این ڈی ٹی وی تنازعہ - حکومت پر تنقید نامناسب - وینکیانائیڈو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-11-06

این ڈی ٹی وی تنازعہ - حکومت پر تنقید نامناسب - وینکیانائیڈو

5/نومبر
این ڈی ٹی وی تنازعہ - حکومت پر تنقید نامناسب - وینکیانائیڈو
چینائی
پی ٹی آئی
این ڈی ٹی وی چیانل پر ایک دن کے امتناع کے تناظر میں ایمر جنسی کا حوالہ دینے پر وزیر اطلاعات ونشریات ایم وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ ہندی نیوز چیانل کے خلاف کارروائی ملک کی حفاظت اور سلامتی کے مفاد میں کی جارہی ہے ۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ این ڈی اے حکومت، میڈیا کی آزادی کا بڑا احترام کرتی ہے ۔ ایسے مسائل کو سیاسی رنگ دینے سے صرف ملک کی حفاظت اور سلامتی پر آنچ آتی ہے ۔ انہوں نے نائب صڈر کانگریس راہول گاندھی پر بھی تنقید کی جو ایمر جنسی کے تاریک دنوں کی بات کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے حیرت ہوتی ہے کہ بعض لوگ ایمر جنسی جیسی صورتحا ل کی بات کرتے ہیں۔ کارروائی، ملک کی حفاظت اور سلامتی کے مفاد میں ہورہی ہے ۔ میں نے آج اخبار میں پڑھا ہے کہ حکومت نے پہلی مرتبہ ایک ٹی وی چیانل کوممنوع کیا ہے ۔ ماضی میں ممنوع قرار پانے والے چیانلوں کے نام گناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اے ایکسن این پر2ماہ کا امتناع عائد ہوا تھا ۔ ایف ٹی وی پر دو ماہ کا امتناع عائد ہوا تھا۔ یہ سب پہلے ہوچکا ہے۔ اب کہاجارہا ہے کہ یہ پہلی مرتبہ ہورہا ہے ۔ جمہوریت کا قتل، ایمر جنسی کی یاد کی باتیں کی جارہی ہیں۔ یو این آئی کے بموجب اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بی جے ی اور این ڈی اے حکومت، میڈیا کا بڑا احترام کرتے ہیں اور میڈیا کی آزادی پر کوئی آنچ آنے نہیں دی جائے گی، مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات ایم وینکیا نائیڈو نے این ڈی ٹی وی پر ایک دن کے امتناع پر تنقید کے بے خبری اور سیاسی قرار دیا۔ یہاں پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پٹھان کوٹ حملہ کے راست کوریج میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر این ڈی ٹی وی کے خلاف کی جارہی کارروائی پر تاخیر سے تنقید واضح طور پر بے خبری اور سیاسی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے اپنا فیصلہ3نومبر2016کو عوام کے سامنے رکھ دیا تھا۔ ایک دن بعد رد عمل واضح اشارہ دیتا ہے کہ یہ تنازعہ پیدا کرنے ک سوچا سمجھا منصوبہ ہے ۔ نائیڈو نے کہا کہ حکومت ملک کا اقتدار اعلیٰ یکجہتی اور سلامتی برقرار رکھنے کی بالخصوص سرحد پار دہشت گردی کے تناظر میں پوری طرح پابند ہے ۔ اسی کے مد نظر اس نے جاریہ سال مارچ میں گزٹ اعلامیہ جاری کیا تھا کہ ٹی وی چیانلس ، انسداد دہشت گردی کارروائیوں کا راست کوریج متعلقہ عہدیداروں کی بریفنگس تک محدود کردیں کیونکہ یہ وسیع تر سیکوریٹی مفاد کامعاملہ ہوتا ہے ۔ اس معاملہ میں این ڈی ٹی وی ، قواعد کی خلاف ورزی کرتا پایاگیا ہے ۔ یہ چیانل ایسی خلف ورزیاں سابق میں بھی کرچکا ہے ۔ نائیڈو نے نشاندہی کی کہ ملک کے عوام کو پتہ ہونا چاہئے کہ یو پی اے حکومت نے2005-14کے دوران21مرتبہ مختلف ٹی وی چیانلس کو ایک دن تا دوماہ آف ایر (اسکرین سے غائب) کیاتھا کیوں کہ انہوں نے عریاں تصاویر دکھائی تھیں۔ ایک چیانل کو اسٹنگ آپریشن دکھانے پر30دن آف ایر کیا گیا تھا ۔ انہوںنے کہا کہ این ڈی ٹی وی کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کسی نیے ایجاد کردہ قاعدہ اور اصول کی بنیاد پر نہیں ہوا ہے ۔ ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا( ای جی آئی) کے رد عمل پر انہوں نے کہا کہ اس ذمہ دار تنظیم کو رد عمل ظاہرکرنے پورا دن لگا۔
NDTV dispute - inappropriate criticism - Venkaiah Naidu

ہند۔ چین سرحدی بات چیت سے اتفاق۔قومی سلامتی مشیروں کی ملاقات
نئی دہلی
یو این آئی
ہندوستان اور چین نے دہشت گردی کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا اور آئندہ سال سرحدی مسئلہ پر بات چیت سے اتفاق کیاہندوستان اور چین کے قومی سلامتی مشیروں اجیت ڈوول ویانگ جنچی کے درمیان کل دہلی میں تفصیلی بات چیت ہوئی ۔ جس کے دوران دونوںفریقین نے یہ بھی طے کیا کہ سرحدی مسئلہ پر بات چیت کے اگلے دور کا آئندہ سال ہندوستان میں انعقاد عمل مین لایاجائے گا۔ ڈوول اور ریانگ بالترتیب ہندوستان اور چین کے سرحدی مسئلہ پر نامزد کردہ خصوصی نمائندے ہیں دونوں فریقین اس مسئلہ پر بات چیت کے19ادوار کا انعقاد عمل میں لاچکے ہیں ۔ یانگ کا دو ماہ کے اندر ہندوستان کا تیسرا دورہ ہے۔ دونوں کی بات چیت کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا گیا ، بات چیت دوستانہ ، کھلی اور خوشگوار فضا میں ہوئی ہے ۔ جس کے دوران باہمی علاقائی اور باہمی مفاد کے بین الاقوامی امور کے وسیع تر ایجنڈہ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ علاوہ ازیں دہشت گردی کے موضوع کا بھی احاطہ کیا گیا ۔ دونوں فریقین نے اسبات کی ستائش کی کہ2016باہمی مصروفیت کے لئے ایک اہم سال رہا۔ صدر چین، زی جن پنگ نے برکس چوٹی کانفرنس مین شرکت کے لئے ہندوستان کا دورہ کیا اور وزیر اعظم نریندر مودی گروپ چوٹی کانفرنس میں حصہ لینے کے لئے چین کے دور ہ پر گئے۔

بہار کی طرح یوپی سے بھی بی جے پی کو بھگائیں گے: لالو پرساد یادو
لکھنو
پی ٹی آئی
صدر راشٹریہ جنتادل( آر جے ڈی)لالو پرساد نے آج کہا کہ وہ سماج وادی پارٹی کو مستحکم کرنے بہار کی طرح یہاں سے بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کوبھگانے اتر پردیش آئے ہیں۔ ایس پی کی سلور جوبلی تقریب سے روانگی سے قبل لالو پرساد نے یہ بات بتائی اور کہا کہ جس طرح گیدڑ کوبھگایاجاتا ہے اس طرح بی جے پی کو یوپی سے بھی بھگایا جائے گا۔ انتخابی اتحاد کے سوال پر سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیو گوڑانے کہا کہ ان کی پارٹی یہاں میدان میں نہیں ہے ۔ یوپی گجرات اور پنجاب کے انتخابات کے بعد ایک صورتحال رونما ہوگی ، وہ ایس پی کی دعوت پر سلور جوبلی تقاریب میں شرکت کے لئے یہاں آئے ہوئے ہیں۔ جنتادل یو کے قائد شردیادو نے کہا کہ ایس پی کے ساتھ قدیم تعلقات کے سبب وہ سلور جوبلی تقریب میں شرکت کے لئے آئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ابھی اتحاد کی کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ ملائم سنگھ یادو اس بارے میں بہتر بتا سکتے ہیں۔ یہاں ایس پی بڑی پارٹی ہے۔ اس بارے مین زیادہ کہنا فی الوقت مناسب نہیں ہوگا۔ اسی دوران لکھنو سے موصولہ آئی اے این ایس کی اطلاع کے بموجب چیف منسٹر اتر پردیش اکھلیش یادو نے آج اس بات کی تردید کی کہ حکمراں سماج وادی پارٹی میں کوئی اختلافات پائے جاتے ہیں اور کہا کہ تمام پارٹی قائدین 2017کے اسمبلی انتخابات میں سماج وادی پارٹی کے نشان پر متحدہ مقابلہ کریں گے ۔ وہ یہاں سماج وادی پارٹی کی سلور جوبلی جشن تقاریب کے وقفوں کے دوران نامہ نگاروں سے بات چیت کررہے تھے ۔ چیف منسٹر نے یہ تبصرہ اپنے چچا شیو پال سنگھ یادو کی جانب سے ان پر کئے گئے بالواسطہ تبصرہ کے بعد کیا۔ اس سوا ل پر کہ آیا کانگریس کے ساتھ اتحاد کے کوئی امکانات ہیں چیف منسٹر نے کہا کہ میں نے اتحاد کے بارے میں فیصلہ نیتا جی(ملائم سنگھ یادو) پر چھوڑ دیا ہے ۔ پارٹی کے پچیس سالہ جشن کے بارے میں اکھلیش یادو نے کہا کہ ہم ملک میں سماج واد کا نظریہ پھیلا رہے ہیں۔چیف منسٹر نے سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا ، آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد ، جنتادل یو قائد شرد یادو اورسپریم کورٹ کے وکیل رام جیٹھ ملانی سے تقریب سے شرکت پر اظہار تشکر کیا۔

سماج وادی پارٹی پھر بر سر اقتدار آئے گی: اکھلیش یادو
لکھنو
پی ٹی آئی
سماج وادی پارٹی (ایس پی) کی سلور جوبلی تقاریب میں چچا کے ساتھ بر سر اقتدار کی رسہ کشی کے بعد چیف منسٹر اتر پردیش اکھلیش یادو نے آج کہا ہے کہ وہ کسی بھی امتحان کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے پارٹی کو پہنچنے والے نقصان کے تعلق سے خبردار کیا۔ اکھلیش یادو نے اس موقع پر ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ میں بعض باتوں کا جواب نہیں دوں گا ۔ رام منوہر لوہیا جی کہا کرتے تھے کہ لوگ ان کی بات ان کے مرنے کے بعد ہی سنیں گے ۔ میں کہنا چاہوں گا کہ لوگ اسی وقت مانیں گے جب سب کچھ تباہ ہوچکا ہوگا ۔ انہوں نے یہ ریمارکس شیو پال یادو کے اپنے بھتیجہ پر اس طنز کے بعد کئے کہ بعض لوگوں کو بنا کچھ کئے اقتدار وراثت میں مل گیا جب کہ دوسروں کو قربانیاں دینے کے باوجود کچھ بھی نہیں ملا۔ اکھلیش نے کہا کہ اگر آپ میرا امتحان لینا چاہتے ہیں تو میں کسی بھی چیز کے لئے تیار ہوں ۔ ہمارا نشانہ2017کے الیکشن میں بی جے پی اور بی ایس پی کو شکست دینا ہے ۔ یوپی کا یہ الیکشن ملک کا مستقبل طے کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوک سبھا الیکشن میں ریاست سے80کے منجملہ70نشستیں حاصل کرنے والی بی جے پی نے ریاست کو مثالی مواضعات کی اسکیم دینے کے سوا کچھ بھی نہیں کیا۔ بی جے پی نے مظفر نگر اور کیرانہ واقعات کے ذریعہ سماج میں اختلافات پیدا کئے۔ سماج وادی پارٹی یوپی میں پھر بر سر اقتدار آئے گی اور وہ ایسی طاقتوں کو ابھرنے نہیں دے گی۔ سماج وادی پارٹی میں اکھلیش اور شیو پال کے درمیان کاندانی جھگڑا جاری ہے ۔ ملائم سنگھ یادو کا کہنا ہے کہ پارٹی میں سب کچھ ٹھیک ہے لیکن شیوپال اور اکھلیش جس طرح کے بیانات دیتے ہیں اس سے پارٹی میں پھوٹ ظاہر ہوتی ہے ۔2017کے ریاستی اسمبلی الیکشن سے قبل متحدہ محاذ کے طور پر خود کو پیش کرنے کی کوشش میں یادو خاندان جمعرات کے دن چیف منسٹر الیکشن یادو کی رتھ یاترا کو جھنڈی دکھانے لکھنو میں اکٹھا ہوا تھا۔ پارٹی کے سر پرست ملائم سنگھ یادو اور شیوپال نے( جن کے ساتھ چیف منسٹر کی نہیں جمتی) نیک تمنائوں کا اظہار کیا تھا۔ گائتری پرساد پرجاپتی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جنہیں اکھلیش نے قبل ازیں برطرف کردیا تھا، کہا کہ پرجاپتی نے تقریب میں مجھے تلوار پیش کی ہے ۔ آپ نے مجھے تلوار دی اور نہیں چاہتے کہ میں اسے استعما ل کروں ۔ قبل ازیں تقریب کے آغاز پر اکھلیش اور شیو پال کو تلواریں پیش کی گئیں جو انہوں نے مسکراتے ہوئے قبول کیں۔

کیا چین کے خلاف بھی سرجیکل اسٹرائیک کی جائے گی؟ شیو سینا کا حکومت سے سوا
ممبئی
پی ٹی آئی
شیو سینا نے آج مرکز سے دریافت کیا ہے کہ کیا وہ چین کے خلاف بھی اسی طرح کی سرجیکل اسٹرائیک کرسکتا ہے جس طرح کی سرجیکل اسٹرائیک ہندوستانی فوج نے ستمبر میں خط قبضہ کے پار جاکر کی تھی۔ شیو سینا کے ترجمان سامنا میں لکھے گئے اداریہ میں کہا گیا ہے کہ وقت آگیا ہے چین کی در اندازی کو(ہندوستانی علاقوں میں) سنجیدگی سے لیا جائے۔ چین کے خلاف اسی طرح کی سرجیکل حملوں کی جائے جس طرح کی پاکستان کے خلاف کی گئی ہے ۔ ہمیں منہ توڑ جواب دیناہوگا ۔ اداریہ میں سوا کیا گیا ہے کہ کیا کوئی اس طرح کا حملہ چین کے خلا ف کیاجاسکتا ہے ۔ اداریہ میں لکھا گیا ہے کہ جب کوئی عوامی جلسوں میں پاکستان کے خلا ف بولتا ہے تو اس کے جواب میں تایلاں گونجتی ہیں۔ چین کی در اندازی کو بھی سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے ۔ ہمیں تالیوں سے خوش ہونے کا رجحان چھوڑ دیناچاہئے۔ لداخ سے ارونا چل تک اور سکم تک کئی برسوں سے چین اپنی اجارہ داری دکھاتا آرہا ہے ۔ سوال یہ ہے کہ چین کو کون روکے گا۔ اداریہ میں ان اطلاعات کا حوالہ دیا گیا ہے کہ ہندوستان اور چین کی فوج کے درمیان لداخ کے ڈیمچوک علاقہ میں اس وقت تنائو پیدا ہوگیا تھا جب چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے فوجی حقیقی خط قبضہ کے قریب واقع اس علاقہ میں داخل ہوگئے تھے ، اور انہوں نے وہاں منریگا اسکیم کے تحت جاری آبپاشی کنا کے تعمیری کاموں کو روک دیا تھا۔ اس علاقہ میں تقریبا60چینی سپاہی گھس آگئے تھے ۔ اداریہ میں لکھا گیا ہے کہ ہمارے منہ پھٹ وزیر دفاع کو یہ واضح چاہئے کہ ہمارے سپاہیوں نے ان چینی سپاہیوں کے خلاف کیا کارروائی کی۔ پاکستان کو وارننگ دینا کافی نہیں ہے ۔ وزیر دفاع کا فرض ہے کہ وہ چین کے ساتھ ہمارے ملک کی سرحدوں کو بھی محفوظ بنائیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں