پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف تنہا کارروائیوں کے لئے امریکہ تیار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-24

پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف تنہا کارروائیوں کے لئے امریکہ تیار

واشنگٹن
پی ٹی آئی
امریکہ نے پاکستان کو ایک سخت پیام میں یہ انتباہ دیا کہ ضرورت پڑنے پر ملک میں سر گرم دہشت گردنٹ ورکس کے خلاف تہنا کارروائی کرنے سے بھی واشنگٹن نہیں ہچکچائے گا۔ کار گزار انڈر سکریٹری برائے انسداد دہشت گردی ایڈم زوبین نے واشنگٹن میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے یہ وضاحت بھی کی کہ پاکستان کی طاقتور آئی ایس آئی ایجنسی سر زمین پرکستان پر سرگرم تمام دہشت گرد نٹ ورکس کے خلاف کارروائی کرنے سے گریز کررہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ حکومت پاکستان میں ایسے عناصر بھی شامل ہیں، جو تمام دہشت گرد گروپس کے خلاف یکساں اقدامات کرنے سے انکار کررہے ہیں۔ ایسے بیشتر عناصر خود پاکستانی انٹلی جنس سرویس( آئی ایس آئی) میں شامل ہیں۔ بعض دہشت گرد گروپس کو دانستہ طور پر نظر انداز کیاجارہا ہے ۔ ہم پاکستان میں اپنے شراکت داروںسے تمام دہشت گرد نٹ ورکس کے خلاف کارروائی کی گزارش جاری رکھیں گے۔ ہم ان کے ساتھ اس سلسلہ میں تعاون کے لئے بھی تیار ہیں ہم پاکستان میں دہشت گردوں کی سر گرمیوں اور انہین فنڈس کی فراہمی کے خلاف کارروائی کے پابند ہیں اور اگر حکومت ہماری خواہشات کے مطابق کام نہیں کرتا تو ہم تنہا اس مہم کو چلانے میں ہرگز نہیں ہچکچائیں گے ۔ ہم ایسے نٹ ورکس کو تباہ کرنے اور ان کا مکمل صفایا کرنے کے درپے ہیں۔ زوبین نے پال ایچ نطشے اسکول آف اڈوانسڈ انٹر نیشنل اسٹڈیز میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یہ اعتراف بھی کیا کہ کئی اعتبار سے پاکستان دہشت گردی کے حوالے سے ہمارا اہم انسدادی شراکت دار رہا ہے ۔ اس میں کوئی شک کی گنجائش نہیں کہ خود پاکستانی وحشیانہ دہشت گرد حملوں کا شکار رہے ہیں ۔ پاکستانی عوام کے خلاف ان دہشت گردوں نے روایتی طور پر کارروائی کی ہے جنہیں محفوظ ٹھکانے فراہم کئے گئے ہیں۔ اکثر بازاروں ، چوراہوں اور مساجد کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے ۔ اس فہرست میں کوئی کمی نظر نہیں آتی ۔ پاکستان نے شمال مغربی علاقوں میں دہشت گردوں اور ان کے محفوظ ٹھکانوں کے خلاف بعض کارروائیوں میں کامیابی حاصل کی ہے ۔ علاوہ ازیں اس نے داعش کوبھی دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے ۔ حکومت نے تحریک طالبان پاکستان کی فنڈنگ صلاحیتوں کے خلاف بھی کارروائیاں کی ہیں، تاہم دہشت گرد گروپس کو آئی ایس آئی کی حمایت اور تائید کا مسئلہ اپنی جگہ برقرار ہے اور ہم کسی بھی صورت میں اس امتیاز کو برداشت نہیں کرسکتے۔ امریکہ ایک عرصہ سے پاکستان کو اس بات سے باخبر کرتا رہا ہے کہ حقانی نٹ ورکس کے خلاف کارروائی سے گریز ہورہا ہے ۔ جنگ زدہ ملک افغانستان میں بھی سرحد پار سے حقانی نٹ ورکس کی کارروائیاں جاری ہیں ۔، اکثر ہلاکت خیز حملوں کی سازشیں وہیں رچی جاتی ہیں۔ افغان حکام بار بار یہ الزام عائد کرتے رہے ہیں کہ حقانی گروپ کے قائدین بڑے پیمانہ پر حملوں کی منصوبہ بندی پاکستانی سر زمین پر ہی کرتے ہیں اور وہین سے ہدایات جاری کی جاتی ہیں۔ خصوصی طور پر کابل میں جو حملے ہوتے ہیں، ان میں حقانی نٹ ورک کے قائدین کا ہی ہاتھ ہوتا ہے۔ دشواری یہ ہے کہ انٹلی جنس کارکنوں کی حمایت بھی خفیہ طور پر انہیں حاصل ہے۔ حکومت پاکستان، حقانی نٹ ورکس پر دباؤ ڈالنے میں ناکام ہے ۔ افغانستان میں امریکہ اور ناٹو افواج کے کمانڈر جنرل جان نکلسن بھی گزشتہ ماہ اس کا احساس دلا چکے ہیں ۔ افغانستان میں حقانی نٹ ورک کی کارروائیاں جاری ہیں جن سے امریکیوں کو بھی خطرات لاحق ہیں ۔ پاکستانی حکام، ہمیشہ کی طرح اپنی سر زمین پر حقانی نٹ ورک کے محفوظ ٹھکانوں کے وجود سے انکار کرتے رہے ہیں اور ان کا یہ دعوی بھی ہے کہ ان ٹھکانوں کو تباہ کیاجاچکا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں