جمہوریت میں میڈیا پر پابندی عائد نہیں کی جا سکتی - وینکیا نائیڈو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-28

جمہوریت میں میڈیا پر پابندی عائد نہیں کی جا سکتی - وینکیا نائیڈو

27/نومبر
نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات وینکیا نائیڈو کا احساس ہے کہ جمہوریت میں ذرائع ابلاغ پر کسی قسم کی پابندی عائد نہیں کی جانی چاہئے ، تاہم انہوں نے کہا کہ میڈیا کا خود ہی اپنے لئے قواعد و ضوابط بنانا ہی بہتر ہوگا۔ نائیڈو نے کہا کہ ایسا احسا س پایاجاتا ہے کہ سوشیل میڈیا بگاڑ پایاجاتا ہے۔ پی ٹی آئی کو اپنے انٹر ویو میں وینکیا نائیڈو نے کہا کہ یہ میرا احساس ہے کہ جمہوریت میں ایک ایسے آزاد سما میں جہاں اظہار خیا ل کی آزادی اس کے دستور نے فراہم کی ہو، میڈیا پر کوئی پابندی عائد نہیں کی جاسکتی ۔ انہوں ںے کہا کہ میڈیا کا اپنے آپ کو قواعد و ضوابط کے تابع کرنا ہے بہتر ہوگا اور اس کے کئی نیا بل درکار نہیں ہے بلکہ سیاسی ارادہ اور انتظامیہ مہارت کی ضرورت ہے جس کی چند مقامات پر کمی ہے ۔ تاہم وزیر اطلاعات و نشریات نے مزید کہا کہ کبھی خلاف ورزیاں ہوتی ہیں تو اس سے نمٹنے کے لئے ملکی قوانین پہلے سے ہی موجود ہیں۔ اظہار خیا کی آزادی کا بہترین استعمال اس وقت ہی ہوسکتا ہے جب اس آزادی کی بہتر طریقہ سے قدر کی جائے ۔ انہو ںنے کہا کہ یہ آزادی، عدلیہ سے آگے نہیں ہے ،ہمارے موجودہ قوانین اس میں ضروری مداخلت کرتے ہیں۔ ہم میڈیا پر کسی نئے تحدیدات کے بارے میں غور نہیں کررہے ہیں لیکن حکومت کا تمام متعلقہ افراد سے توقع ہے کہ اپنے ذرائع اتعما کرتے وت اپنی ذمہ داری کو نبھائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا پر چند پابندیاں ہیں جیسے وہ ایسی باتوں کی تشہیر نہ کریں جو قومی مفادات کے خلاف ہوں۔ ملک کے مفادات کے خلاف کوئی پروپیگنڈہ نہ کریں، بے حیائی ، بیہودگی اور تشدد کی حوصلہ افزائی نہ کریں۔ پہلے سے ہی قوانین میں میڈیا کے لئے چند اصول و ضوابط مقرر ہیں، قانون کے مطابق اقرار موجود ہے اس لئے میڈیا کو اس کے مطابق توجہ دینا ہوگا ۔ اصل دھارے کی صحافت کے لئے بھی متعلقہ تنظیموں اور انتظامیہ کی جانب سے چند قواعد و ضوابط ہیں ، لیکن سوشیل میڈیا پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے ۔ یہاں اطلاعات راست نشر کی جاتی ہیں ۔ آہستگی سے یہ احساس دلایاجاتا ہے کہ سوشیل میڈیا میں بگاڑ پیدا ہورہا ہے اور اس سے نمٹنے کے لئے ہمیں راستہ تلاش کرنا ہوگا لیکن اگر اسی وت اگر آپ میڈیا پر پابندیاں عائد کرنا شروع کردیںتو اس کاکوئی مثبت اثر نہیں ہوگا ۔ سوشیل میڈیا کے تعلق سے نائیدو نے کہا کہ یہ ذرائع ابلغ سے اس لئے تشویش لاحق ہے کہ اس میں کوئی بات سنسر نہیں ہوتی۔ اس بات کو ذہن میں رکھنا ہوگا کہ سوشیل میڈیا کے تعلق سے بھی کافی قوانین موجود ہیں اور ان قوانین کا موثر اور مناسب استعمال ہونا چاہئے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں