مودی دور حکومت جمہوریت کا تاریک ترین دور - راہول گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-11-08

مودی دور حکومت جمہوریت کا تاریک ترین دور - راہول گاندھی

7/نومبر
مودی دور حکومت جمہوریت کا تاریک ترین دور - راہول گاندھی
نئی دہلی
آئی اے این ایس
نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے پیر کے دن نریندر مودی حکومت کو نشانہ تنقید بنایا اور اس پر الزام عائد کیا کہ وہ اقتدار کے نشہ میں چو ر چور ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں جمہوریت ا پنے تاریک ترین وقت سے گزر رہی ہے ۔ نئی دہلی میں کانگریس ورکنگ کمیٹی( سی ڈبلیو سی) اجلاس سے خطاب میں راہول نے کہا کہ ٹی وی چیانلس کو سزا دی جارہی ہے ۔ انہوں نے این ڈی ٹی وی انڈیا اور ایک آسامی چیانل پر ایک روزہ امتناع کے حوالہ سے یہ بات کہی۔ انہوں نے حکومت کی پاکستان پالیسی پر سوال اٹھایا اور کہا کہ یہ ایک انتہا سے دوسری انتہا تک جھول رہی ہے ۔ مودی حکومت کو اقتدار کا نشہ ہے ۔ وہ ان سب کو خاموش کرادینا چاہتی ہے جو اس سے اتفاق نہیں کرتے ۔ قومی سلامتی کی آڑ میں سیول سوسائٹی کو دھمکایا جارہا ہے کہ وہ کوئی سوا نہ پوچھے۔ ٹیلی ویژن چیانلس کو سزا دی جارہی ہے اور انہیں بند کیاجارہا ہے ۔ حکومت کو گھیرنے پر اپوزیشن کو گرفتار کیا جارہا ہے ۔ حکومت کو گھیرنے پر اپ وزیشن کو گرفتار کیاجارہا ہے ۔ راہول گاندھی نے اجلاس کی صدارت کی کیونکہ پارٹی صدر سونیا گاندھی علیل بتائی جاتی ہیں۔ راہول نے کہا کہ موجودہ حکومت میں جمہوریت ا پنے تاریک ترین وقت سے گزر رہی ہے ۔ یہ حکومت اقتدار کا بے جااستعما ل کرتے ہوئے ہماری بنیادی آزادی کو سلب کرنے کی تمام کوششیں کررہی ہے۔ اس سے ایسے خطرناک عزائم سے نمٹنے ہمارا حوصلہ مستحکم ہوگا۔ پاکستان اور جموں و کشمیر کے تعلق سے مودی حکومت کی پالیسی کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ پہلے اتنے زیادہ فوجی نہیں ہلاک ہوئے جتنے اب ہورہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ بے حس حکومت ایک عہدہ ایک پنشن سے فوجیوں کو محروم رکھ رہی ہے ۔معذوری پر دی جانے والی پنشن میں بھی کٹوتی کی جارہی ہے ۔ پارلیمنٹ کے عنقریب شروع ہونے واے اجلاس میں مودی حکومت کو بے نقاب کیاجائے گا۔ ایسے سوالات پوچھے جائیں گے جو اس حکومت کو چبھتے ہوں اور جن کے اس کے پاس کوئی جواب نہیں ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں کے خلاف زیادتیاں بلا روک ٹوک جاری ہیں۔ گزشتہ20ماہ میں برآمدات گھٹی ہیں ۔ کسانوں کی خود کشیاں اور زرعی بحران تشویشناک حد تک بڑھ گئے ہیں۔ حکومت اپنی ناکامیاں چھپانے کی کوشش کررہی ہے ۔ چنندہ کارپوریٹ گھرانوں کو فیض پہنچایاجارہا ہے ، عام آدمی کو نہیں ۔ ہمیں تمام محاذوں پر مودی حکومت کی ناکامیوں کوبے نقاب کرنے جدو جہد جاری رکھنی ہوگی ۔ پی ٹی آئی کے بموجب راہول گاندھی نے مودی حکومت پر سخت تنقید کی اور کہا کہ موجودہ حکومت میں جمہوریت ا پنے تاریک ترین وقت سے گزر رہی ہے ۔ موجودہ حکومت اقتدار کے نشہ میں چور چور ہے ۔ موجودہ حکومت اقتدار کے نشہ میں چور چور ہے اور وہ ان سب کو خاموش کرنا چاہتی ہے جو اس سے اتفاق نہیں کرتے ۔ اس حکومت کو سوالات پوچھنا ناگوار گزرتا ہے کیونکہ اس کے پاس ان کے جواب ہی نہیں ہیں۔ ہمیں ہر فورم بالخصوص پارلیمنٹ کے آنے والے اجلاس میں اس حکومت کی ناکامیوں کو بے نقاب کرنا ہوگا ۔ گزشتہ چند دن سے اوآر او پی مسئلہ اٹھانے والے راہول گاندھی نے کہا کہ حالیہ چند ماہ میں ہمارے جوانوں کی زیادہ تعداد ہلاک ہوئی ہے ۔ آئندہ چند ماہ میں چند ریاستوں کے اسمبلی ایلکشن ہونے والے ہیں ۔ توقع کی جاسکتی ہے کہ مودی حکومت غلط فہمیاں پھیلانے اور مذہبی خطوط پر لوگوں کو بانٹنے کی کوشش کرے گی۔ ہمیں ایسی تفرقہ پسند حکمت عملیوں کو ناکام بنانا ہوگا ۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کانگریس، مودی حکومت کے مخالف غریب ایجنڈہ اور وعدہ شکنی کوبے نقاب کرچکی ہے ، راہول گاندھی نے پارٹی کارکنوں سے کہا ہے کہ وہ مودی حکومت کی تمام محاذوں پر ناکامیوں کو بے نقاب کرنے کی جدوجہد کریں۔
Democracy passing through darkest hours under Modi regime: Rahul

ہندوستان اور برطانیہ داخلی امور پر مذاکرات کے لئے آمادہ
نئی دہلی
پی ٹی آئی
ہندوستان اور برطانیہ نے آ جمانا کہ داخلی امور پر اہم ڈائیلاگ شروع کرنے کی ضرورت ہے جو ویزا اور منظم جرائم جیسے تمام مسائل کا احاطہ کرے۔ دونوں ممالک نے دہشت گردی پر تشویش ظاہر کی جسے انہوں نے ایسا خطرہ قرار دیا جو محدود سیکوریٹی چیلنج نہیں ہے اور جس کا شکنجہ مختلف ممالک اور علاقوں تک پھیلا ہوا ہے ۔ تجارت، سرمایہ کاری ، سلامتی اور دفاع کے بشمول وسیع تر امور پر تفصیلی بات چیت کے بعد وزیر اعظم ، نریندر مودی اور ان کی برطانوی ہم منصب تھریسامے نے پاکستان سے مطابہ کیا کہ وہ نومبر2008کے ممبئی دہشت گرد حملہ اور2016کے پٹھان کوٹ حملہ کے خاطیوں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔ تھیریسامے کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں مودی نے کہا کہ ہم دونوں نے مذہبی جنون اور دہشت گردی کی زور پکڑتی طاقتوں سے نمٹے مل جل کر بامقصد طور پر کام کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ ہمارا ماننا ہے کہ دہشت گردی محدود سیکوریٹی چیلنج نہیں ہے ۔ اس کا شکنجہ مختلف ممالک اور علاقوں تک پھیلا ہوا ہے ۔ دہشت گرد آسانی کے ساتھ سرحدیں پار کرلیتے ہیں اور پوری انسانیت کو خطرہ میں ڈال دیتے ہیں ۔ مودی نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم تھریسامے سے سرحد پار دہشت گردی کے تعلق سے سخت تشویش کا اظہار کیا اور ان سے کہا کہ دہشت گردی کی تائید اور سرپرستی کرنے والے ممالک کے خکل ف بین الاقوامی برداری کو سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔ تھریسامے نے کہا کہ دونوں ممالک کو دہشت گردی کامشترک خطرہ لاحق ہے ۔ شراکت دار اور عامی طاقت ہونے کے ناطہ ہم نے آمادگی ظاہر کی۔ بات چیت کے بعد جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ تھریسامے نے اری حملہ کی مذمت کی اور مہلوک جوانوں کے خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا ۔ حزب المجاہد عسکریت پسند برہان وانی کو پاکستان کی جانب سے شہید قرار دئیے جانے کے بظاہر حوالہ میں مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ دہشت گردوں کی ستائش نہیں ہونی چاہئے۔ اچھے اور برے دہشت گردوں کی تمیز بھی نہیں ہونی چاہئے ۔ ہندوستان اور برطانیہ نے مانا کہ جنوبی ایشیا مستحکم، خوشحال اور دہشت گردی سے پاک ہو۔ انہوں نے تمام ممالک سے اپیل کی کہ وہ اس کے لئے کوشش کریں۔ دونوں قائدین نے کہا کہ دہشت گردی، انسانیت کے لئے سنگین خطرہ ہے ۔ دونوں ممالک نے مانا کہ دہشت گردی اور پرتشدد و انتہا پسندی ، بین الاقوامی امن اور سلامتی کو لاحق انتہائی سنگین خطرات میں شامل ہیں۔ مودی اور تھریسامے نے کہا کہ ان برائیوں کے خلاف مرکوز عامی کارروائی ہونی چاہئے ۔

مرکز کے اقدامات دستور کی دفاقی روح کے منافی: ممتا بنرجی
کولکتہ
یو این آئی
مرکزی حکومت کی جانب سے100دن کا م کی اسکیم کے تحت فائدہ حاصل کرنے والوں کو ریاستی حکومت کے بجائے فائدہ کی راست کی فراہمی کے فیصلہ پر چیف منسٹر مغربی بنگا ل ممتا بنرجی نے وزیر اعظم نریندر مودی مداخلت کرنے کی خواہش کی ۔ وزیر اعظم کو موسوم اپنے ایک مکتوب میں ممتا بنرجی نے کہا کہ ریاستی حکومت کو نظر انداز کرتے ہوئے فنڈز کی راست منتقلی کے مرکزی حکومت کا اقدام ملک کے وفاقی ڈھانچہ کے خلاف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے اقدامات دستور کی وفاقی روح کے منافی ہیں۔ممتا بنرجی نے وزیر اعظم کو موسوم اپنے مکتوب کی نقول ملک میں غیر بی جے پی حکمراں ریاستوں کو بھی روانہ کیں۔ مرکزی حکومت نے100دن کام کی اجرت کی اسکیم کے فنڈز راست طور پر استفادہ کنندگان کے بینک اکاؤنٹس میں پہنچانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس طرح ملک کے وفاقی ڈھانچہ کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔ یہ ریاستوں کے حقوق میں غیر معینہ مداخلت ہے اور ملک کے وفاقیت کی دستوری روح کی خلاف ورزی ہے ۔یہ ریاستوں کے حقوق میں غیر معلنہ مداخلت ہے اور ملک کی وفاقیت کی دستوری روح کی خلاف ورزی ہے ۔ ممتا بنرجی نے ریاستی معاملت میں مرکزی حکومت کی غیر ضروری مداخلت پر بھی تنقید کی ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت، ریاستی چیف منسٹرس کونظر انداز کرتے ہوئے ریاستی چیف سکریٹریز کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کا انعقاد عمل میں لارہی ہے ۔ ہم اس طرح کے اقدامات کے خلاف احتجا ج کریں گے۔

این ڈی ٹی وی انڈیا پر پابندی ملتوی
نئی دہلی
پی ٹی آئی
ایک بڑا تنازعہ پیدا ہونے کے بعد حکومت نے آج این ڈی ٹی وی انڈیا پر پٹھان کوٹ دہشت گرد حملے کے کوریج کی وجہ سے ایک دن کی پابندی کے فیصلہ پر عمل کو ملتوی کردیا ہے ۔ اس ٹی وی چیانل نے فیصلہ پر نظر ثانی کی درخواست کی تھی ۔ وزارت اطلاعات و نشریات نے 2نومبر کو چیانل کی نشریات کو ایک دن کے لئے بند کرنے کی ہدایت دی تھی جس پر اپیل کے تصفیہ تک عمل روک دیا گیا ہے ۔ اس ہدایت پر عمل کو روکنے کا فیصلہ اس وقت کیا گیا جب این ڈی ٹی وی کے شریک صدر نشین پرانئے رائے نے وزیر اطلاعات و نشریات ایم وینکیا نائیڈو سے ملاقات کی اور اس مسئلہ پر بات چیت کی ۔ وینکیا نائیڈو نے آج رات کہا کہ چیانل کی اپیل پر حکومت کی اعتدال پسند جمہوری اقدار اور اصولوں کے مطابق کام کرتے ہوئے اس حکم پر عمل روک دیا گیا ہے۔ وزیر نے کہا کہ این ڈی ٹی وی کے عہدیداروں نے ان سے اپیل کی جس پر انہوں نے کہا کہ وہ اس کا جائزہ لیں گے اور پھر فیصلہ کیا کہ اس پورے عمل کی تکمیل تک اس ہدایت پر عمل آوری کو روک دیاجائے ۔ حکومت کی اس ہدایت سے ایک بڑا تنازعہ پیدا ہوگیا تھا ۔ کانگریس اور کئی دوسری اپوزیشن جماعتوں کے علاوہ میڈیا کے اداروں نے این ڈی اے حکومت پر تنقید کی تھی اور اس پر صحافت کی آزادی کو دبانے کی کوشش کا الزام لگایا تھا۔ بعد میں وینکیا نائیڈو نے ٹویٹر پر کہا کہ این ڈی اے حکومت کسی سے بغض نہیں رکھتی ہے اور کانگریس کے بر خلاف اظہار خیال کی آزادی میں یقین رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے1975ء میں اور2004اور 2010ء کے درمیان آزادی اظہار کو دبایا تھا۔ اس دوران کانگریس نے اس فیصلے کو سچائی کی جیت قرار دیا ۔ کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا کہ فاشسٹ بی جے پی آخر کار میڈیا کی مشترکہ طاقت کے دباؤ میں آگئی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ مودی حکومت کے لئے ایک سبق ہے کہ قلم ہمیشہ طاقت پر جیت حاصل کرتا ہے ۔

برطانیہ کی مساجد میں نماز فجر کے وقت کی مسئلہ کی یکسوئی
لندن
پی ٹی آئی
برطانیہ کی مساجد نماز فجر کے صحیح وقت کے تعین کے لئے ٹکنالوجی کا سہارا لے رہی ہیں۔ یہ مسئلہ صدیوں سے در پیش ہے ۔ برمنگھم کے پراجکٹ کو توقع ہے کہ برطانیہ بھر کی مساجد میں دہرایاجائے گا۔ مسجد یں فلکیاتی کیمرے اور کراؤڈ سورسنگ کا استعمال کریں گی تاکہ پتہ چلے کہ مسلمان نماز فجر کس وقت ادا کریں ۔ دی ٹائمس نے یہ اطلاع دی۔ جنرل پریکٹیشنر اور اوپن فجر پراجکٹ کے بانی شاہد میر علی نے اخبار کو بتایا کہ رمضان میں ہم نے دیکھا کہ ایک مقامی مسجد مین لوگ سحری کھارہے ہیں جب کہ آگے کی مسجد میں روزہ شروع ہوچکا تھا اور لوگ نماز فجر ادا کررہے تھے اور تیسری مسجد میں لوگ نماز ادا کر کے گھر یا کام پر جاچکے تھے ۔ اس سے یہ سبق ملا کہ کھلے ڈاٹا کے ذریعہ اشتراک اور اتفاق رائے ضروری ہے۔ یہ فرقہ کی چسیدگی کے بلو پرنٹ جیسا ہے ۔ برطانیہ بھر میں نماز فجر کا وت مختلف پایاجاتا ہے۔ قریب کی مساجد میں بھی45منٹ تک کا فرق ہوتا ہے ۔ اس کی وجہ وقت کا حساب لگانے اختیار کئے جانے والے مختلف فارمولے ہیں۔ اب یہ مسئلہ برمنگھم میں حل ہوچکا ہے جہاں مختلف مسالک و عقائد کے تقریبا دیڑھ لاکھ مسلمان اوپن فجر پراجکٹ کے تحت نیا نظام الاوقات اپنا چکے ہیں۔ میر علی نے ایک فلکیاتی کیمرہ گنبد کے ساتھ خریدا جسے انہوں نے چھت پر لگا دیا ۔ یہ کائنات کا 360ڈگری نظارہ کرتا ہے۔ وہ ہر 60سکنڈ میں تصویر بھیجتا رہتا ہے۔ اس کی لی ہوئی تقریبا25ہزار تصاویر آن لائن اپ لوڈ کی گئیں اور170سے زائد مقامی مساجد اور علماء کو بھیجی گئیں۔ یونیورسٹی آف کیمبرج اور ایچ ایم ناٹیکل المیناک دفتر کو بھی روانہ کی گئیں۔ برمنگھم کی مرکزی، جامع مسجد نے ڈاٹا مقامی مساجد کو پیش کیا اور سب نے مانا کہ نئے معیاری نظام الاوقات کو جاریہ سال مئی سے اپنا لیا جائے۔ اوپن فجر پراجکٹ کا اعادہ لندن اور پیٹربرو میں ہوگا ۔ امید ہے کہ اسے دیگر علاقوں میں بھی دہرایاجائے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں