ڈیجیٹل لین دین کو فروغ دینے دو ترغیبی اسکیمات کا اعلان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-12-16

ڈیجیٹل لین دین کو فروغ دینے دو ترغیبی اسکیمات کا اعلان

15/دسمبر
ڈیجیٹل لین دین کو فروغ دینے دو ترغیبی اسکیمات کا اعلان
نئی دہلی
پی ٹی آئی
حکومت نے ڈیجیٹل لین دین کو فروغ دینے کے لئے کرسمس کے موقع پر25دسمبر سے صارفین کے لئے لکی کسٹمر اسکیم اور ڈیجی منی ٹریڈرس اسکیم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت ڈیجیٹل ادائیگی پر نقد انعامات دئے جائیں گے ۔ نیتی آیوگ کے سی ای او امیتابھ کانت نے آ ج یہاں ایک پریس کانفرنس میں ان اسکیمات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان اسکیمات میں تمام طرح کے ڈیجیٹل لین دین شامل ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں اسکیمات کرسمس کے موقع پر25دسمبر سے شروع ہوں گی اور ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی یوم پیدائش پر14اپریل کو ختم ہوں گی۔ ا اسکیم میں روزانہ اور ہر ہفتہ ڈیجیٹل لین دین کرنے والے کسٹمرس کا انتخاب کیاجائے گا اور انہیں زیادہ سے زیادہ ایک لاکھ روپے کا انعام دیاجائے گا ۔ کانت نے بتایا کہ پچیس دسمبر سے ہر روز ڈرا نکالا جائے گا اور جیتنے والے پندرہ ہزار افراد کو ایک ایک ہزار روپے کی رقم دی جائے گی ۔ ڈرا کا یہ سلسلہ سو دن تک چلے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ ہفتہ میں بھی ایک ڈرا نکالا جائے گا جس کے تحت جیتنے والے سات ہزار افراد کا انعام دیاجائے گا جن میں زیادہ سے زیادہ انعام کی رقم ایک لاکھ روپے ہوگی۔ اسکیم کے پہلے مرحلے کے آری دن یعنی بی آر امیڈکر کے یوم پیدائش چودہ اپریل کو میگاڈرا نکالا جائے گا جس میں8نومبر سے13اپریل تک ڈیجیٹل لین دین کرنے والے صارفین کو شامل کیاجائے گا اور پہلے تین جیتنے والوں کو ابالترتیب ایک کروڑ روپے ، پچاس لاکھ روپے اور پچیس لاکھ روپے کے انعامات دئیے جائیں گے ۔ اسکیمات کے تحت مجموعی طور پر340کروڑ روپے کے انعامات تقسیم کئے جائیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ پانچ سو اور ہزار روپے کے نوٹوں کا چلن بند ہونے کے بعد سوئپنگ مشینوں کے ذریعہ لین دین میں95فیصد اضافہ ہوا ہے ۔روپے کارڈ کے کے زریعہ ادائیگیوں میں316فیصد اور ای ویالٹ کے ذریعہ لین دین میں271فیصڈ اضافہ ہوا ہے ۔ یو پی آئی ، یو ایس ایس ڈی، آدھار پر مبنی ادائیگی سسٹم (اے ای پی ایس) اور روپے کارڈس کے ذریعہ لین دین کرنے والے ہی اس اسکیم میں لکی ڈراء کے اہل ہوں گے۔ نیتی آیوگ نے کہا کہ خانگی کریڈٹ کارڈ یا خانگی کمپنیوں خے ای ویالٹ استعمال کرنے والوں پر ا اسکیم کا اطلاق نہیں ہوگا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کیش لیس لین دین کی حوصلہ افزائی کے لئے شروع کردہ اسکیمات کو کرسمس کی یادگار تحفہ قرار دیا ۔ انہوں نے ٹوئٹر پر کہا کہ ان دو اسکیموں سے ڈیجیٹل ادائیگیوں کو تقویت ملے گی ۔ دفتر وزیر اعظم نے بھی ٹوئٹر پر کہا کہ اس سے کیش لیس اور کر پشن سے پاک ہنودستان کی طرف آگے بڑحاجاسکے گا۔
نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آ جبتایا کہ حکومت او رریزروبینک آف انڈیا ڈیجیٹل لین دین پر ہونے والے اخراجات میں کمی لانے پر غور کررہی ہیں جس کا مقصد کم نقدی پر مبنی معیشت کی سمت قدم بڑھانا ہے ۔ اپنی وزارت سے متعلق ایک مشاورتی کمیٹی کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جیٹلی نے کہا کہ ڈیجیٹل لین دین ایک متوازی میکانزم ہے کوئی متبادل نہیں۔ نقدی کے بغیر معیشت کا مطلب پوری طرح سے نقدی کے بغیر معیشت نہیں بلکہ کم نقدی پر مبنی معیشت ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ نقدی کے بغیر کوئی معیشت نہیں ہوسکتی۔ اجلاس میں شرکت کرنے والے ارکان پارلیمنٹ کو انہوں نے بتایا کہ حکومت ڈیجٹلائزیشن کو جتنا ممکن ہوسکے فروغ دینے کی کوشش کررہی ہے کیونکہ زیادہ نقدی پر مبنی معیشت اپنے غلط اثرات بھی رکھتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈیجیٹل لین دین کے ذریعہ نقدی کے استعمال کو کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ جیٹلی نے کہا کہ مرکز نے عوام کو ڈیجیٹل لین دین کی طرف راغب کرنے کے لئے کئی ترغیبات کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت اور آر بی آئی ڈیجیٹل لین دین سے ہونے والے اخراجات یا اس پر عائد ہونے والے ٹیکسس میں کمی لانے پر غور کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کے پچپن فیصد پٹرول پمپس کارڈس کے ذریعہ ادائیگیاں حاصل کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت مزید لوگوں کو اس طرف راغب کرنے کے لئے ترغیبات کا اعلان کرے گی۔ وزارت فینانس نے اعتماد ظاہر کیا کہ آئندہ دو تین ہفتوں میں نئے کرنسی نوٹس کی سپلائی کا موقف بہتر ہوگا۔ وزارت نے آ ر بی آئی اور بینکوں سے کہا کہ وہ غیر کارد کرسی کرنسی نوٹوں کے ڈپازٹ کے بارے میں اعداد و شمار کی دو مرتبہ جانچ کریں ۔ معاشی معاملات کے سکریٹری شکتی کانت داس نے صحافیوں کو بتایا کہ وزارت فینانس، آر بی آئی اور انفورسمنٹ ایجنسیز تال میل کے ساتھ کام کررہے ہیں تاکہ صورتحال کو بہتر بنایاجاسکے ۔
slew of measures to incentivise electronic transactions for promoting digital transactions

پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس بے فیض
دونوں ایوانوں میں کوئی کارروائی نہیں ہورہی ہے۔ حکمراں اور اپوزیشن ارکان ایک دوسرے پر الزام تراشی میں مصروف
نئی دہلی
پی ٹی آئی
پارلیمنٹ کا سرمایہ اجلاس ختم ہونے صرف ایک دن باقی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہ ضائع ہوجائے گا کیونکہ نوٹ بندی اگسٹا ویسٹ لینڈ اسکام اور چند دیگر مسائل پر آج بھی حکومت اور اپوزیشن کے مابین تعطل برقرار رہا اور کوئی کارروائی انجام نہیں دی جاسکی۔ سرمایہ اجلاس کے ماقبل آخر دن بھی لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں تعطل برقرار رہا جو16نومبر کو سیشن کے آغاز کے ساتھ شروع ہوا تھا ۔ راجیہ سبھا میں سرکاری بنچوں اور اپوزیشن ارکان کے درمیان تلخ تبادلے ہوئے اور وہ مختلف مسائل پر ایک دوسرے کے خلاف زوردار نعرے بلند کرتے رہے ۔ ایوان کی کارروائی ٹھپ ہوگئی۔ کانگریس کی زیر قیادت اپوزیشن نے کہا کہ نوٹ بندی اور موسم کی خرابی نے کسانوں کو شدید متاثر کیا ہے ۔ انہیں راحت پہنچانے زرعی قرض معاف کئے جانے چاہئیں۔ دوسری جانب بی ج پی ارکان نے اس نیوز رپورٹ کی نقول لہراتے ہوئے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سابق یو پی اے حکومت میں شامل بعض افراد نے مبینہ طور پر اگسٹا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر معاملت میں رشوت لی ہے، نعرے بازی کی ۔ وہ یہ جاننا چاہتے تھے کہ آخر اس اسکام کے پس پردہ کون ہیں۔ قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ کو کام کرنے نہیں دے رہی ہے اور یہ ایک غیر معمولی بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دراصل حکمراں جماعت ہی دونوں ایوانوں کی کارروائی میں خلل ڈال رہی ہے ۔ یہ حکمراں جماعت ہی ہے جو پارلیمنٹ کو کام کرنے نہیں دے رہی ہے۔ آزاد ہندوستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ حکمراں جماعت ، ایوان کو کام کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے ۔ آزاد کو جنہوں نے نوٹ بندی کے بعد کسانوں کو در پیش مسائل کا موضوع اٹھانے نوٹس دی تھی ، نائب صدر نشین پی جے کورین نے تقریر کرنے کے لئے کہا لیکن حکمراں جماعت کے ارکان کی ہنگامہ آرائی کے سبب وہ بہ مشکل بیان دے سکے ۔ کورین نے کہا کہ میں نے قائد اپوزیشن کو تقریر کرنے کے لئے کہا ہے اور ایوان کی یہ روایت رہی ہے کہ جب قائد اپوزیشن یا قائد ایوان کچھ بولنا چاہیں تو خاموشی کے ساتھ ان کی بات سنی جاتی ہے ۔ بی جے پی ارکان نے کورین کی اس بات پر بھی کوئی دھیان نہیں دیا ۔ جب غلام نبی آزاد بیان دینے کے لئے اٹھے تو مرکزی وزراء نے بھی مداخلت کی ۔ وزیر اطلاعات و نشریات ایم وینکیا نائیڈو نے جاننا چاہا کہ وہ کیا کہنا چاہتے ہیں۔ مختار عباس نقوی نے کہا کہ حکمراں اتحاد کے ارکان کرپشن کے مسئلہ پر مباحث چاہتے ہیں۔ لوک سبھا میں بھی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان الزامات کا تبادلہ ہوا ۔ بی جے پی نے اگسٹا ویسٹ لینڈ کیس میں گاندھی خاندان کو نشانہ بناتے ہوئے شعلوں کو ہوا دی ۔ ٹی ایم سی کے رکن سدیپ بندھو پادھیائے اور کانگریس قائد ملکارجن کھرگے نے کہا کہ اپوزیشن ووٹنگ کے بغیر یا کسی بھی قاعدہ کے تحت نوٹ بندی پر مباحث چاہتی ہے لیکن بی جے پی کی طر ف سے جوابی حملے ہوتے رہے جس کے نتیجہ میں ایوان میں گرما گرم الفاظ کا تبادلہ عمل میں آیا۔ وزیر پارلیمانی امور اننت کمار نے اپوزیشن پر سخٹ تنقید کی اور الزام عائد کیا کہ وہ16نومبر کو ایوان کی کارروائی کے آغاز کے دن سے ہی مباحث سے بچ رہی ہے ۔ اننت کمار نے وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر اسکام کا مسئلہ بھی اٹھایا اور کہا کہ اہم ترین درمیانی شخص کرسچن مائیکل نے یو پی اے کے خاندان اول کا نام لیا ہے اسی لئے کانگریس مباحث سے بھاگ رہی ہے ۔ انہوں ن ے کہا کہ وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر اسکام پر مباحث ہونے چاہئیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں