یکساں سیول کوڈ کو اتفاق رائے سے نافذ کیا جائے گا - وینکیا نائیڈو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-15

یکساں سیول کوڈ کو اتفاق رائے سے نافذ کیا جائے گا - وینکیا نائیڈو

نئی دہلی
یو این آئی
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہ حکومت یکساں سیول کوڈ پر سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے مرکزی وزیر قانون روی شنکر پساد نے آج بورڈ سے کہا کہ وہ لاء کمیشن کو جواب دیں تاکہ اسے اس مسئلہ پر وسیع ترین امکانی آرام کے حصول میں مدد مل سکے ۔وزیر قانون نے جو دہلی میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کررہے تھے کہا کہ حکومت مردو خواتین کو انصاف کی فراہمی ، مردو خواتین کے درمیان مساوات اور ان کے ساتھ عدم تفریق کی حامی ہے ۔ اور حکومت کے حلف نامہ میں ان امور کو نمایاں جگہ دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا بنگلہ دیش ، افغانستان، مراقش، تیونس، ترکی، انڈونیشیا ، مصر اور ایران جیسے ممالک نے کافی پہلے ہی ان کے قوانین کو باقاعدہ بنادیا ہے ۔ انہوں نے بتایا اگر ان اسلامی ممالک میں متذکرہ قوانین کو باقاعدہ بنایا جاسکتا ہے تب ایسا ہندوستان میں کیوں نہیں کیاجاسکتا جو ایک سیکولر ملک ہے ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ مسلم تنظیموں کو ذرائع ابلاغ سے رجوع ہونے کے بجائے لا ء کمیشن کے ہاں جانا چاہئے اور وہ جو کہنا چاہتے ہیں کہنا چاہئے ۔ پرساد نے کہا کہ یکساں سیول کوڈ پر تمام فریقین سے وسیع تر مشاورت ضروری ہے ۔ یکساں سیول کوڈ کے مسئلہ پر لاء کمیشن کے سوالنامہ کا بائیکاٹ کرنے سے متعلق مسلم پرسنل لاء بورڈ کے فیصلہ اور طلاق ثلاثہ کے عمل پر بحث چھڑ جانے کے پس منظر کے بر خلاف وزیر اطلاعات و نشریات ایم وینکیا نائیڈو نے قبل ازیں آج مسلم پرسنل لاء بورڈ کو مشورہ دیا کہ وہ کمیشن کے اقدام میں سیاسی محرک کو نہ دیکھیں اور سیاسی محرک کو تلاش نہ کریں ۔ وینکیا نائیڈو نے دہلی میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے خواتین کے ساتھ مذہبی تفریق کے خاتمہ کا تہیہ کرلیا ہے ۔ انہوں نے مسلم پرسنل لاء بورڈ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہندوستان میں شادی، طلاق، جائیداد اور ورثہ کے بارے میں یکساں قوانین کے لئے مطالبہ کو سیاسی رنگ دے رہا ہے ۔ انہوںنے اپنے ان خیالات کا اظہار کیا کہ یکساں سیول کوڈ کو عجلت پسندی میں نہیں بلکہ اتفاق رائے کے ذریعہ نافذ کیاجائے گا اور وہ ہر ایک پر زور دیتے ہیں کہ اس عمل سے سیاست کو دور رکھیں ۔ یکساں سیول کوڈ پر کل سیاسی جنگ شروع ہوگئی اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اور دیگر مسلم تنظیموں نے مودی حکومت کے اس اقدام کی سخت مخالفت کی اور اپوزیشن جماعتیں بھی مرکز کے محرک کے بارے مین سوالات کرنے لگیں ۔ حکمراں بی جے پی نے کل مرکز کے ساتھ اظہار یگانگت کیا اور کہا کہ ترقی پسند سماج کے لئے یکساں سیول کوڈ ضروری ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں