کالا دھن بند ہونا چاہئے بھارت بند نہیں - وزیراعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-11-28

کالا دھن بند ہونا چاہئے بھارت بند نہیں - وزیراعظم مودی

27/نومبر
کالا دھن بند ہونا چاہئے، بھارت بند نہیں۔ مودی کا خطاب
خوشی نگر یو این آئی، پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندرمودی نے نوٹوں کی منسوخی پر بھارت بند کا اعلان کرنے والی اپوزیشن جماعتوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے آج عوام سے موبائل فون سے لین دین کرنے کے لئے تیار رہنے کی اپیل کی۔ مودی نے یہاں پریورتن(تبدیلی) ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف ان کی حکومت بد عنوانی اور کالے دھن کے راستے بند کرنے میں لگی ہوئی ہے تو دوسری طرف کچھ لوگ بھارت بند کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔انہوں نے موجود عوام سے پوچھا کہ کالا دھن بند ہونا چاہئے یا بھارت بند، اس پر لوگوں نے کالا دھن کا خاتمہ کرنے کے لئے مودی کی مہم کی دونوں ہاتھ اٹھا کر زبردست حمایت کی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہزار اور پانچ سو کے نوٹ بند کرنے کا فیصلہ سخت تھا لیکن وہ یقین دلاتے ہیں کہ اس سے ہم وطنوں کا مستقبل روشن ہوگا ۔ مہاتما بدھ کے نروان کی جگہ پر منعقدہ ریالی میں انہوں نے بد عنوان اور کالا دھن رکھنے والوں کو چیلنج کیا۔ انہوں نے کہا کہ70برس تک جو دولت لوٹی گئی ہے اسے نکال کر غریبوں کا گھر بنانا ہے ۔ غریب بچوں کی پڑھائی، غریب بزرگوں کو دوائی ، غریب کے گھر میں برقی پہنچائی جائے گی۔ یہ فیصلہ صرف غریب کے لئے کیا گیا ہے ۔ ریالی میں بڑے پیمانہ پر ہجوم کو دیکھ کر انتہائی پرجوش نظر آرہے مودی نے کہا کہ جس ملک میں125کروڑ لوگوں کا تعاون مل رہا ہو ، وہاں سے بد عنوانی کا خاتمہ ممکن ہے۔ ملک بہترین سمت میں جانے کے لئے تیار بیٹھا ہے ۔ایمانداری کی لڑائی میں عوام تکلیف جھل کر بھی قربانی دیتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ موبائل فون سے کاروبار کو فروغ دینے کی ا پیل کرتے ہوئے وزیرا عظم نے کہا کہ موبائل فون سے کاروبار کرنے کا طریقہ عام آدمی کو سمجھایاجانا چاہئے ۔ اسی طریقے سے پوری دنیا کاروبار کررہی ہے لیکن ہم پیچھے رہ گئے ۔ اب پیچھے نہیں رہیں گے ۔ اسی راستے سے تبدیلی آئے گی، کالا دھن جائے گا اور آپ کا مستقبل بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ موبائل فون سے جو بھی خریدنا ہو بہت آسانی سے خرید سکتے ہیں۔ یہ موبائل فون بینک کی برانچ بن گئی ہے ۔ پہلے جیب میں پرس رکھنا پڑتا تھا، اب زمانہ بدل گیا ہے موبائل ہی پرس بن گیا ہے ۔ مودی نے کہا کہ نوٹوں کے بنڈل کو بستر میں چھپانے کی نوبت اب نہیں آنے دی جائے گی۔ انہوں نے اپنی پارٹی کے کارکنوں، سرکاری ملازین اور نوجوانوں سے عوام کو موبائل فون پر کاروبار کرنا سکھانے کی اپیل کی۔ موبائل فون سے کاروبار کرنے کے لئے اخبارات میں اشتہارات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کارکن اس کا تراشہ ہر دکان پر لگائیں تاکہ ہر آدمی کو اس کی خبر ہوسکے۔ بینک سے براہ راست پیسہ دکاندار کے اکائونٹ میں پہنچ جائے گا اور اس سے بد عنوانی کو روکنے میں کافی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ تمام موبائل فوج ریچارج کراتے ہیں۔ اس کے لئے نہ کہیں پڑھنے گئے تھے اور نہ ہی کسی سے سیکھا۔ واٹس اپ کو چلانا بھی کہیں سیکھنے نہیں گئے ۔ موبائل سے تصویر بھی آسانی سے کھینچی جارہی ہے ۔ جب یہ سب ہوسکتا ہے تو موبائل سے کاروبار کیوں نہیں ہوسکتا ۔ اکائونٹ میں پیسہ ہے تو موبائل فون سے کچھ بھی خریدا جاسکے گا۔ موبائل فون پر ہی بینک کی شاخ بن جائے گی اور پرس رکھنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ موبائل ایپ سے ایک سیکنڈ میں پیسہ اکائونٹ میں چلاجائے گا۔ مودی نے کہا کہ پوری دنیا کی نظر ہندوستان میں کئے گئے نوٹوں کی منسوخی کے فیصلہ پر ہے ۔ چین میں اخبارات میں لکھا گیا کہ جمہوریت میں کوئی ایسا فیصلہ نہیں لے سکتا۔ وزیر اعظم نے کہا ہندوستان کے عوام کی رگ رگ میں جمہوریت ہے ۔50دن تکلیف سہہ کر بھی وہ بدعنوانی کو جڑ سے ختم کرنے میں تعاون کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑے لوگوں کو بڑی تکلیف ہورہی ہے اور چھوٹے لوگوں کو چھوٹی۔ ابھی بیس دن ہی ہوئے ہیں۔ مانگے گئے وقت میں تیس دن باقی ہیں۔ عوام تکلیف جھیل کر بھی ان کا ساتھ دے رہی ہے اوراس کے لئے جتنا بھی شکریہ ادا کیاجائے ، کم ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ بد عنوانی اور کالے دھن نے ملک کو برباد کردیا۔ ملک کو اس سے آزاد کرانا ہی چاہئے ۔ مودی نے کہا کہ بیماری دور کرنے کے لئے دی جانے والی دوائی سے بھی کبھی کبھی تکلیف ہوتی ہے ۔ دوا کی تکلیف برداشت کرنے والے مریضوں کو جلد ہی مرض سے نجات مل جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دوسروں کو لوٹ کر دولت جمع کرنے والے لوگ کسی کا بھلا نہیں کرسکتے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے آج بد عنوان لوگوں کو متنبہ کیاکہ وہ اپنی کالی کمائی کو سفید کرنے کے لئے غریبوں کے جن دھن اکائونٹس کا غلط استعما ل نہ کریں۔ وزیر اعظم نے ریڈیو پر نشر من کی بات میں کہا کہ ا پنی بے حساب کالی کمائی کو سفید کرنے کی فراق میں مصروف کچھ لوگ غیر قانونی راستے تلاش کررہے ہیں اور ان میں سے کچھ جن دھن اکائونٹس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ ایسے لوگ غریبوں کو گمراہ کرکے اور لالچ دے کر ان کے اکائونٹس میں رقم ڈا ل کر اپنی کالی کمائی کو سفید کرنے کی کوشش میں لگے ہیں۔ مودی نے جن دھن اکائونٹس کا غلط استعمال کررہے لوگوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسا کچھ نہ کریں جس سے ان کا نام ریکارڈ میں آئے اور وہ مصیبت میں پھنس جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نہیں چاہتی کہ بے نامی جائیداد کے سخت قانون میں غریب پھنس جائے ۔ انہوں نے کہا مہربانی کرکے غریبوں کی زندگی کے ساتھ کھلواڑ مت کیجئے ۔ مودی نے کہا کہ نوٹوں کی منسوخی پر عام لوگوں کو گمراہ کرنے کی تمام کوششیں چل رہی ہیں لیکن وہ سمجھ گئے ہیں کہ یہ قدم ملک کے مفاد میں ہے ۔ اس لئے لوگ اس کی حمایت میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی کا تمام ماہر اقتصادیات تجزیہ کررہے ہیں اور پوری دنیا کی نظر اس بات پر ہے کہ کیا یہ فیصلہ کامیاب ہوسکے گا ۔ مسٹر مودی نے کہا کہ یہ فیصلہ جتنا اہم اور مشکل تھا اور اتنا ہی مشکل اسے لاگو کرنا تھا۔ انہیں لوگوں کے لئے ہونے والی مشکلات کا اندازہ پہلے سے ہی تھا۔ مودی نے کہا کہ70سال پرانی بیماری سے نجات کا راستہ آسان نہیں تھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مرکز اور ریاستی حکومتیں ، بینک، ڈاک خانے اور بینک دوستوں سمیت پوری سرکاری مشینری اس کام میں لگی ہوئی ہے ۔ بینک ملازین کی ستائش کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ جن دھن اسکیم کو کامیابی سے لاگو کرنے کے بعد انہوں نے اس نئے چیلنج کو قبول کیا ہے ۔
End corruption or endorse Bharat Bandh: PM Narendra Modi

نوٹ بندی کے خلا ف بھارت بند نہیں، صرف احتجاج: کانگریس
نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس نے آج واضح کیا ہے کہ اس نے کل بھارت بند کا اعلان نہیں کیا لیکن وہ نوٹ بندی کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کرے گی۔ اس نے الزام عائد کیا کہ یہ ایک ایسا سیاسی اقدام ہے جسے کرپشن کے خلاف جنگ سے تعبیر کیاجارہا ہے ۔ یہاں رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے پارٹی قائد جئے رام رمیش نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی دھماہ کی سیاست میں اتفاق رکھتے ہیں اور بڑے کرنسی نوٹوں کی منسوخی کا فیصلہ اس لئے کیا گیا کیونکہ انہوں نے اتر پردیش میں جہاں آئندہ سال انتخابات منعقد ہونے والے ہیں، نوشتہ دیوار پڑھ لیا ہے ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ وزیر اعظم کے بیرون ملک سے کالے دھن کو واپس لانے کے بڑے انتخابی وعدہ میں حکومت کی ناکامی کو چھپانے کے لئے پانچ سو اور ہزار روپے کے نوٹس منسوخ کئے گئے ہیں۔ یہ ایک سیاسی قدم ہے جسے کرپشن کے خلاف لڑائی کے طور پر فروخت کیاجارہا ہے۔ رمیش نے بظاہر مرکز کو نشانہ بناتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا جن لوگوں نے غیر قانونی ذرائع سے دولت جمع کی ہے وہ پریشان نہیں ہیں بلکہ وہ سخت مشکلات کا سامنا کررہے ہیں جو کالا دھن نہیں رکھتے۔ بد قسمتی سے جن لوگوں پر حملہ کی ضرورت تھی وہ کھلی چھوٹ کے ساتھ فرار ہوچکے ہیں ۔ سوئیڈ بوئیڈ طبقہ ابھی بھی پر تعیش زندگی گزار رہا ہے ۔ رمیش جو سابق میں مرکزی کابینی وزیر رہ چکے ہیں ادعا کیا کہ بی جے پی یہ غلط اطلاع پھیلارہی ہے کہ کانگریس اور دیگر پارٹیوں نے بھارت بند کا اعلان کیا ہے ۔ اپوزیشن پارٹیاں جن آکروش دیوس کے طور پر ملک بھر میں احتجاج منعقد کریں گے۔ مودی حکومت پر نشانہ تاکتے ہوئے انہوں نے کہا9نومبر سے معیشت کی سر گرمی جمود پر آگئی ہے ۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی حکمت عملی کے بارے میں پوچھے جانے پر رمیش نے کہا اگر وزیر اعظم شریک ہوں تو مباحث منعقد ہوں گے ۔ کانگریس قائد نے نئے کرنسی نوٹوں کو لانے میں حکومت کی تیاری پر بھی استفسار کیا۔ انہوں نے کہا تخمینہ کے بموجب نئے نوٹ طبع کرنے اور معیشت کو پٹری پر لانے میں250دن لگ سکتے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم کے نقد رقم بغیر یا کم رقم کے بغیر سوسائٹی کی ضرورت کے اعلان پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا ہندوستان میں عوام کی اکثریت روزانہ کے لین دین میں نقد رقم کا استعمال کرتی ہے۔ اس طرح کی چیزوں کے لئے وقت لگتا ہے اور جھٹکے دیتے ہوئے مجبور نہیں کیاجاسکتا۔

خالصتان فورس کا سربراہ پنجاب جیل سے فرار
پٹیالہ
پی ٹی آئی
پنجاب کے ضلع پٹیالہ کی نابھاہائی سیکوریٹی جیل پر آج صبح 2گاڑیوں میں آئے پولیس کی وردی میں ملبوس نامعلوم اشرار نے حملہ کردیا جس کے بعد جیل میں خالصتان لبریشن فورس( کے ایل ایف) کے سربراہ ہرمندر سنگھ منٹو سمیت پانچ قیدی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ اس معاملے میں سخت کارروائی کرتے ہوئے ڈائرکٹر جنرل (محابس) سنجیو گپتا کو معطل کردیا گیا ہے اور جیل سپرنٹنڈنٹ اور ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو برطرف کردیا گیا ہے ۔ پولیس ذرائع کے مطابق پانچوں مجرموں کی شناخت امن پریت ٹوڈا، وکی گندر،وکرم جیت بیکا، گرپریت سیکھون اور نیتا دیول کے طور پر کی گئی ہے ۔ اشرار دو کاروں میں پولیس کی وردی میں آئے تھے ۔ اور اپنے ایک ساتھی کو فرضی قیدی بناکر ہتھکڑی پہنا رکھی تھی تاکہ کسی کو ان پر شبہ نہ ہو۔ تمام مجرم جیل کے مرکزی دروازے میں داخل ہوگئے اور جیل کے تمام ملازین کو ہتھیاروں کے زور پر قابو کرکے دوسرے دروازے کھلوا کر اپنے ساتھیوں تک پہنچ گئے ۔ جہاں ان کے ساتھی پہلے سے ہی تیار بیٹھے تھے۔ تمام حملہ آور تقریبا سو رائونڈ ہ وائی فائرنگ کرتے ہوئے ساتھیوں کے ساتھ فرا ر ہوگئے ۔ کے ایل ایف کے سربراہ ہر میندر منٹو دس مقدمات میں ملوث ہے۔ اس معاملے میں پنجاب کے وزیر داخلہ سکھبیر بادل اور پولیس ڈائرکٹر جنرل سریش اروڈا کے درمیان ہنگامی اجلاس منعقد ہوا اور انہوں نے سخت کارروائی کرتے ہوئے پولیس ڈائرکٹر جنرل کو معطل کردیا گیا ہے اور جیل سپرنٹنڈنٹ اور ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو برخاست کردیا گیا ہے ۔ پنجاب اور اس سے ملحق پاکستانی سرحداور پڑوسی ریاستوں کے آس پاس ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے ۔ قیدیوں کی تلاش شروع کردی گئی ہے ۔ حکومت پنجاب نے اعلان کیا ہے کہ ان قیدیوں کا سراغ دینے والوں کو پچیس لاکھ روپے کا انعام دیاجائے گا۔ پنجاب حکومت نے تمام ریلوے اسٹیشنوں، ایر پورٹس اور بین ریاتی بس ٹرمنلس پر تلاشی مہم شروع کردی ہے ۔ چیف منسٹر پنجاب پرکاش سنگھ بادل نے بھی ریاستی چیف سکریٹری اور دیگر عہدیداروں کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے جو ریاست کے وزیر داخلہ بھی ہیں، بتایا کہ قیدیوں کی تلاش کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے ۔ منٹو کو پنجاب پولیس نے دہلی کے اندرا گاندھی انٹر نیشنل ایر پورٹ سے2014ء میں گرفتار کیا تھا۔ ان پر2008ء میں ڈیراسچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم سنگھ پر حملہ کرنے کا الزام ہے۔
نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے آج چیف منسٹر پنجاب پرکاش بادل سے بات کی اور نابھا جیل سے قیدیوں کی فراری کے معاملہ پر تبادلہ خیال کیا جن میں خالصتان کا دہشت گرد بھی شامل ہے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں ریاستی حکومت سے تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ وزیر داخلہ نے جو اس وقت حیدرآباد میں ہیں، چیف منسٹر سے پنجاب کے تمام جیلوں میں سیکوریٹی کو سخت کردینے کی خواہش کی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ٹیلی فون پر ہوئی15منٹ کی بات چیت میں بادل نے راج ناتھ سنگھ کو اس واقعہ کی تفصیلات سے مختصر واقف کروایا اور پنجاب کی حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اگر حکومت پنجاب کو مرکز کی جانب سے کسی مدد کی ضرورت ہے ، فراہم کردی جائے گی۔ اس واقعہ پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے حکومت پنجاب سے کہا ہے کہ وہ جتنی جلدی ممکن ہوسکے رپورٹ روانہ کرے ۔ مرکزی داخلہ سکریٹری راجیو مہر شی نے پنجاب پولیس کے ڈائرکٹر جنرل سے بات کی اور پنجاب کے تمام جیلوں میں سیکوریٹی بڑھانے کی خواہش کی۔

من کی بات‘‘ اب ’’مودی کی بات‘‘ بن گئی ہے : ممتا بنرجی
کولکتہ
یو این آئی
چیف منسٹر مغربی بنگال و ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے من کی بات کو مودی کی بات قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے سرکاری مشنری کا بیجا استعمال کیاجارہا ہے ۔ ممتا نے ٹوئٹر پر لکھا کہ من کی بات اب مودی کی بات بن گئی ہے ۔ لاکھوں عوام کی مصیبتوں اور پریشانیوں کا حل تلاش کرنے کے بجائے وہ اپنی شخصی رائے ، شخصی شہرت اور بزنس میں مصروف ہیں۔ ٹی ایم سی کی صدر نے کہا کہ مودی جی آپ نے ہندوستان کی معیشت اور ترقی کو ختم کردیا ہے ۔ ہمیں آپ پر اور آپ کی بے جوڑ ٹکنالوجی پر بھروسہ نہیں ہے ۔ جس کی آپ تشہیر کررہے ہیں۔ ہم ٹکنالوجی اور ترقی چاہتے ہیں لیکن ایسا کرنے سے سماج کا کوئی طبقہ نہیں بچے گاکہ اس اذیت رسانی سے نہ گزرے۔ ہمارے ملک کی خواتین آپ کو منہ توڑ جواب دیں گی وہ ہندوستان کی مائیں ہیں اور سبھی کی مائیں ہیں۔ کل ترنمول کانگریس کے کالی گھاٹ دفتر میں اجلاس کے بعد جس میں ریاست بھر کے سینئر قائدین نے شرکت کی تھی۔ اس میں مرکز کی جانب سے نوٹ بندی کی ڈراونی پالیسی کے خلاف بنگا بھر میں سلسلہ وار احتجاجات منظم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ مرکز کی اس پالیسی سے عام آدمیوں کو ناقابل بیان مصائب سے گزرنا پڑ رہا ہے ۔ اس اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں ترنمول کانگریس کی جنرل سکریٹری سبرتا مکرجی نے احتجاجی شیڈول کا اعلان کیا ۔ احتجاجات کے اس سلسلہ کا28نومبر کو آغاز ہوگا جو5دسمبر تک جاری رہے گے۔6دسمبر کو سنہتی دیوس( یوم سالمیت) منعقد ہوگا ۔ بنرجی نے قبل ازیں کئی ٹویٹرس میں نوٹ بندی سے ہندوستان کی معیشت اور پورے ملک کی آبادی پر پڑے اثرات کے بارے میں گہری تشویش ظاہر کی تھی ۔ انہوں نے مرکز کی جانب سے ہندوستانی معیشت پر کڑی نظر( سی ایم آئی ای) کے لئے ایک تحقیقاتی رپورٹ کے بارے میں فکر ظاہر کی جس میں کہا گیا ہے کہ ملک سے کالے دھن کی برخواستگی کے لئے بڑے کرنسی نوٹوں کی منسوخی کی لاگت50روزہ ونڈو کے دوران30دسمبر تک1.28لاکھ کروڑ روپے ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات چونکا دینے والی ہے کہ نوٹ بندی کی وجہ سے ملک میں صرف لین دین میں1.28لاکھ کروڑ کی رقم ہمیشہ کے لئے کھوجائے گی۔

فنڈس کا غلط استعمال نہیں کیا: ذاکر نائک
ممبئی
پی ٹی آئی
مبلغ اسلام ذاکر نائک نے آج دعوی کیاہے کہ ان کی ممنوعہ عنظیم نے فنڈس کا کوئی غلط استعما ل نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے دہشت گردی سے متعلق سر گرمیوں میں ملو ث ہونے کے الزامات مسترد کردئیے۔ انہوں نے ہندوستان کو واپس لوٹنے کا کوئی وعدہ نہیں کیا جن کے خلا ف مخالف دہشت گردی قانون کے تحت اور نفرت پر مبنی تقریر کے لئے مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔51سالہ مبلغ اسلام نے جو ملک سے باہر ہے نے کہا کہ انہوں نے کئی مرتبہ این آئی اے سے تعاون کی پیشکش کی ہے ۔ اپنی تقریروں کے ذریعہ ڈھاکہ حملہ آوروں میں تحریک پیدا کرنے کے الزامات کا سامنا کرنے والے ذاکر نائک نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ دہشت گردی گروپوں میں شامل ہونے والے بعض شر پسندوں نے مجھ سے متاثر تھے ۔ اگر واقعی میں دہشت گردی پھیلا رہا ہوں تو کیا ایسا نہیں ہوتا کہ میں اب تک لاکھوں دہشت گرد بنادیتا ۔ ذاکر نائک نے پی ٹی آئی کو ایک ای میل کے ذریعہ انٹر ویو دیتے ہوئے یہ بات کہی۔ ان کی تنظیم اسلامک ریسرچ فائونڈیشن پر پابندی ہے، چیلنج کرنے کے لیے قانونی اقدامات کے تعلق سے پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ ممبئی اور دہلی میں ان کی لیگل ٹیمیں اس مسئلہ کا جائزہ لے رہی ہیں اور جلد ہی عدالت سے رجوع ہوں گی۔ ڈاکٹر سے مبلغ اسلام بننے والے ذاکر نائک نے ادعا کیا کہ انہیں مئی2014ء سے پہلے دو مرتبہ نیشنل پولیس اکیڈیمی حیدرآباد میں آئی پی ایس امید واروں سے خطاب کے لئے مدعو کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کیا ایسا باوقار ادارہ ایک ایسے شخص کو آئی پی ایس آفیسر سے خطاب کے لئے مدعو کرسکتا ہے جو دہشت گردی کو ہوا دیتا ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں