50 دن میں کالے دھن کا خاتمہ ہوگا - وزیراعظم کا وعدہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-11-13

50 دن میں کالے دھن کا خاتمہ ہوگا - وزیراعظم کا وعدہ

12/نومبر
50 دن میں کالے دھن کا خاتمہ ہوگا - وزیراعظم کا وعدہ
پنجی
آئی اے این ایس
ہندوستان بھر میں لاکھوں لوگ کرنسی نوٹ تبدیل کروانے اور کیش نکالنے کے چوتھے دن بھی اے ٹی ایمس اور بینکوں کے باہر قطار میں کھڑے ہیں ایسے میں وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کے دن ملک سے جذباتی اپیل کی کہ انہیں پچاس دن دئیے جائیں تاکہ وہ ملک سے ناجائز دولت نکال باہر کرسکیں۔ گوا میں اپنی تقریر کے دوران مودی جذبات سے مغلوب ہوگئے ۔ انہوں نے کہاکہ پانچ سو اور ہزار کے نوٹوں کو ہٹانے کے ان کے ڈرامائی فیصلہ نے انہیں مفادات حاصلہ کے نشانہ پر لادیاہے لیکن انہوں نے عہد کیا کہ وہ کالا دھن اور کرپشن کا خاتمہ کرکے رہیں گے ۔ مودی نے گوا میں پنجی کے قریب موضع بمبولین میں شاما پرساد مکرجی انڈور اسٹیڈیم میں ا پنی تقریر میں کہا کہ میں جانتا ہوں کہ میں نے کس قسم کے اختیارات چھین لئے ہیں۔ مجھے معلوم ہے کہ میرے خلاف کس قسم کے لوگ اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ جن لوگوں نے70سال سے جو دولت اکٹھا کی تھی میں اب اسے لوٹ رہا ہوں۔ گوا میں تین گھنٹے کے قیام میں وزیر اعظم نے دو بڑے پراجکٹس کا ڈیجیٹل سنگ بنیاد رکھا ۔ ان پراجکٹس مین ایک گرین فیلڈ سیویلین ایر پورٹ شامل ہے ۔ مودی نے کہا کہ یہ لوگ مجھے زندہ نہیں چھوڑیں گے ۔ وہ مجھے برباد کردیں گے۔ وہ جو چاہتے ہیں انہیں کرنے دیجئے ۔ پچاس دن کے لئے میری مدد کیجئے ۔ یہ ملک صرف پچاس دن میری مدد کرے ۔انہوں نے مزید کہا کہ بعض مفادات حاصلہ نمک کی قلت کی افواہیں پھیلاتے ہوئے دہشت برپا کررہے ہیں۔ مودی نے ا پنی گھنٹہ طویل تقریر میں کہا کہ یہ اختتام نہیں ہے ۔ یہ فل اسٹاپ نہیں ہے ۔ میں کھلے عام کہہ رہا ہوں کہ یہ فل استاپ نہیں ہے ۔ بے ایمانی اور کرپشن کی روک تھام کے لئے میرے ذہن میں دیگر پراجکٹس ہیں۔ یہ پراجکٹس آنے والے ہیں۔ میں یہ سب غریبوں اور ایماندار لوگوں کے لئے کررہا ہوں جو زندہ رہنے کے لئے کڑی محنت کرتے ہیں۔ ایک مرحلہ پر وزیر اعظم نے اپنے جذبات پر قابو پانے چند سکینڈس توقف کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ملک کی خاطر اپنا گھر بار قربان کردیا ہے۔ وزیرا عظم نے8نومبر کو پانچ سو اور ہزار روپے کے نوٹ ہٹانے کے ڈرامائی اعلان کے بعد پہلے جلسہ عام سے خطاب میں کہا کہ ان کا فیصلہ تقریباََ دس ماہ سے خفیہ مشن تھا۔ مودی نے کہا کہ عوام کو تعجب نہیں کرنا چاہئے کیونکہ وہ2014کے پارلیمانی الیکشن سے قبل کالا دھن اور کرپشن کے خلا ف بولتے رہے ہیں۔ ان کی حکومت نے کالا دھن کی روک تھام کے لئے کئی اقدامات کئے ۔ اس نے سپریم کورٹ کی نگرانی میں ایک خصوصی تحقیقات ٹیم بھی قائم کی۔ مودی نے عوام سے پوچھا کہ کیا آپ نے مجھ سے نہیں کہا تھا کہ میں کالا دھن کے خلاف کارروائی کروں ۔ آپ نے مجھ سے کہا ہے تو مجھے کرنا چاہئے یا نہیں چاہئے۔ اگر آپ نے کہا ہے تو آپ کو اس کا تصور کرلینا چاہئے کہ اس سے کچھ تکلیف ضرور ہوگی۔ وزیرا عظم نے کہا کہ تنقید انہیں کالا دھن کی روک تھام سے باز نہیں رکھ پائے گی۔ مودی نے کہا کہ جب میں نے جن دھن یوجنا پیش کی تھی تو اس وقت پارلیمنٹ میں میرا مذاق اڑایا گیا تھا۔ آپ مودی کو زندہ جلادیں تب بھی مودی ڈر نے والا نہیں ۔ مودی نے بینک عہدیداروں کو شکریہ ادا کیا کہ وہ ان کے فیصلہ کو روبہ عمل لانے کڑی مشقت کررہے ہیں۔
پنجی
ایجنسیز
وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کیا آپ میں اعلیٰ قدر کے حامل کرنسی نوٹس کو نہیں صرف25پیسے روک دینے کی ہمت ہے ۔ سابق یوپی اے حکومت کو کرپشن کے خلاف جدوجہد نہ کرنے پر شدید نکتہ چینی کا نشانہ بناتے ہوئے مودی نے کہا جو لوگ کوئلہ اسکام، ٹوجی اسکام، اور دیگر اسکامس میں نملوث تھے اب4000روپے کے پرانے کرنسی نوٹس کو نئے نوٹس سے تبدیل کروانے کے لئے قطاروں میں ٹھہر رہے ہیں۔ یہ اعتراف کرتے ہوئے کہ حکومت کے اقدام کی وجہ سے تکلیف ہورہی ہے وزیر اعظم نے کہا کہ بعد میں کافی فائدہ حاصل ہوگا۔ انہوں نے وضاحت کی میں آخری سانس تک آپ کے ساتھ رہوں گا۔ وزیر اعظم نے عوام سے اپیل کی کہ خوفزدہ نہ ہوں اور پانچ سو روپے دے کر تین سو روپے حاصل نہ کریں ۔
PM Modi on demonetisation: Bear pain for 50 days

پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس ہنگامی ہو سکتا ہے ۔
نوٹوں کی تبدیلی، کشمیر، سرجیکل اسٹرائک، تین طلاق اور سیمی کارکنوں کی ہلاکت کا معاملہ اٹھائے جانے کی توقع
نئی دہلی
یو این آئی
پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس جو اگلے ہفتے شروع ہورہے میں کالا دھن نکالنے کے لئے بڑے نوٹوں کو بند کرنے سے ملک بھر میں عام آدمی کو ہورہی پریشانی کے علاوہ پاک مقبوضہ کشمیر میں سرجیکل اسٹرائیک، تین طلاق اور سیمی کارکنوں کو مبینہ تصادم میں ہلاک کئے جانے کے معاملے کے ساتھ مہنگائی کے مسئلہ پر ہنگامی آرائی کے آثار ہیں۔ اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس نے پانچ سو ہزار روپے کے نوٹ بند کئے جانے کی وجہ سے پیدا ہوئی بد نظمی کو دیکھتے ہوئے پہلے دن کام روکو تحریک ،پہلے لانے کا نوٹس ابھی سے دے دیا ہے ۔ راجیہ سبھا میں پارٹی کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما نے ضابطہ267کے تحت یہ نوٹس دیا ہے ۔ کانگریس سمیت تمام اپوزیشن پارٹیاں اس مسئلے کو زوروشور سے اٹھائیں گی۔ اجلاس کے دوران اشیا اور خدمات ٹیکس( جی ایس ٹی) کو نافذ کرنے کے لئے تین بلوں سمیت کل نو نئے بل لائے گی جن میں سنٹرل اشیا اور خدمات ٹیکس بل شامل ہے ۔ حکومت کا مقصد یکم اپریل2017سے جی ایس ٹی کو پورے ملک میں نافذ کرنا ہے ۔ اس اجلاس میں سروگیسی ریگولیشن بل بھی آئے گا جس میں قومی سروگیسی بورڈ، ریاستی سروگیسی بورڈ کی تشکیل اور سروگیسی کے عمل اور روایت کو ضابطہ کے تحت لانے کے لئے مناسب اتھارٹیز کی تقرری سمیت دیگر امور شامل ہیں۔ ان کے علاوہ پیش ہونے والے چھ دیگر بلوں میں آئی آئی ایم خود مختاری، ایچ آئی وی ایڈز روک تھام اور کنٹرول بل ، دماغی صحت کی دیکھ بھا بل، انسداد بد عنوانی(ترمیم) بل اور زچگی سے متعلق بل شامل ہیں۔ حکومت دشمن کی جائیداد آرٹیننس کی جگہ لائے جانے والے بل کو بھی اسی اجلاس میں منظور کرائیگی ۔ حکومت نے کھانے پینے کی اشیاء اور خاص طور پر مٹھائیوں میں ملوٹ کو روکنے کے لئے نئے اور سخت بل سرمائی اجلاس میں لانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ واضح رہے کہ 16نومبر سے16دسمبر تک جاری رہنے والے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلس میں کئی اہم مسائل پر بحث ہوگی جس میں اپوزیشن پارٹیاں حکومت کو گھیرنے کی کوشش کریں گی۔ اپوزیشن پارٹیاں تین طلاق کے معاملے پر حکومت کو گھیرنے کی کوشش کریں گی۔ ان کا الزام ہے کہ اس بہانے سے حکومت ملک میں اقلیت مخالف یکساں سول کوڈ کو لانے کی کوشش کررہی ہے ۔ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں فوج کی طرف سے کی گئی سرجیکل اسٹرائک کی وجہ سے پیدا حالات پر بھی اپوزیشن حکومت کو گھیرنے کی کوشش کرے گی۔ کالے دھن کو نکالنے کے لئے مرکزی حکومت کی طرف سے آٹھ نومبر کو آدھی رات سے پانچ سو اور ہزار روپے کے نوٹ بند کئے جانے کی وجہ سے پیدا ملک بھر میں پیدا ہوئے افرا تفری کے ماحول پر اپوزیشن نے حکومت کو گھیرنے کی تیار ی کرلی ہے ۔ سرمائی اجلاس کے پہلے لوک سبھا اسپیکر سمترا مہان نے14نومبر کو شام کو اور حکومت نے15نومبر کو کل جماعتی میٹنگ طلب کی ہے ۔ عام طور پر سرمائی اجلاس نومبر کے تیسرے ہفتے میں ہوتا ہے ۔ لیکن جی ایس ٹی اور کچھ دیگر اہم بلوں کو پاس کرانے کے لئے اس وقت سرمائی اجلاس وقت سے تھوڑا پہلے طلب کیا گیا ہے ۔

500 اور 1000 روپے کرنسی نوٹس کی تنسیخ - ممتا بنرجی کی صدر جمہوریہ سے گفتگو
کولکتہ
پی ٹی آئی
مغربی بنگا کی چیف منسٹر ممتابنرجی نے مرکز کی جانب سے بڑے کرنسی نوٹوں کی تنسیخ پر قریبی حریف سی پی آئی ایم کے ساتھ کام کرنے پر کل آمادگی ظاہر کی تھی اور آج انہوں نے پارٹی کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوی کو کا ل کرتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ بی جے پی اور اس کی مخالف عوام پالیسیوں کے خلاف متحدہ لڑائی چھیڑ دیں۔ تاہم ایک سینئر سی پی آئی ایم قائد نے اسے ایک مایوس کن کال بیان کیا اور کہا کہ وہ اپنے پارٹی قائدین کو جو کرپشن میں ملوث میں انہیں بچانے ایسی بات کہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ آج ممتا بنرجی نے سیتا رام یچوری کو کال کیا اور ان سے کہا کہ بی جے پی کے خلاف متحدہ لڑائی کے لئے تمام ا پوزیشن پارٹیوں کو یکجا ہونا چاہئے ۔ یچوری نے جواب دیا چونکہ وہ سفر میں ہیں اس لئے اس معاملہ پر پارٹی میں تبادلہ خیا کے بعد ہی کوئی تبصرہ کرسکیں گے۔ سی پی آئی ایم کے پولٹ بیورو رکن محمد سلیم نے پی ٹی آئی کو یہ بات بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ ممتا کرپشن میں ملوث اپنے پارٹی قائدین کو بچانے کے لئے ایسی مایوس کن کال کررہی ہیں ۔ یہ مایوسی کے عام میں کی گئی کال تھی اور ساردھا اور ترادا اسکام میں ملوث پارٹی قائدین کو بچانے کی ایک کوشش ہے ۔ ترنمول کانگریس کی کیا ساکھ ہے وہ کس طرح کالے دھن کے خلاف لڑنے کے بارے میں کہہ سکتے ہیں جب کہ ان کے(ممتا کے) پارٹی قائدین ساردھا اسکام مین ملوث ہیں اور جنہیں گرفتار کیاجاچکا ہے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ جب ان کی پارٹی کے ہی قائدین نرادامیں ملوث ہیں تو یہ سوائے سیاسی تماشہ کے کچھ بھی نہیں جو مغربی بنگا میں کرپشن کے ذریعہ اپنی پارٹی چلارہے ہیں انہیں کالے دھن کے بارے مین زیادہ بات نہیں کرنی چاہئے ۔ سلیم نے الزام عائد کیا کہ ٹی ایم سی اور بی جے پی کے درمیان سیاسی میچ فیکسنگ چل رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ساردھا اسکام کی سی بی آئی تحقیقات پچھلے ڈیڑھ سال سے سست چل رہی ہے ۔ انہیں پہلے ساردھا اسکام سے کلین ہوکر آنا ہوگا پھر کالے دھن کے بارے میں کہنا چاہئے ۔ چیف منسٹر مغر بی بنگال ممتا بنرجی نے آج صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے مرکز کے بڑے نوٹوں کو منسوخ کرنے کے ادام پر بات چیت کی ہے اور کہا ہے کہ اس مسئلہ پر سیاسی پارٹیوں کے نمائندے ان سے آئندہ ہفتہ ملاقات کریں گے۔ بنرجی نے تویٹر پر بتایا کہ عزت مآپ صدر نے مہربانی کے طور پر میری کال وصول کی ۔ میں نے انہیں مختصر طور پر بڑے نوٹوں کی تنسیخ سے ہورہی ہے عام آدمی کی پریشانی سے واقف کروایا ہے ۔ میں ان کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے 16اور17نومبر کو سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں سے ملاقات کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے ۔ ہم اس موقع پر انہیں مشکل صورتحا کے بارے میں تفصیلی طور پر واقف کروائیں گے۔ بی جے پی کی مخالفت میں بنرجی نے کل کہا تھا کہ وہ قریبی حریف (سی پی آئی ایم) اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں جیسے کانگریس، ایس پی اور بی ایس پی کے ساتھ مخالف عوام مودی حکومت جس نے غیر معلنہ ایمر جنسی لاگو کی ہے ، کے خلاف لڑنے کے لئے کام کرنے کی مخالف نہیں ہیں ۔ وزیر اعظم نریندر مودی پر کالے دھن کے انکشاف کے نام پر عام آدمیوں پر سرجیکل حملہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا نوٹوں کی تنسیخ کا اقدام مناسب پلاننگ کے بغیر کیا گیا ہے جس سے کافی مشکلات پیش آرہی ہیں۔

شریعت میں مداخلت نہیں کی جائے گی۔ صدر نشین لا کمیشن جسٹس چوہان کا تیقن
ممبئی
یو این آئی
ممتاز قانون داں اور رکن راجیہ سبھا مجید میمن نے گزشتہ دن صدر نشین لا کمیشن بی ایس چوہان کے ساتھ ا پنی میٹنگ کے حوالہ سے آج ملک کے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مسلم پرسنل لاء میں مداخلت ، تین طلاق کی منسوخی اور یکساں سول کوڈ کے معاملہ میں صبروتحمل سے کام لیں چونکہ جسٹس چوہان نے اس کا یقین دلایا ہے کہ حکومت یا سپریم کورٹ کا مسلمانوں کے شرعی قانون مین مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں۔ مجید میمن نے آج ممبئی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے لا کمیشن کے سربراہ جسٹس چوہان نے واضح لفظوں میں یہ بات بتائی ہے کہ سپریم کورٹ نے لا کمیشن کو کوئی حکم نہیں دیا بلکہ اٹارنی جنرل کمیشن سے اس سوال پر اس کی رائے جاننا چاہتے ہیں کہ ایک نشست میں تین طلاق کی قانونی حیثیت کیا ہے؟ مجید میمن نے کہا کہ لا کمیشن کے سوالنامہ کی وجہ سے ملک کے مسلمانوں میں بے چینی پھیلی ہوئی ہے ، لیکن جسٹس چوہان نے بتایا ہے کہ جن سوالات کو زیر بحث لانے کے لئے اور رائے جاننے کے لئے انٹرنیٹ سمیت مختلف ذرائع سے عوام تک پہنچایا گیا ہے ۔ ان سوالات پر اگر مسلمانوں کو اعتراض ہے تو ایک ضمنی سوالنامہ بھی جاری کیاجائے گا۔ مجید میمن کے مطابق جسٹس چوہان نے یہ بھی کہا ہے کہ مسلمان سوالنامہ کا جواب دینے کے لئے مجبور نہیں ہیں اور اسے سوالنامہ پر اعتراض داخل کرنے کی بھی کھلی چھوٹ ہے۔ مجید میمن نے صبروتحمل سے کام لینے کا مشورہ دیتے ہوئے لا کمیشن سربراہ کی اس یقین دہانی کا بھی ذکر کیا کہ مسلمانوں کو اس کا یقین رکھنا چاہئے کہ آنے والے دنوں میں اس نازک معاملے پر مسلمانوں کی رضا مندی اور تسلی بخش قبولیت کے بغیر کوئی بھی قدم اٹھایا نہیں جائے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں