مودی نے بڑے صنعتکاروں کے 1.1 لاکھ کروڑ روپے معاف کر دئیے - راہول گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-08

مودی نے بڑے صنعتکاروں کے 1.1 لاکھ کروڑ روپے معاف کر دئیے - راہول گاندھی

گورکھپور
پی ٹی آئی، یو این آئی
کسانوں کے قرض کو معاف کرنے کے لئے زور دیتے ہوئے اتر پردیش میں اپنی یاترا کے دوسرے دن بھی کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے کہا کہ حکومت کو غریبوں کے لئے حکومت چلانی چاہئے اور کسانوں کے چنگھاڑتے ہوئے مصائب پر نظر ڈالنی چاہئے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ دو برسوں کے دوران بڑے صنعت کاروں اور متمول افراد کا1.10لاکھ کروڑ کا قرض معاف کردیا ۔ جب کہ کسانوں کے مصائب کو نظر انداز کردیا گیا جن پر سارے ملک کا بوجھ رہتا ہے ۔ راہول گاندھی نے بتایا کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے 1.10لاکھ کروڑ روپے کے قرض معاف کردیے۔ لیکن کسی بھی چھوٹے سے کسان کے قرض معاف نہیں کئے گئے بلکہ بڑے صنعتی گھرانوں اور مالدار افراد کے قرض معاف کئے گئے۔ یہ ان کا فیصلہ ہے، وہ وزیر اعظم ہیں وہ اس طرح کرسکتے ہیں ۔ ہم اس کے خلاف نہیں ہیں، ہمارا صرف ایک ہی مطالبہ ہے ، آپ غریبوں کے لئے حکومت چلائیں ۔ اگر آپ بڑے صنعت کاروں کا قرض معاف کرسکتے ہیں تو کسانوں کے قرض کیوں معاف نہیں کرسکتے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام ترس رہی ہے اور مودی مست ہیں ۔ راہول گاندھی نے مودی سے کہا کہ وہ کاسنوں فراموش نہ کریں کیونکہ کسان ترس رہے ہیں ، بڑے صنعت کار نہیں ۔ راہول گاندھی نے نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سوٹ بوٹ کی حکومت چلانے کی بجائے غریبو ں کا خیال رکھنا چاہئے ۔ کسان یاترا کے دوسرے دن یہاں پہنچے گاندھی نے کہا کہ کسان بے حال ہیں لیکن حکومت کی کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے ۔ انہں نے گورکھپور اور اس کے آس پاس پھیلنے والی جان لیوا بیماری دماغی بخار سے متاثرین اور ان کے تیمار داروں سے بی آر ڈی میڈیکل کالج جاکر ملاقات کی ۔ انہوں نے اس جان لیوا بیماری سے نجات دلانے کا مستقل بندوبست کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس سے پہ لے2005میں بھی راہل گاندھی نے میڈیکل کالج کا دورہ کیا تھا۔ دویوریا سے دہلی تک2500کلو میٹر کی کسان یاترا لے کر نکلے کانگریس کے نائب صدر نے کہا کہ یہ علاقہ اس بیماری سے دوچار ہے اور یہ بیماری وقت سے پہلے ہی بچوں کی زندگی چھین رہی ہے۔ منموہن سنگھ حکومت کے دوران کئی منصوبے بنائے گئے تھے تاکہ اس پر قابو پایاجاسکے ۔ راہول گاندھی نے الزام لگایا کہ نریندر مودی صرف سرمایہ دارون کی مدد کررہے ہیں ۔ کسانوں اور مجبوروں سے انہیں کچھ لینا دینا نہیں ہے ۔ چھوٹے کسان قرض کی وجہ سے ٹوٹتے جارہے ہیں ۔ چھوٹے کسانوں کا قرض معاف نہیں کیا گیا ۔ امیروں کا ایک لاکھ دس ہزار کروڑ روپے کا قرض معاف کردیا گیا۔ انہوں نے دہرایا کہ کانگریس مرکزی حکومت پر کسانوں کے قرض معاف کرنے کے لئے دبائو بنائے گی، منموہن حکومت نے ستر ہزار کروڑ کا کسانوں کا قرض معاف کیا تھا۔ کانگریس نائب صدر نے دین دیال اپادھیائے گورکھپور یونیورسٹی کے مین گیٹ پر روڈ شو کرنے کے بعد کالیسر میں جلسہ عام کیا۔ اس کے بعد وہ سہجنوا جائیں گے جہاں کسانوں اور دلت افراد سے ملاقات کریں ے ۔ وہاں وہ ایک دلت کنبہ کے گھر کھانا بھی کھاسکتے ہیں ۔ ان کا سنت کبیر نگر ضلع کے مگہر میں جلسہ عام سے خطاب کرنے کا پروگرام ہے۔ اس کے بعد وہ خلیل آباد میں کھاٹ اجتماع کریں گے ۔ ان کا رات میں بستی میں آرام کرنے کا پروگرام ہے۔ اس سے پہلے منڈیرواشوگر مل کے نزدیک قائم کسان مجسمہ پر وہ گلہائے عقیدت پیش کریں گے ۔

Rahul Gandhi claimed that PM Narendra Modi waived loans to the tune of Rs1.10 lakh crore of 'big industrialists' in the past two years

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں