اوڑی دہشت گرد حملہ سے ہمارا کوئی تعلق نہیں - پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-26

اوڑی دہشت گرد حملہ سے ہمارا کوئی تعلق نہیں - پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط

نئی دہلی
یو این آئی
ہندوستان کی جانب سے پاکستان پر کلی طور پر سفارتی حملہ شروع کرنے کے بعد چھپنے کے لئے کوئی جگہ نہ پاکر اس کے عبدالباسط نے ہندوستان پر زور دیا ہے کہ وہ جنگی جنون کی اجازت نہ دے کیونکہ جنگ کسی مسئلہ کا حل نہیں ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے اس الزام کو مسترد کردیا کہ پاکستان ایک دہشت گرد ملک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بڑھ چڑھ کر بولنے سے کوئی مقصد نہیں نکلے گا ۔ کولکتہ کے انگلش اخبار ٹیلی گراف کو ایک انٹر ویو میں پاکستانی ہائی کمشنر نے مابعد اری صورتحال کو انتہائی مشکل اور سخت قرار دیا۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ سفارتی سطح پر اس کی یکسوئی کرلی جائے گی ۔ باسط نے کہا کہ ہم ایک مشکل مقام پر ہیں لیکن ہم جنگ کی اصطلاح میں نہیں سوچ رہے ہیں ۔ جنگ حل نہیں ہے۔ جنگ مزید مسائل پیدا کرتی ہے ۔ ہمیں اپنے معاملات میں جنگی ہسٹریا کو غلبہ کی اجازت نہیں دینی چاہئے ۔ دونوں جانب سے شعور کی عکاسی کرنی ہوگی اور کچھ وقت کے لئے بات چیت ملتوی رکھی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی نے پاکستان پر دہشت گرد ی کی بڑھتی بیل کی لیگ کا لیبل لگا دیا۔ پاکستان بھی اس طرح کے محاورے استعمال کرسکتا ہے لیکن ان کا کوئی مقصد نہیں ہے کیونکہ بین ممالک تعلقات بڑھے چڑھے الفاظ کے تبادلہ کے لئے نہیں ہیں۔ اری حملہ میں پاکستان کے رول کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ اس حملہ سے پاکتسان کا کوئی واسطہ نہیں ۔ باسط نے جنہیں معتمد خارجہ ایس جئے شنکر نے طلب کیا تھا اور شہادتوں کے ساتھ اعتراضات کئے تھے کہا ہم نہیں جانتے۔ ہم اس بات کے پابند ہیں کہ دنیا کے کسی بھی حصہ میں تشدد کے لئے ہمارے علاقہ کا استعمال نہ کیاجائے ۔ جس دن مجھے آپ کے معتمد خارجہ نے طلب کیا تھا میں نے یہی بات ان سے کہی تھی ۔ اس سوال پر کہ پاکستان جے یو ڈی کے صدر حافظ سعید اور حزب المجاہدین کے صدر سید صلاح الدین کو اس کی سر زمین سے ہندوستان کے خلاف نفرت انگیز آواز بلند کرنے کی کیوں اجازت دیتا ہے ۔ باسط نے کہا کہ میں اپ کا نکتہ دیکھتا ہوں لیکن اس طرح کی آوازیں آپ ہندوستان میں بھی پائیں گے ۔ ہماری پالیسی نہ ان کے شعلہ انگیز تقاریر اور نہ آپ کی تقاریر سے چلتی ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان اپنے دفاع کا اہل ہے لیکن وہ نہیں سمجھتے کہ بات اس قدر بڑھ جائے گی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں