سماج وادی پارٹی میں بحران برقرار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-28

سماج وادی پارٹی میں بحران برقرار

28/نومبر
لکھنؤ
یو این آئی
اتر پردیش کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز ’یش بھارتی‘ کی پیشکشی کی تقریب میں بھی یادو خاندان کے دخلی جھگڑے کا اثر نظر آیا۔ دراصل نو تعمیر شدہ لوک بھون میں منعقدہ ایوارڈ تقریب کے لیے کارڈ پر سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو کا نام تصویر کے ساتھ چھپا تھا۔ یہاں تک کہ شہر کے مختلف علاقوں میں ہورڈنگ اور بینرو ں میں بھی ایس پی سربراہ کی تصویر چیف اکھلیش یادو ساتھ لگائی گئی تھی لیکن پروگرام کے مقام پر اکھلیش یادو کو چھوڑ کر یادو خاندان کا کوئی اور رکن موجود نہیں تھا ۔ پروگرام میں آئے مہمانوں اور صحافیوں کے درمیان ایس پی سربراہ کی غیر موجودگی بحث کا موضوع بنی رہی ۔ پارٹی ذرائع کے مطابق اکھلیش یادو خود اپنے والد کو پروگرام میں مدعو کرنے کے لئے ان کی رہائش گاہ گئے تھے۔ وہ وہاں تقریبا پندرہ منٹ تک رہے لیکن نیتاجی (ملائم سنگھ یادو) کا ایوارڈ تقریب میں نہ آنا حیرت انگیز رہا ۔ بعد میں اکھلیش یادو نئے سکریٹریٹ لوک بھون میں تنہا پہنچے اور ایک مختصر خطاب کے بعد ریاست کی71شخصیات کو ایوارڈ سے نوازا۔ اس دوران انہوں نے موجودہ حالات پر کوئی بھی تبصرہ نہیں کیا۔ پارٹی ہیڈ کوارٹر میں پیر کو پارٹی کے ریاستی صدر شیو پال یادوسے بحث کے بعد یہ پہلا ملوقع تھا جب اکھلیش نے کسی سرکاری پروگرام میں شرکت کی ہے ۔ تقریب میں مختلف شعبوں کی71شخصیات کو یش بھارتی اعزازسے نوازا گیا۔ اس موقع پر انہیں11لاکھ روپے نقد ، سند اور شا پیش کی گئی ۔ دوسری طرف پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو کے اسمبلی انتخابات سے قبل عظیم اتحاد کے قائم کرنے کا ارادہ ظاہر کرنے کے بعد شیو پال سنگھ یادونے کل نئی دہلی میں جنتادل یو اور راشٹریہ لوک دل کے قائدین سے ملاقات کی ۔ سابق وزیر راجندر سنگھ رانا کی پہلی برسی میں حصہ لینے سہارنپور جارہے شیو پال یادو نے آج غازی آباد میں صحافیوں سے کہا کہ اسمبلی انتخابات سے پہلے ریاست میں بڑا اتحاد بنے گا۔ بی جے پی کو اقتدار میں آنے سے روکنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ پارٹی کے ریاستی صدر نے کہا کہ میں نے کل کئی قائدین سے بات چیت کی ہے۔ سب نے نیتا جی کی تجویز پر مثبت رد عمل ظاہر کیا ہے ۔ آنے والے و قت میں اتر پردیش کی سیاست میں بڑی تبدیلی نظر آئے گی۔ یادو نے کہا کہ جلد ہی ایک اجلس طلب کیاجائے گا جس میں انتخابات سے پہلے اتفاق رائے کے بارے میں تبادلہ خیا کیاجائے گا۔ اس دوران ایس پی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا رکن بینی پرساد یادو نے بتایا کہ پارٹی میں اتحاد کے لئے تمام کوششیں کی جارہی ہیں ۔ ہم سب انتخابات سے پہلے اتحاد چاہتے ہیں اگر ایسا نہیں ہوا تو ہمیں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ ورما نے راجیہ سھا میں پارٹی کا لیڈر بننے کے امکان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسی کوئی تجویز آتی ہے تو وہ اسے قبول نہیں کریں گے ۔ تاہم اس کی وجہ بتانے سے انہوں نے انکار کردیا۔ دریں اثناء پی ٹی آئی کے ایک اور سینئر لیڈر نے تسلیم کیا کہ پارٹی کے موجودہ حالات ٹھیک نہیں ہیں جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ پارٹی تقسیم کی جانب گامزن ہے ۔ انہوں نے کہا ، ملائم اتحاد کے حق میں ہیں جب کہ اھکلیش اس کے خلا ف ہیں ۔ ایسی صورت میں کیسے کہا جاتاسکتا ہے کہ پارٹی میں اتحاد برقرار ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں