اکھلیش یادو چھ سال کے لئے سماج وادی پارٹی سے خارج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-12-31

اکھلیش یادو چھ سال کے لئے سماج وادی پارٹی سے خارج

لکھنو
پی ٹی آئی، یو این آئی
سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو نے آج اتر پردیش کے چیف منسٹر اکھلیش یادو اور پارٹی کے جنرل سکریٹری رام گوپال یادو کو چھ سال کے لئے پارٹی سے خارج کردیا۔ ملائم سنگھ نے یکم جنوری کو رام گوپال یادو کی جانب سے قومی عاملہ کا اجلاس طلب کرنے پر یہ قدم اٹھایاہے۔ ملائم سنگھ نے کہا کہ ہم اتر پردیش کے نئے چیف منسٹر پر جلد فیصلہ لیں گے ، اس سلسلہ میں پارٹی کے قائدین سے مشاورت کی جارہی ہے ، جلد ہی قومی عاملہ کا اجلاس طلب کیاجائے گا ۔ تاکہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیاجاسکے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پارٹی سے بڑھ کر کوئی نہیں ہے ، پارٹی میں ڈسپلن شکنی اور گمراہ کن رویہ اختیار کرنے پر دونوں کو خارج کردیا گیا ہے ۔ انہوںنے پارٹی قائدین اور کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ یکم جنوری کو لکھنو میں اکھلیش یادو اور را م گوپا ل یادو کی جانب سے طلب کردہ اجلاس میں شرکت نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ اکھلیش نے اپنی غیر قانونی حرکت کے ذریعہ اپنا مستقبل تاریک کرلیا ہے جب کہ رام گوپال نے پارٹی کو توڑنے کی کوشش کی ہے جو ناقابل قبول ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں ایسے غیر قانونی اقدامات سے پارٹی کو بچانے کے لئے کسی بھی حد تک جاسکتا ہوں۔ اسی دوران چیف منسٹر کو برطرف کئے جانے کے اعلان کے ساتھ ہی ان کے حامی پانچ کالی داس مارگ پر واقع ان کی رہائش گاہ کے باہر جمع ہوگئے ۔ احتجاجیوں نے شیو پان سنگھ یادو کا پتلہ نذر آتش کیا اور اکھلیش اور رام گوپال کی تائید میں نعرے لگائے ۔ صورتحال اس وقت کشیدہ ہوگئی جب پانچ سو نوجوان چیف منسٹر کی تائید میں نعرے لگاتے ہوئے ان کے گھر کے باہر جمع ہوگئے ۔ سینئر پولیس عہدیداروں زائد دستوں کے ساتھ فوری وہاں پہونچ گئے تاکہ صورتحال کو قابو میں کیاجاسکے ۔ پریس کانفرنس کے دوران ملائم سنگھ نے اپنے بیٹے پر تنقید کرتے ہوئے یہاں تک کہا کہ انہوں نے نہ تو ریاست کے لئے کچھ کیا اور نہ ہی پارٹی کے لئے کچھ قربانی دی۔ ملائم نے کہا کہ مجھے یہ کہتے ہوئے افسوس ہوتا ہے کہ اکھلیش نے گروپ بندی کی اور رام گوپا لیادو کے ساتھ مل کر پارٹی توڑنے کی کوشش کی۔ ملائم نے کہا جس وقت میں چیف منسٹر تھا، اس وقت میں نے ایودھیا جیسی صورتحال سے نمٹا اور مسجد کوبچانے کے لئے اپنی حکومت قربان کردی تاکہ لوگوں میں یقین پیدا کرسکوں، لیکن اکھلیش نے ایسا کوئی کام نہیں لیا۔ اگرچہ بیٹے کو برطرف کردیا لیکن پھر بھی انہوں نے ان کا دفاع کرتے ہوئے اکھلیش کو سمجھ کی کمی ہے ، رام گوپال نے ان کا سیاسی کیرئیر تباہ کردیا۔ چیف منسٹر کو ہمیشہ تنازعات سے دور رہنا چاہئے ۔قومی عاملہ کا اجلاس طلب کرنے کو غیر مجاز قرار دیتے ہوئے ملائم نے کہا کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ ایسا اجلاس طلب کرنے کا اختیار صرف پارٹی صدر کو حاصل ہے۔ قبل ازیں ملائم سنگھ نے چیف منسٹر اکھلیش یادو اور سماج وادی پارٹی کے جنرل سکریٹری رام گوپا لیادو کو ڈسپلن شکنی کے الزام میں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا تھا جس کے فوری بعد چیف منسٹر کے گروپ نے یکم جنوری کو گیارہ بجے پارٹی کی ہنگامی قومی عاملہ کا اجلاس طلب کیا۔

لکھنو سے اعتماد نیوز کی علیحدہ اطلاع کے بموجب حکمراں سماج وادی پارٹی کی لڑائی نے اتر پردیش میں دستوری بحران کی صورتحال پیدا کردی ہے ۔ اسمبلی میں اگرچہ ایس پی کو مکمل اکثریت حاصل ہے لیکن چیف منسٹر ملائم کے حامی ایک نئے لیڈر کا انتخاب کریں تاکہ اکھلیش کو ہٹایاجاسکے ۔ ایسی صورت میں دستوری بحران پیدا ہوجائے گا۔ اسی دوران گورنر رام نائک نے ربط پیدا کرنے پر کہا کہ وہ صورتحال پر وہ قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں اس معاملہ میں قانونی رائے حاصل کررہے ہیں ، کیونکہ مسئلہ سماج وادی پارٹی کا داخلی معاملہ ہے اس لئے فی الحال مداخلت کی ضرورت نہیں ہے لیکن اگر کوئی ان سے رجوع ہوتا ہے تو وہ مداخلت کرسکتے ہیں۔

Akhilesh, Ram Gopal Yadav Expelled From Samajwadi Party By Mulayam Singh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں