوپ نکل آئی تھی تاہم دن بھر شدید سرد ہوائیں چلتی رہیں۔ تاہم پورے جموں و کشمیر میں خطہ لداخ کا لیہہ سرد ترین مقام ثابت ہوا جہاں کم سے کم درجہ حرارت منفی16ڈگری ریکارڈ کیاگ یا ۔ خطہ لداخ کے سرحدی قصبہ کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی ڈگری14ریکارڈ کیا گیا۔ لداخ میں بیشتر آبی ذخائر بدستور منجمد پڑے ہوئے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان نے یو این آئی کو بتایا کہ وادی میں موسم اگلے چند دنوں تک خشک رہے گا جس کے نتیجے میں کم سے کم درجہ حرارت میں نمایاں گراوٹ آسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دن کا درجہ حرارت معمول پر ہی رہ سکتاہے۔ منفی درجہ حرارت کے باعث سڑکوں، کھلے میدانوں، مکانوں اور دوسری عمارتوں پر جمعبرف جم گئی ہے۔ جمع ہوئی برف کے باعث سینکڑوں سڑکوں پر پھسلن پیدا ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں ایسی سڑکوں پرلوگوں کا عبورو مرور مشکل ہوگیا ہے ۔ گرمائی دارالحکومت سری نگر میں گزشتہ رات کم سے کم درجہ حرارت منفی4.1درجہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ چہار شنبہ کو سری نگر میں سیاحوں کی دلچسپی کے مرکز ڈل جھیل کے کچھ حصے ایک بار پھر منجمد پائے گئے۔ سخت سردی کے باعث طالب علموں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے ۔ وادی گلمرگ میں کے پہاڑی ڈھلانوں پر اس وقت پانچ سے چھ فٹ برف جمع ہے۔ جنوبی کشمیر میں واقع مشہور سیاحتی مقام میں گزشتہ رات اقل ترین درجہ حرارت منفی12.4درجہ ریکارڈ کیا گیا ۔ درجہ حرارت کے زیریں صفر رہنے کے باعث پہلگام سے بہنے والی دریائے لدر میں پانی کی سطح میں نمایاں کمی آگئی ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں