سیاسی پروپیگنڈہ میں فوج کے استعمال کی حمایت نہیں - راہول گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-08

سیاسی پروپیگنڈہ میں فوج کے استعمال کی حمایت نہیں - راہول گاندھی

نئی دہلی
یو این آئی
این ڈی اے حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی پر ہندوستانی فوجیوں کی قربانیوں کا فائدہ اٹھانے کا الزام عائد کرتے ہوئے ایک نزاع پیدا کرنے کے ایک دن بعد نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے آج کہا کہ وہ پاک مقبوضہ کشمیر میں آرمی کی تیز رفتار اور نپے تلے حملوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں تاہم انہوں نے وضاحت کی کہ وہ سیاسی پروپیگنڈہ کے لئے آرمی کے استعمال کے مخالف ہیں ۔ راہول نے سلسلہ وار ٹوئٹ کئے ، میں سرجیکل اسٹرائکس کی بھرپور حمایت کرتا ہوں لیکن میں اس بات کی تائید نہیں کروں گا کہ سارے ملک میں سیاسی پوسٹرس اور پروپیگنڈہ میں انڈین آرمی کا استعمال کیاجائے ، تقریبا ایک ماہ طویل کسان یاترا کا کل شام اختتام کرتے ہوئے اور سنسد مارگ دہلی میں ریالی سے خطاب کرتے ہوئے راہول نے مودی پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ فوجیوں کی قربانیوں کے پیچھے چھپ رہے ہیں اور ان سے فائدہ حاصل کررہے ہیں ۔ نائب صدر کانگریس کے ریمارکس پر بی جے پی نے شدید رد عمل کا اظہار کیا تھا۔
نئی دہلی
یو این آئی
صدر بی جے پی امیت شاہ پر یہ بتاتے ہوئے قوم کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا کہ انڈین آرمی نے خط قبضہ کے پار سرجیکل اسٹرائکس پہلی بار کیا ہے ۔ کانگریس نے یہ مطالبہ کیا کہ وہ آرمی اور ملک کے عوام سے اظہار معذرت کریں ۔ اے آئی سی سی کے میڈیا انچارج رندیپ سرجے والا نے دہلی میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی وزیر اور سینئر بی جے پی لیڈر روی شنکر پرساد کی جانب سے پریس کانفرنس سے صدر بی جے پی کا جھوٹ بے نقاب ہوگیا ہے ۔ سرجے والا نے کہا پرساد کی جانب سے پریس کانفرنس میں سابق آرمی چیف وکرم سنگھ سے ایک انٹر ویو کا ویڈیو پیش کیا گیا جس سے شاہ کا جھوٹ بے نقاب ہوگیا ۔ ویڈیو کے ایک حصہ میں جنرل سنگھ نے یہ اعتراف کیا کہ سرجیکل حملہ اس سے پہلے یو پی اے کے دور حکومت میں بھی کیا گیا تھا۔ قبل ازیں جن میں پریس کانفرنس کے دوران شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ حال ہی مین آرمی کی جانب سے کیاجانے والا سرجیکل حملہ پہلا تھا اور آرمی نے پہلی بار تیز رفتار اور نپے تلے حملوں کے لئے خط قبضہ کو پار کیا تھا۔

Won't support use of Army in political propaganda: Rahul

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں