ہند اور میانمار تعلقات میں فروغ - تین معاہدات پر دستخط - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-20

ہند اور میانمار تعلقات میں فروغ - تین معاہدات پر دستخط

نئی دہلی
آئی این ایس
ہندوستان اور میانمار نے چہار شنبہ کے دن آمادگی ظاہر کی کہ ایک دوسرے کی سرحد پر سیکوریٹی کے معاملہ میں قریبی اشتراک کیاجائے جب کہ وزیر اعظم نریندرمودی نے پھر سے عہد کیا کہ نئی دہلی، میانمار کی ترقی میں مدد دینے کی پابند ہے ۔ مودی نے دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت کے بعد میانمار کی سرکاری کونسلر آنگ سان سوچی کی موجودگی میں کہا کہ قریبی اور دوست ہمسایوں کی حیثیت سے ہندوستان اور میانمار کے سیکوریٹی مفادات ایک دوسرے سے جڑے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی سرحدوں پر سیکوریٹی یقینی بنانے قریبی اشتراک پر آمادگی ظاہر کی۔ ایک دوسرے کے دفاعی مفادات کے سلسلہ میں حساس رہنا دونوں ممالک کے مفاد میں ہوگا۔ہندوستان کی میانمار سے متصل سرحد1600کلو میٹر طویل ہے ۔ یہاں سیکوریٹی مسئلہ رہی ہے کیونکہ شمال مشرق کے شورش پسندگروپس ، میانمار کے گھنے جنگلوں میں پناہ لیتے رہے ہیں۔ اگست میں بتایاجاتا ہے کہ ہندوستانی فوج نے میانمار کے اندرسرجیکل حملے کئے تھے کیونکہ نیشنل سوشلسٹ کونسل آف ناگا ل ینڈ کھپلانگ( این ایس سی این کے) عسکریت پسند، ناگا لینڈ میں حملہ کے بعد میانمار فرار ہوگئے تھے ۔ دونوں ممالک کی یہ رائے رہی کہ شورش پسند گروپس کو ایک دوسر ے کی سر زمین استعمال کرنے نہ دی جائے ۔ مودی نے کہا کہ ترقی کے معاملہ میں ہندوستان کا میانمار سے بہترین تعاون ہے ۔ آنگ سان سوچی نے اپنے دورہ کے آخری دن چہار شنبہ کو وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ منگل کو ان کی ملاقات صدر جمہوریہ پرنب مکرجی اور وزیر خارجہ سشما سوراج سے ہوئی تھی ۔ سوچی، میانمار کی صدر نہیں ہیں کیونکہ وہاں کے دستور کی رو سے وہ صدر نہیں بن سکتیں لیکن نوبل انعام یافتہ سوچی ایک طرح سے اپنے ملک کی بلا شرکت غیرے حکمراں ہیں۔ نیشنل لیگ فارڈ یموکریسی کے بر سر اقتدار آنے کے بعد سوچی کا یہ پہلا سرکاری دورہ نئی دہلی ہے ۔ پی ٹی آئی کے بموجب میانمار نے جمہوریت اور ترقی کا سفر شروع کیا ہے ایسے میں ہندوستان نے اسے بھرپور مدد کا تیقن دیا ہے۔دو روایتی قریبی پڑوسیوں نے مختلف شعبوں بشمول سلامتی و تجارت میں تعاون بڑھانے پر آمادگی ظاہر کی ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے میانمار کی اعلیٰ رہنما آنگ سان سوچی سے ملاقات کی ۔ دونوں ممالک نے برقی، بینکنگ اور بیمہ شعبوں میں تعاون بڑھانے تین معاہدوں پر دستخط کئے۔ سوچی اپنے ملک کے دستور کی رو سے صدر نہیں بن سکیں حکومت پر ان کا پورا کنٹرول ہے ۔ وہ اپنے ملک کی سرکاری کونسلر اور وزیر خارجہ ہیں ۔ ان کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ آپ(سوچی) ہندوستان کے عوام کیلئے نئی نہیں ہیں۔آپ دہلی سے اچھی طرح واقف ہیں۔ وطن ثانی میں آپ کا خیر مقدم ہے۔ سوچی نے دہلی یونیورسٹی سے گریجویشن کیا تھا۔ اپنی تقریر میں میانماری قائدنے مہاتما گاندھی اور جواہر لال نہرو کا تذکرہ کیا اور کہا کہ جمہوریت کی جدو جہد میں میانمار کی عوام نے ان دو ہندوستانی قائدین سے بڑا حوصلہ پایا تھا۔ دونوں ممالک نے آمادگی ظاہر کی کہ سرحد پر سیکوریٹی یقینی بنانے قریبی اشتراک ہو ۔ میانمار، دفاعی نقطہ نظر سے ہندوستان کا اہم پڑوسی سمجھاجاتا ہے ۔ شمال مشرقی ریاستوں بشمول عسکریت پسندی سے متاثرہ ناگا لینڈ اور منی پور میں ہندوستان اور میانمار کی مشترکہ سرحد1640کلو میٹر طویل ہے ۔ بات چیت کی تفصیلات بتاتے ہوئے مودی نے کہا کہ دونوں ممالک نے کئی شعبوں بشمول زراعت ، برقی، قابل تجدید توانائی وغیرہ میں تعاون بڑھانے پر آمادگی ظاہر کی۔

India and Myanmar boost ties - sign three agreements

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں