سارک کے بجائے وسیع جنوب ایشیائی اقتصادی اتحاد کے قیام کی کوشش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-13

سارک کے بجائے وسیع جنوب ایشیائی اقتصادی اتحاد کے قیام کی کوشش

واشنگٹن
یو این آئی
پاکستان کا الزام ہے کہ8رکنی جنوب ایشیائی علاقائی تعاون یونین( سارک) پر ہندوستان کا غلبہ ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اسے توڑنے کے لئے وسیع جنوب ایشیائی اقصادی گروپ بنانے کی ضرورت ہے ۔ امریکہ میں گزشتہ ہفتہ واشنگٹن( امریکہ) کے5روزہ دورے پر گئے پاکستان کے ایک پارلیمانی وفد نے یہ بات کہی ۔ پاکستان کے رکن پارلیمنٹ مشاہد حسین سید نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ وسیع جنوب ایشیاپہلے ہی ایک شکل اختیار کررہا ہے ۔ اس نئے جنوبی ایشیا میں چین، ایران اور پڑوسی مشرق وسطیٰ کے ممالک شامل ہیں ۔ انہوں نے چین پاکستان اقتصادی راہ داری کو جنوبی ایشیا کو مشرق وسطیٰ سے منسلک کرنے والا اہم اقتصادی راستہ بتایا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ نہ صرف چین کے نزدیک ہے ، بلکہ وسط ایشیائی ممالک کے بھی قریب ہے ۔ مسٹر حسین نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستان بھی اس نظام کا حصہ بنے ۔ واضح رہے کہ ہندوستان نے اڑی دہشت گردانہ حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے اسلام آباد میں ہونے والی 19ویں سارک کانفرنس میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد افغانستان ، بنگلہ دیش اور بھوٹان نے بھی کانفرنس کا بائیکاٹ کیا تھا، جس کی وجہ سارک سربراہ اجلاس ملتوی کرنا پڑا ۔ سارک کے8ممبر ممالک میں سے افغانستان اور بنگلہ دیش کے ہندوستان کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں، جب کہ چاروں طرف ہندوستانی سرحد سے گھرا بھوٹان بھی ہندوستان کے فیصلے سے انکار نہیں کرسکتا۔ ایک سینئر سفارتکار نے پاکستان کے ذریعہ ایک نیا گروپ بنانے کی تیاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ واضح طور پر پاکستان کو یہ پتہ چل گیا ہے کہ سارک ممالک پر ہمیشہ ہندوستان غلبہ رہے گا اس لئے وہ اب وسیع جنوبی ایشیا کے بارے میں بات کررہے ہیں۔ ایک دیگر سفارتکار نے کہا کہ پاکستان کو امید ہے کہ جب ہندوستان کوئی فیصلہ اس پر تھوپنے کی کوشش کرے گا تو اس نئے منصوبے سے اس کے پاس اور بھی داؤ ہوں گے۔واشنگٹن میں سفارتی تجزیہ کاروں نے کہا کہ یہ مجوزہ منصوبہ چین کے لحاظ سے بھی موزوں ہے کیونکہ وہ اس علاقے میں ہندوستان کے بڑھتے اثر سے فکر مند ہے ۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وسطی ایشیائی ملکوں اور ایران کو اس نئے گروپ کا حصہ بنانے میں چین اہم رول ادا کرسکتا ہے لیکن سارک ممالک کے اس نئی تنظیم کا حصہ بننے کا امکان کم ہے ۔ وسط ایشیائی ملک ہونے کی وجہ سے افغانستان کے لیے یہ نیا منصوبہ اچھا ثابت ہوسکتا ہے ، لیکن ہندوستان کے خلاف جاکر اس کے اس گروپ کا حصہ بننے کی امید کم ہے۔ ایک جنوبی ایشیائی سفارتکار نے کہا کہ اگر وسیع جنوب ایشیا بنتا ہے تو اس کی کوئی ضمانت نہیں ہے کہ ہندوستان کے ساتھ تنازعہ میں یہ ملک پاکستان کی حمایت کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور ایران سے مضبوط تعلق رکھنے والے کئی وسطی ایشیائی ممالک کی پاکستان کے ساتھ بھی مسائل ہیں ۔
اسلام آباد
یو این آئی
پاکستان نے ہندوستان کے خلاف باہمی مذاکرات سے مکر جانے کا الزام لگایا اور کہا ہے کہ اس کی پالیسیوں کے سب نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ اس کے باہر بھی امن اور استحکام کے لئے خطرہ پیدا ہورہا ہے ۔ جنیوا میں اقوام متحدہ کے لئے پاکستان کی مستقل سفیر تہمینہ جنجوعہ نے تخفیف اسلحہ کی عالمی کانفرنس کے دوران کل بریفنگ دیتے ہوئے کہا پاکستان نیو کلیائی تجربات پر پابندی کے سلسلے میں ہندوستان سے باہمی مذاکرات چاہتا ہے لیکن اس کی طرف سے ہمارے ملک کو آج تک کوئی جواب نہیں ملا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سیکوریٹی امور میں ہندوستان کے ساتھ تعمیری بات چیت شروع کرنا چاہتا ہے لیکن ہندوستان اس کے لئے بھی تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام اسی وقت قائم ہوسکتا ہے جب کشمیر سے متعلق دیگر متنازع امور پر بات چیت شروع ہوگی اور نیو کلیائی اور میزائل کنٹرول پر دونوں منلکوں کے درمیان اتفاق رائے ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی روایتی ہتھیار وں کے معاملے میں بھی دونوں ملکوں کے درمیان توازن قائم کرنے پر اتفاق رائے ہونی چاہئے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں