سماج وادی پارٹی میں پھوٹ کے آثار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-24

سماج وادی پارٹی میں پھوٹ کے آثار

لکھنو
پی ٹی آئی
اتر پردیش میں بر سر اقتدار سماج وادی پارٹی ایسا لگتا ہے کہ پھوٹ کی سمت بڑھ رہی ہے۔ آج چیف منسٹر اکھلیش یادو اوران کی پارٹی کے سربراہ اور والد ملائم سنگھ یادو ایک دوسرے کے مد مقابل آگئے ۔ دونوں نے ایک دوسرے کے وفاداروں شیوپال یادو اور رام گوپال یادو کو برطرف کردیا۔ اکھلیش نے اپنے چچا اور پارٹی کے ریاستی صدر شیوپال یادو کو دیگر تین موافق امر سنگھ وزراء کے ساتھ اپنی کابینہ سے برطرف کردیا۔ان کے والد نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اکھلیش کے حامی رام گوپال یادو کو جو سماج وادی پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری تھے پارٹی سے چھ سال کیلئے خارج کردیا ۔ یہ تیز رفتار تبدیلیاں صبح واقع ہوئیں۔ اکھلیش نے پارٹی ارکان اسمبلی کا اجلاس منعقد کیا۔ ملائم سنگھ نے کل پارٹی ارکان پارلیمنٹ،ارکان اسمبلی، ارکان قانون ساز کونسل اور وزراء کا اجلاس طلب کیا ہے جس میں توقع ہے کہ مزید سخت فیصلے کئے جائیں گے۔ اکھلیش نے اپنے والد کے طلب کردہ اجلاس سے ایک دن قبل پارٹی ارکان اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا جس کے بعد چیف منسٹرنے گورنر رام نائک سے سفارش کی کہ شیوپال یادو ،ناردرائے ، اور اوم پرکاش سنگھ( تمام کابینی وزراء اور سید شاداب فاطمہ( مملکتی وزیر آزادانہ قلمدان) کو ان کی کابینہ سے برطرف کردیاجائے ۔ گورنر نے ان کی یہ سفارش فوری قبول کرلی۔ اجلاس جاری ہی تھا کہ اکھلیش کے سینکڑوں حامی ان کی قیام گاہ کے باہر جمع ہوگئے ، وہ ان کے حق میں نعرے لگارہے تھے ۔ غور طلب ہے کہ شیو پال اور دیگر تین وزراء کی برطرفی کے چیف منسٹر کی ج انب سے اعلان سے قبل رام گوپال یادو نے پارٹی ورکرس کے نام ایک مکتوب جاری کیا جس میں چیف منسٹر کی تائیدکا اظہار کیا اور ان کی مخالفت کرنے والوںکو وارننگ دی گئی ۔ مکتو ب میں رام گوپال یادو نے کہا کہ اکھلیش کی مخالفت کرنے والے قانون سازاسمبلی میں اپ نے چہرے نہیں دکھا پائیں گے ۔ اکھلیش جہاں ہوںگے جیت وہاںہوگی۔ اپنی برطرفی کے بعد شیوپال یادو نے ملائم سنگھ سے ان کی قیامگاہ پر ملاقات کی جو چیف منسٹرکے بنگلہ کے قریب ہی واقع ہے ۔ چند گھنٹے بعد انہوں نے اعلان کیا کہ سماجو ادی پارٹی سربراہ نے رام گوپالیادو کوپارٹی سے چھ سال کے لئے نکال دیا ہے ۔ شیوپال نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ رام گوپال یادو کی بی جے پی سے ملی بھگت ہے ۔ وہ تین مرتبہ بھگوا جماعت کے ایک سینئر قائد سے ملاقات کرچکے ہیں تاکہ یادو سنگھ نوئیڈا سکام کی سی بی آئی تحقیقات میں خودکو ااور اپنے لڑکے کو بچا سکیں۔ شیو پال نے کہا کہ انہیں حکومت سے نکالے جانے کی پرواہ نہیں ہے ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ریاستی اسمبلی الیکشن ملائم سنگھ کی قیادت میں لڑا جائے گا۔ رام گوپال پرسخت تنقید کرتے ہوئے شیوپال نے کہاکہ رام گوپال یادو پارٹی کی امیج مسخ کررہے ہیں۔ قیاس لگایاجارہا ہے کہ پارٹی میں پھوٹ یقینی ہے ۔ چیف منسٹر کی قیامگاہ پر اکٹھا پارٹی ارکان اسمبلی کا احساس تھا کہ اکھلیش کو اسمبلی الیکشن سے قبل درکنار نہ کیاجائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ امر سنگھ کے حامیوں کے خلاف کارروائی ہو جن کی دو ماہ قبل پارٹی میں شمولیت سے ہلچل مچی ہوئی ہے۔ سماجوادی پارٹی کے قدیم رہنماؤں بینی پرساد ورما اور ریوتی رمن سنگھ نے صلح صفائی کی کوشش کی ، لیکن ان کی کوششیں کامیاب نہیں ہوئیں۔ پارٹی میں رسہ کشی گزشتہ ماہ شروع ہوئی تھی ۔ اس وقت ملائم سنگھ نے اپنے43سالہ لڑکے اکھلیش کو ہٹا کر اپنے61سالہ بھائی شیوپال کو یوپی میں پارٹی صدر بنادیاتھا ۔ انہوںنے اکھلیش کے قریبی سمجھے جانے والے کئی نوجوان قائدین کو بھی خارج کردیا تھا ۔ سماج وادی پارٹی میں بحرانکی شدت اختیار کرتے ہی اپوزیشن بی جے پی فائد ہ اٹھانے میں لگ گئی ہے ۔ اس کا کہنا ہے کہ گورنر اکھلیش سے کہیں کہ وہ اسمبلی میں اپنی اکثریت ثابت کردکھائیں ۔ اس وقت تک چیفمنسٹر کو کسی بھی پالیسی فیصلہ سے باز رکھاجائے ۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ اقلیت میں آچکی حکومت پالیسی فیصلے نہیں کرسکتی۔ اکھلیش اور ملائم سنگھ کا ٹکراؤ ایسالگتا ہے کہ ایسے مقام پر پہنچ گیا ہے کہ جہاں سے واپسی ممکن نہیں ہے ۔ خبریں ہیں کہ چیف منسٹر ایک نئی پارٹی نیشنل سماج وادی پارٹی یا پرگتی شیل سماج وادی پارٹی قائم کرلیں گے جس کا نشان موٹر سائیکل ہوگا ۔ باپ بیٹے میں تنازعہ کی اصل وجہ امر سنگھ کو دوبارہ پارٹی کا قومی جنرل سکریٹری بنانا ہے ۔
لکھنو
یو این آئی
سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ نے نشیب و فراز سے بھرپور ایک دن کے بعد سیاست میں سرگرم رول اد ا کرتے ہوئے آج سینئر پارٹی قائدین کے ساتھ اجلاس کا انعقاد عمل میں لایا اور اعلان کیا کہ2017ء کے اسمبلی انتخابات میں بہت بڑا ماقبل انتخابات اتحاد کیاجائے گا۔ چیف منسٹر اکھلیش یادو کی جانب سے چار وزراء کوبرطرف کردئیے جانے کے پیش نظر رام گوپال کو پارٹی سے خارج کردینے کے بعد ملائم سنگھ نے شام کے وقت اپنی قیامگاہ پر پارٹی کے سینئر قائدین کا اجلاس طلب کیا جس میں برطرف کردہ وزراء بھی شامل تھے ۔ ملائم سنگھ نے بیان کیاجاتا ہے کہ صدر راشٹر یہ لوک دل اجیت سنگھ کو فون کیا اور کافی جذباتی انداز میں گفتگو کی۔ انہوں نے اجیت سنگھ سے کہا کہ وہ ان کی پارٹی کے ساتھ مل کر ماقبل اتحاد تشکیل دینا چاہتے ہیں۔ اور ا س خصوص میں ان کی رضامندی کے خواہش مند ہیں۔
لکھنو
ایجنسیاں
چیف منسٹر اتر پردیش اور سماج وادی پارٹی سربراہ ملائم سنگھ کے فرزند اکھلیش یادو ہوسکتا ہے کہ اپنی نئی جماعت قائم کرلیں گے جس کانام نیشنل سماجوادی پارٹی یا پرگتی شیل سماجو ادی پارٹی رہے گا۔ پارٹی کا انتخابی نشان موٹر سیکل رہے گا۔ اتر پردیش میں تقریبا ہر روز سیاسی منظر بدل جانے اور سماج وادی پارٹی کے خاندان میں نئی نئی باتوں اور طرح طرح کے اختلافات کے منظر عام پر آنے کے دوران اکھلیش یادو بیان کیاجارہا ہے کہ اس بارے میں غور کررہے ہیں کہ کیوں نہ اپنی نئی جماعت کو قائم کرلیاجائے اور آئندہ اسمبلی انتخابات میں نئی پارٹی کے امید واروں کو اپنی قیادت میں نامزد کیاجائے ۔ اکھلیش کے حامیوں کے کیمپ میں ان کی اس تجویز کا گرمجوشی کے ساتھ خیر مقدم کیاجارہا ہے اور وہ کہہ رہے ہیںکہ چیف منسٹر اتر پردیش جو بھی فیصلہ کریں گے وہ اس خصوص میں ان کے ساتھ دیں گے۔
رام پور
یو این آئی
اتر پردیش میں مسلسل بدلتی ہوئی سیاسی فضا کے دوران ریاستی وزیر شہری ترقیات اعظم خان نے آج کہا کہ کسی بھی ریاست کے چیف منسٹر کو حکومت کے کسی بھی وزیر کو برطرف کردینے کا مکمل حق حاصل ہے اور کوئی بھی اس پر رد عمل ظاہر نہیں کرسکتا۔ لہذا کسی کو بھی اس بارے میں رد عمل کا اظہار نہیں کرنا چاہئے۔ اعظم خان نے جو رام پور میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کررہے تھے کہا چیف منسٹر کو کسی بھی وزیر کوبرطرفکرنے کا حق حاصل ہے اور کسی کو بھی اس پر تبصرہ کرنے کا کوئی نہیںہے ۔ سماجوادی پارٹی میں جوکچھ ہورہا ہے وہ محض نظریاتی اختلافات ہیں، لیکن اس سے پارٹی پرکوئی اثر نہیں پڑے گا۔

Samajwadi Party is cracking

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں