ترکی میں روسی سفیر کو گولی مار دی گئی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-12-20

ترکی میں روسی سفیر کو گولی مار دی گئی

19/دسمبر
ترکی میں روسی سفیر کو گولی مار دی گئی
استنبول
اے ایف پی
ترکی کے ایک پولیس ملازم نے آج انقرہ میں ایک آرٹ نمائش کے دوران الیپو اوربدلے کا نعرہ لگاتے ہوئے ترکی میں روس کے سفیر کو گولی مار کر ہلاک کردیا جسے ماسکو نے دہشت گرد کارروائی قرار دیا۔ روسی سفیر اینڈ ریوکارلوس فائرنگ کے بعد اپنے زخموں سے جانبر نہ ہوسکے ۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا جب روس، ترکی اور ایران کے وزرائے خارجہ کے درمیان شامی بحران کے بارے میں ایک اہم میٹنگ ہونے والی ہے ۔ٹیلی ویژن پر ڈرامائی منظردکھائے گئے جن میں گہرے رنگ کا سوٹ اور ٹائی پہ نے ہوئے ایک شخص نے بندوق لہرایا اور انقرہ کے ایکزیبیشن ہال میں یہ کارروائی انجام دی۔ سرکاری نیوز ایجنسی اندولو نے بتایا کہ پولیس آپریشن میں بندوق بردار کو ڈھیر کردیا گیا ۔ اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں ۔ روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریازکارووا نے ٹیلی ویژن پر پیش ہوتے ہوئے کہا کہ انقرہ میں آج ایک حملے میں روسی سفیر برائے ترکی اینڈ ریوکالوز زخمی ہوگئے جس کی وجہ سے ان کی موت ہوگئی انہوں نے کہا کہ ہم اسے دہشت گرد کارروائی سمجھتے ہیں۔ کریملن نے کہا کہ صدر ولادیمیر پوتین کو اس حملہ کے بارے میں مطلع کردیا گیا ہے ۔ یہو اقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا جب شام میں روس کے رول پر ترکی میں حالیہ دنوں میں احتجا ج بھی ہوا تھا حالانکہ ماسکو اور انقرہ جنگ سے متاثرہ شہر الیپو یا حلب سے شہریوں کو نکالنے کے لئے مل کر کام کررہے ہیں۔ ترکی کے اخبار حریت ڈیلی کی تصویروں میں دیکھاجاسکتا ہے کہ کم از کم دو افراد فرش پر گرے ہوئے ہیں۔اور ایک شخص بندوق لہراہا ہے ۔ انقرہ کے میئر نے حملہ آور کی شناخت ترکی کے ایک پولیس ملاز کی حیثیت سے کی ہے ۔ شوٹنگ کا یہ واقعہ انقرہ کے اس علاقہ میں پیش آیا جہاں روسی مشن کے بشمول کئی سفارتخانہ واقع ہیں۔ حریت اخبار کے نمائندہ ہاشم سیلک نے مقام واقعہ پر اے ایف پی کو بتایا کہ ایک نمائش کے دوران یہ واقعہ پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ جب سفیر تقریر کررہے تھے لمبے قد کے ایک شخص نے جو سوٹ پہنا ہوا تھا پہلے ہوا میں فائرنگ کی اور اس کے بعد سفیر کو نشانہ لگایا ۔ اس نے الیپو اور بدلے کے بارے میں کچھ کہا۔ اس نے شہریوں سے کہا کہ وہ کمرے سے چلے جائیں۔ جب لوگ بھاگ رہے تھے اس نے پھر فائرنگ کی ۔ ترکی مین احتجاجیوں نے الیپو میں انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کے لئے ماسکو کو ذمہ دار ٹھہرایا ۔ ترکی اور روس کے تعلقات گزشتہ سال سرد جنگ کے بعد ے سب سے نچلی سطح پر چلے گئے تھے جب ترکی نے شام کے آسمان پر روس کے ایک جنگی طیارہ کو مار گرایا تھا ۔ دونوں ملک شام کے بحران پر متضاد موقف رکھتے ہیں۔ انقرہ ماسکو کے حلیف صدر بشار الاسد کو بے دخل کرنے کی کوشش کرنے والے باغٰوں کو پشت پناہی کرتا ہے ۔ لیکن اس سال کے اوائل میں مفاہمت کے ایک سمجھوتہ کے بعد جارحانہ بیان بازی میں کمی آئی ہے۔ روس اور ترکی کی کوششوں سے ہونے والے معاہدہ کی وجہ سے الیپو سے شہریوں کے انخلاء میں مدد ملی ہے ۔ رات دیر گئے ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے صدر پوٹین کو ٹیلی فون پر اس واقعہ کے بارے میں بریفنگ دی۔
Russian ambassador to Turkey shot dead by police officer in Ankara

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں