جامع نیلا انقلاب شروع کریں گے - وزیر اعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-11-07

جامع نیلا انقلاب شروع کریں گے - وزیر اعظم مودی

6/نومبر
جامع نیلا انقلاب شروع کریں گے - وزیر اعظم مودی
نئی دہلی
یو این آئی
وزیر اعظم نریندرمودی نے سبز انقلاب اور سفید انقلاب کی سمت میں ٹھوس قدم اٹھائے جانے پر زور دیتے ہوئے ملک میں ماہی گیری کے شعبے میں ایک ہمہ جہت نیلا انقلاب شروع کرنے کا آج اعلان کیا۔ نریندر مودی نے یہاں تین روزہ بین الاقوامی زرعی حیاتیاتی تنوع کانگریس کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان حیاتیاتی تنوع کے معاملے میں منفرد اور امیر ملک ہے اور اس کا موثر استعما ل کرنے کی ضرورت ہے ۔ مغرب میں صحرا ہے تو مشرق میں ہرا بھرا ماحول ہے ۔ شما ل میں ہمالیہ ہے تو جنوبی حصہ سمندر سے گھرا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مچھلی اور دیگر آبی غذائی اشیاء کی پیداوار میں اضافہ کے لئے ایک وسیع نیلے انقلاب کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جدید زراعت کی توجہ بنیادی طور پر کچھ خاص فصلوں اور کچھ خاص جانوروں کی مصنوعات پر مرکوز ہے ۔ یہ ملک کی پرانی روایات کے مطابق نہیں ہے۔ پرانے زمانے میں مختلف رواجوں اور ثقافتی طریقوں کے ذریعے حیاتیاتی تنوع اور زراعت کے درمیا ن ایک توازن قائم رکھا جاتا تھا۔ اسی تناظر میں اقوام متحدہ نے2030کے پائیدار ترقیاتی اہداف میں ثقافتی اور تمدنی اقدار کو اہم مقام دیا ہے جس میں دنیا کے زرعی نظام میں ثقافتی اقدار کا مقام اہم ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں الگ الگ ریاستوں میں پیداوار کی خاصیت کا مطالعہ کرکے پیداوار کو بڑھانے کے بارے میں مقامی سطح پر حل پیش کیاجانا چاہئے ۔ نریندر مودی نے کاشت کاری میں ٹکنالوجی کے منفی اثرات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ جراثیم کش ادویات کے استعما ل اور ان کے استعما ل کے طریقے سے وہ کیڑے اور جنگلی جانور بھی تباہ ہوگئے جو حیاتیاتی تنوع کو متوازن بنائے رکھنے میں کارگر ہوتے ہیں۔ منگل کے روز تک چلنے والی اس کانگریس میں60ممالک کے تقریبا900زراعتی و سائنسی ماہرین حصہ لے رہے ہیں۔
Need for launching of a comprehensive Blue Revolution: PM

یوپی میں ماقبل انتخابات اتحاد کے لئے ایس پی اور کانگریس کی مساعی
لکھنو
یو این آئی
اتر پردیش میں آئندہ سال منعقد ہونے والے اہم اسمبلی انتخابات سے قبل ایک امکانی اتحاد کی خاطر حکمراں سماج وادی پارٹی اور کانگریس قریب آئے ہیں۔ ایس پی کی سلور جوبلی یوم تاسیس تقریب کے تناظر میں ایس پی قائدین کا کانگریس کے انتخابی حکمت کار پر شانت کشور کے ساتھ بند کمرہ میں ایک اجلاس منعقد ہوا ہے ۔ اگرچیکہ دونوں پارٹیوں کی جانب سے دفتر ی سطح پر کوئی بات نہیں کہی گئی ہے لیکن ذرائع کے بموجب کشور جوپی کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے ایس پی کے سربراہ ملائم سنگھ اور ان کے بھائی و پارٹی کے ریاستی صدر شیو پال یادو سے دو مرحلوں میں اتحاد کے بارے میں تقریبا چھ گھنٹوں کی نشست میں بات کی ہے ، تاہم پی کے کی تمام کوششیں چیف منسٹر اکھلیش یادو کو مطمئن نہیں کرسکیں کیونکہ چیف منسٹر نے کل ہوٹل پر ان سے ملاقات کرنے سے انکار کردیا تھا ۔ سماج وادی پارٹی کے تمام قائدین ہوٹل میں موجود تھے ۔ پی کے سے ملاقات کے لئے چیف منسٹر کے انکار کی اصل وجہ کانگریس کے ساتھ اتحاد کے لئے تبادلہ خیال میں ایس پی کے جنرل سکریٹری امرسنگھ کا ملوث ہونا ہے ۔ اس سے قبل بھی اکھلیش نے کہا تھا کہ ایس پی کے لئے کسی اتحاد کی ضرورت نہیں ہے اور ریاستی حکومت کے تمام اچھے کاموں نے آئندہ میقات کے لئے راہ ہموار کی ہے لیکن خاندانی اختلافات کے بعد پارٹی میں صورتحا تبدیل ہوئی ہے اور اب چیف منسٹر کہہ رہے ہیں کہ ماقبل انتخابات اتحاد کا ملائم سنگھ یادو فیصلہ کریں گے ۔ ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر کی امید واری پر کچھ رکاوٹیں تھیں کیونکہ کانگریس نے چیف منسٹر چہرہ کے لئے دہلی کی سابق چیف منسٹر شیلا دکشت کے نام کو پہلے ہی پیش کیا ہے جب کہ اکھلیش یادو پہلے ہی حکمراں پارٹی کا نقاب ہیں۔ ذرائع کے بموجب کانگریس اتحاد کے تحت100نشستوں پر تیار ہے لیکن فیصلہ ایس پی کے ہاتھ میں ہے جو 229ارکان اسمبلی رکھتی ہے اور 156نشستوں پر اس کے امید وار ہیں ان میں سے بیشتر کا اعلان2012مین پارٹی کے دوسرے مقام پر آنے کے وقت حصہ لینے والے امید واروں سے کیا گیا ہے ۔ اگرچیکہ یو پی کانگریس کے صدر راج ببر نے دفتری سطح پر کہا کہ پی کے کے لئے یوپی انتخابات میں اتحاد کے لئے دیگر پارٹیوں سے بات کرنے کا وقت مقر نہیں ہے لیکن دیگر سینئر قائدین اور لیجسلیٹرس ایس پی کے ساتھ اتھاد کے حامی ہیں ۔ کل ایس پی کے سلور جوبلی یوم تاسیس پروگرام میں حکمراں پارٹی کے سابقہ جنتاپریوار کی پارٹیوں کے ساتھ عظیم اتحاد کی بنا ء بھی ہوئی ۔ جنتا پریوار کے قائدین نے بیک آواز ایس پی سربراہ سے کہا کہ وہ ریاست میں بی جے پی کو اقتدار پر آنے سے روکنے کے لئے یوپی انتخابات میں اتحاد کے اقدامات کریں ۔ جنتا پریوار قائدین کے حملہ کا فوکس وزیر اعظم نریندر مودی تھے ۔ ان تمام نے اپنے ا س عزم کا اظہار کیا کہ وہ نہ صرف بی جے پی کو2017مین یوپی میں اقتدار پر آنے سے روکیں گے بلکہ پارٹی کو2019ء کے لوک سبھا انتخابات میں بھی شکست دیں گے۔

صدر جمہوریہ، نجیب کے بارے میں رپورٹ طلب کریں گے
جے این یو کے لاپتہ طالب علم کے معاملہ پر مکرجی کا کجریوال کو تیقن
نئی دہلی
پی ٹی آئی
چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے آ کہا کہ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے یقین دلایا ہے کہ وہ جے این یو کے لاپتہ طالب علم کے بارے میں یونیورسٹی انتظامیہ اور وزارت داخلی امور سے رپورٹ طلب کریں گے ۔ چیف منسٹر نے صدر جمہوریہ سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں واقعہ کی تفصیلات سے واقف کروایا۔ بعد ازاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معاملہ سے مکرجی کو واقف کروایا گیا ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دہلی پولیس نے سیاسی دبائو کی وجہ سے ابھی تک اس سلسلہ میں کوئی کارروائی نہیں کی ہے ۔ پولیس کی جانب سے کل ان افراد سے پوچھ تاچھ کی گئی جن کی نجیب سے بحث ہوئی اور یہ کارروائی بھی محض رسمی طور پر کی گئی ہے ۔ ہم نے صدر جمہوریہ کو اس معاملہ سے واقف کروایا جس پر انہوں نے ہمیں تیقن دیا کہ وہ دہلی پولیس اور جے این یو انتظامیہ سے اس بارے میں رپورٹ طلب کریں گے۔ کجریوال نے بعد مین ٹویٹر پر کہا کہ ہم نے محترم صدر جمہوریہ سے جے این یو کے لاپتہ طالب علم نجیب کے معاملہ میں مداخلت کی خواہش کی جنہوں نے اس بارے میں رپورٹ طلب کرنے کا وعدہ کیا ہے ۔ جے این یو کیمپس میں 3نومبر کو اظہار یگانگت کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کجریوا نے دہلی پولیس پر الزام لگایا تھا کہ وہ ا س معاملہ سے مناسب طور پر نمٹ نہیں رہی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہلی پولیس ٹھیک ڈھنگ سے تحقیقات نہیں کرے گی کیونکہ22دن قبل لاپتہ طالب علم نجیب سے جن طلبہ کا جھگڑا ہوا تھا ان کا تعلق آر ایس ایس کی طلبہ تنظیم اے بی وی پی سے ہے۔

پاکستان کی فائرنگ میں2سپاہی ہلاک
ہندوستانی فوج کی جوابی کارروائی میں پاکستان کی کئی چوکیاں تباہ
جموں
پی ٹی آئی
پاکستانی فوج کی جانب سے خط قبضہ پر کرشنا گھاٹی اور پونچھ سیکٹرس میں کی گئی فائرنگ کے نتیجہ میں ہندوستانی فوج کے دو جوان ہلا ہوگئے جب کہ پانچ افراد بشمول دو سپاہی اور ایک خاتون زخمی ہوگئے ۔ علاوہ ازیں ان سیکٹرس سے در اندازی کی دو کوششوں کو ناکام بنادیا گیا جو پاکستانی فوج کی فائرنگ کی آڑ میں کی جارہی تھی ۔ ہندوستانی فوج نے کہا کہ در اندازی کی کوشش کو ناکام بنادیا گیا ہے اور خط قبضہ پر کئی پاکستانی چوکیوں کو بھاری نقصان پہنچایا گیا ۔ کرشنا گھاٹی سیکٹر پر آج ایک سپاہی اس وقت ہلا ک ہوگیا جب در اندازی کی کوشش کو ناکام بنادیا گیا اور پونچھ سیکٹر میں سرحد پار سے ہوئی فائرنگ مین دوسرا سپاہی ہلاک اور دیگر دو زخمی ہوگئے۔ کرشنا گھاٹی میں ہلاک سپاہی کی شناخت گروسیوک سنگھ کی حیثیت سے کی گئی ہے جو پنجاب کے ترن تارن علاقہ سے تعلق رکھتا تھا۔ زخمی خاتون پونچھ کی متوطین سلیمہ اختر بتائی گئی ہے ۔ انہیں مقامی ہاسپٹل میں شریک کردیا گیا جہاں ان کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے ۔ پونچھ میں ہلا ک ہونے والے دوسرے سپاہی اور زخمیوں کے بارے میں ان کے خاندانوں کو اطلاع دینے کے بعد بتایا جائے گا۔ فوج کے ترجمان نے کہا کہ ہمارے سپاہی منہ توڑ جواب دے رہے ہیںَ پاکستانی فوجی چوکیوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے ۔ فوج نے 5اور6نومبر کی درمیانی شب در اندازی کی دو کوششوں کو ناکام بنادیا۔ انہوں نے کہا کہ خط قبضہ سے در اندازی کی کوشش کو ناکام بنانے کے لئے دوران فائرنگ کے تبادلہ میں گرو سیول سنگھ ہلاک ہوگیا۔ کم از کم چار مقامات پر پاکستانی فوج نے بھاری گولہ باری اور فائرنگ کی ۔ پاکستانی فوج نے فوجی چوکیوں کے علاوہ شہری علاقوں کو بھی نشانہ بنایا۔ پونچھ سیکٹر میں کم از کم چار مقامات پر اندھا دھند گولہ باری اور فائرنگ کی گئی جس میں ایک فوجی جوان ہلاک اور پانچ دیگر زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں سلیمہ اختر اور ظریفہ بیگم بھی شامل ہیں ۔ ظریفہ بیگم اسپیشل پولیس آفیسر کی حیثیت سے کام کرتی ہیں۔ انہیں شریک ہاسپٹل کردیا گیا جہاں ان کی حالت مستحکم بتائی گئی ۔ زخمیوں میں بی ایس ایف کا سب انسپکٹر نتن کمار شامل ہے ۔ اسے فوجی ہاسپٹل میں شریک کیا گیا تاہم اس کی حالت بھی مستحکم ہے ۔ فوج نے کہا کہ بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے ۔

سید علی شاہ گیلانی ، میر واعظ اور یٰسین ملک کی ملاقات
سری نگر
آئی اے این ایس
سینئر علیحدگی پسند کشمیری قائدین نے اتوار کو فیصلہ کیا کہ تمام فریقین کا منگل کو اجلاس طلب کیاجائے تاکہ وادی میں جاریہ احتجاج کا مستقبل کا لائحہ عمل طئے ہو ۔ سینئر علیحدگی پسند قائد سید علی شاہ گیلانی کی پاش حیدر پورہ رہائش گاہ پر تین گھنٹے طویل ہنگامی اجلاس طلب کیاجائے تاکہ تقریبا چار ماہ سے جاری بند کا مستقبل کا لائحہ عمل طئے ہو۔ علیحدگی پسند خیمہ کے ذرائع نے سری نگر میں بتایا کہ فیصلہ ہوا ہے کہ تمام فریقین بشمول ماہرین تعلیم ، تاجرین، ٹرانسپورٹرس اور سیول سوسائٹی کے نمائندوں کو منگل کو علیحدگی پسند قائدین سے ملاقات کے لئے مدعو کیاجائے گا تاکہ امتحانات کے انعقاد،وادی میں ٹرانسپورٹ اور تجارتی سر گرمیوں سے متعلق امور طئے ہوں۔ حکام نے میر واعظ کو جو اعتدال پسند حریت سربراہ ہیں اور جموں و کشمیرلبریشن فرنٹ کے صدر نشین یٰسین ملک کو گیلانی سے ملاقات کی اجازت دی ۔ گیلانی کا حریت کا اپنا دھڑا ہے ۔ باخبر ذرائع کاکہنا ہے کہ علیحدگی پسند قائدین اپنے اگلے احتجاجی کیلینڈر میں پبلک ٹرانسپور اور وادی میں تجارتی سر گرمیوں اور تعلیم کے لئے کچھ راحت دے سکتے ہیں ۔ حکام نے2نومبر کو ایسی ہی ملاقات ناکام بنادی تھی اس وقت میر واعظ عمر فاروق کو اپنی رہائش گاہ سے باہر نکلنے نہیں دیا گیا تھا ۔ علیحدگی پسند ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ تینوں قائدین نے جاریہ احتجا کے تعلق سے حکمت عملی پر تبادلہ خیا کیا۔ وادی کشمیر میں تقریبا چار ماہ سے احتجاج نے زندگی معطل کردی ہے ۔ علیحدگی پسند قائدین ہفتہ وار احتجاجی کیلنڈر جاری کررہے ہیں اور عوام سے اپیل کررہے ہیں کہ وہ بند مناتے رہیں۔
سری نگر
یو این آئی
گرمائی صدر مقام سری نگر میں شاپس اور خانگی ٹرانسپورٹ کی سر گرمیاں معطل ہیں ۔ وادی کشمیر میں ہڑتا آج121ویں دن میں داخل ہوگئی ہے ۔ جہاں علیحدگی پسندوں کی ہڑتال کا اثر ضلع و تحصیل ہیڈ کوارٹرس میں جاری ہے ۔ شہر خاص میں تاریخی جامع مسجد جہاں پچھلے8ہفتوں سے نماز جمعہ نہیں ادا کی جاسکی۔ اس کے گیٹس بند ہیں ۔ تاہم مقامی افراد نے بتایا کہ مسجد میں کل شام نماز ادا کی گئی۔ یہ علاقہ معتدل حریت کانفرنس کے صدر نشین میر واعظ عمر فاروق کا مضبوط گڑھ ہے۔ پولیس نے بتایا وادی کے کسی بھی حصہ میں اگرچیکہ کرفیو یا عوام کے اجتما ع پر پابندی نہیں ہے تاہم سیکوریٹی فورس کی تعیناتی جاری رہے گی ۔ حریت کانفرنس اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ( جے کے ایل ایف)دونوں گروپس ، حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی اور دو دیگر عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے ایک روز بعد 9جولائی سے ایجی ٹیشن چلارہے ہیں ۔ انہوں نے پہلے ہی ہڑتا کی مدت میں10نومبر تک توسیع کردی ہے ۔ تاہم کل چار بجے تا سات بجے شام فروخت کنندگان کی بری تعداد غائب ہے۔ گاہکوں کی تعداد بھی کم ہے ۔کیونکہ ضلع اور وادی کے دیگر حصوں سے عوام ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی کے باعث نہیں آپائے ہیں۔ فروخت کنندگان نے ریڈیو کشمیر سری نگر، ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ کی کراسنگ بشمول تاریخی لال قلعہ چوک جو گرمائی صدر مقام کی مرکزی نبض ہے ۔ جہاں سیول سکریٹریٹ ، حکومت کی نشست بشمول چیف منسٹر محبوبہ مفتی محمد سعید اور ان کے دیگر کابینی رفقاء کے دفاتر ہیں۔ان علاقوں میں اپنے اسٹالس لگائے تھے ، جو پچھلے ہفتہ بندر رہے ۔ جموں میں کل اسٹالس دوبارہ کھلیں گے ۔ موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی معمولی سوئی سے لے کر قالین تک اس کے علاوہ گرم اور اولن کے کپڑے فروخت کئے جاتے ہیں ۔ فروخت کنندگان نے بتایا کہ تقریبا پچھلے چار ماہ میں انہیں کافی نقصانات ہوئے ہیں۔ شاپس اور بزنس ادارے بند ہیں اور سڑکوں پر سے ٹریفک غائب ہے ۔ تاہم تمام سڑکوں پر خانگی ٹرانسپورٹ گاڑیاں چل رہی ہیں ۔ شہر میں بشمول ریزیڈنسی روڈ، مولانا آزا د روڈ، میسوما اور دیگر علاقوں میں بھاری تعداد میں سیکوریٹی فورسس اور پولیس ملازین تعینات ہیں۔ مماثل صورتحال سیول لائنز کے دیگر حسوں بشمول بتملو، ایچ ایس ایچ ایس ، دل گیٹ اور گونیکن میں بھی دیکھی گئی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں