سنگباری کے ذریعہ کوئی بات نہیں منوائی جا سکتی - محبوبہ مفتی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-22

سنگباری کے ذریعہ کوئی بات نہیں منوائی جا سکتی - محبوبہ مفتی

سری نگر
پی ٹی آئی۔ آئی اے این ایس
چیف منسٹر جموں و کشمیر محبوبہ مفتی نے آج پاکستان سے کہا کہ وہ سرحد پار در اندازی بند کرے ، تاکہ امن بات چیت کے لئے سازگار ماحول پیدا کیاجاسکے ۔ محبوبہ نے یہاں پولیس کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو یہ بات سمجھنی ہوگی کہ دونوں ملکوں کی سرحد مشترکہ ہے اور اس خطہ میں قیام امن کے لئے مذاکرات شروع کرنے ، در اندازی بند ہونی چاہئے ۔ پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی قائد نے کہا کہ ریاست میں عسکریت پسندی بند ہونے کے بعد ہی کچھ عرصہ میں وادی کشمیر سے مسلح افواج کے متنازعہ خصوصی اختیارات قانون کو برخواست کیاجائے گا۔۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں افسپا کو ہٹانا ہوگا ، لیکن ہمیں اس کے لئے مدد کی ضرورت ہے ۔ ہم وقفوں مین یہ کام کرسکتے ہیں ، لیکن عسکریت پسندی بند ہونی چاہئے ۔ محبوبہ مفتی نے وادی میں سنگباری اور احتجاج کرنے والوں کی بھی مخالفت کی اور کہا کہ ایسا کرنے سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا ۔ علیحدہ اطلاع کے مطابق چیف منسٹر جموں و کشمیر محبوہ مفتی نے فوجیوں کی جرات کو سلام کرتے ہوئے کہا کہ میں ان تمام شہیدوں کو سلام کرنا چاہتی ہوں ، جنہوں نے ملک کے لئے اپنی جانیں نچھاور کیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ دنوں سے ہمارے سیکوریٹی اور پولیس اہلکاروں کو مشکل حالات سے گزرناپڑ رہا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ محبوبہ مفتی نے یہ بھی کہا کہ آپ حریت یا کسی کے سر پر بندوق رکھ کر اپنی بات منوا نہیں سکتے ہیں اور نہ ہی آپ دہلی کے سر پر پتھر مار کر ہی اپنی بات منواسکتے ہیں۔ ہمیں افسپا کو ختم کرنا ہے، مگراس کے پیچھے دہشت گردی کی وجہ بتائی جاتی ہے ۔ تاہم افسپا کو کبھی تو ہٹانا ہی پڑے گا۔ محبوبہ مفتی نے ریاست کے حالات پر کہا کہ کسی اور ریاست میں الیکشن ہوتا ہے تو وہاں سڑک، پانی اور بجلی کا معاملہ ہوتا ہے ، لیکن ہمارے یہاں اور بھی مسائل رہتے ہیں۔ یہاں پولیس کا کام لا اینڈ آرڈر کا نہیں رہتا ہے ۔ میں نے گزشتہ تین ماہ کے دوران محسوس کیا کہ پولیس کا کام پولیسنگ کے علاوہ پیرنٹنگ کا بھی ہے ۔ آپ کا سامنا دہشتگردوں سے ہوتا ہے ، جو سترہ، اٹھارہ، بیس سال کے بچے ہیں ۔ ان کی پیرٹنگ کی ضرورت ہے۔ جموں و کشمیر کی چیف منسٹر نے کہا کہ تین ماہ میں پولیس نے جو کام کیا، وہ ٹھیک تھا مگر کہیں نہ کہیں غلطی ہوئی۔ چھوٹے چھوٹے بچوں کو پتھر لے کر پولیس اور سیکوریٹی فورسس کے کیمپوں کی طرف دھکیلا گیا، تو آپ لوگوں نے صبر سے کام لیا۔ ہمارے یہاں چیلنج بہت بڑا ہے ۔ مفتی محمد صاحب نے اتنا بڑا فیصلہ کیا، ہم نے بی جے پی سے ہاتھ ملایا، اس کا یہی مقصد تھا کہ دہلی کے وزیر اعظم اور پاکستان کے وزیر اعظم کو ایک ساتھ ملا کر ا پنے سبھی مسائل کو حل کیاجاسکے ۔ انہوںنے کہا کہ ہم مل جل کر اس کو سلجھانا چاہتے ہیں ، دہلی میں کافی دنوں بعد ایسا وزیراعظم آیاہے، جس کے پاس دو تہائی اکثریت ہے ، لیکن حالات کافی مشکل ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں