پاکستان جنگی جرائم کا مرتکب - ہندوستان کا الزام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-23

پاکستان جنگی جرائم کا مرتکب - ہندوستان کا الزام

اقوام متحدہ
پی ٹی آئی
ہندوستان نے پاکستان کو ہدف تنقید بناتے ہوئے اسے دہشت گرد ملک قرار دیا۔ مملکتی وزیر خارجہ ایم جے اکبر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے نواز شریف کے ریمارکس پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کو سرکاری پالیسی کا آلہ بناتے ہوئے جنگی جرائم کا مرتکب ہورہا ہے ۔ پاکستانی وزیر اعظم نے اپنے خطاب کے دوران مہلوک حزب المجاہدین برہان وانی کی شبیہ مثبت انداز میں پیش کی تھی ۔ ہندوستان نے غیر مشروط سنجیدہ اور مستقل مذاکرات سے متعلق نواز شریف کے مطالبہ کو یکسر مسترد کردیا۔ ایم جے اکبر نے کہا کہ پاکستان پر حکمرانی کسی جنگی مشین کی ہے اور ملک اسی کے سہارے چل رہا ہے ۔ مضحکہ خیز یہ بھی ہے کہ نواز شریف بندوق تھامے پر امن بات چیت کے خواہشمند ہیں ۔ اکبر نے نواز شریف کے ریمارکس کو بعید از حقائق اور دھمکیوں سے پرقرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان عالمی فورم پر وانی کے قتل کو اجاگر کرکے خود کو خطاوار ثابت کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ کس قدر افسوسوناک ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی جیسے عالمی فورم پر ایک ملک اور قوم کے قائد نے خود معلنہ و خود مشتہر دہشت گرد کی قصیدہ خوانی کی اور اس کی مثبت شبیہ پیش کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک دہشت گرد کی شان مین قصیدہ سنا۔ برہان وانی حزب المجاہدین کا خود ساختہ کمانڈر تھا اور بین الاقوامی سطح پر یہ دہشت گرد تنظیم کی حیثیت سے مشہور ہے ۔ ایم جے اکبر نے جنرل اسمبلی سے نواز شریف کے خطاب کے بعد ہندوستانی صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے اپنے خیالات و نظریات ظاہر کئے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا خطاب اکڑفوں اور دھمکیوں سے بھرا تھا۔ ہندوستانی ریاست جموں و کشمیر کی صورتحال پر نواز شریف کے طویل تبصرہ پر حق جوابدہی کو بروئے کار لاتے ہوئے اقوام متحدہ میں ہندستان کے مستقل مشن کی فرسٹ سکریٹری اینم گمبھیر نے انتہائی سخت الفاظ میں کہا کہ حقوق انسانی کی بد ترین خلاف ورزی دہشت گردی ہے اور جب اسے حکومت کی پالیسی کے طور پر استعمال کیاجائے تو یہ جنگی جرم بن جاتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی دیرینہ پالیسیوں میں دہشت گردی کی سر پرستی شامل رہی ہے جس سے تمام پڑوسی ممالک متاثر ہورہے ہیںاور اب نوبت یہاں تک آن پہنچی ہے کہ اس کے اثرات خطہ سے دور دراز کے ممالک پر بھی مرتب ہورہے ہیں ۔ گمبھیر نے مزید کہا کہ پاکستان وہ دہشت گرد ملک ہے جو غیر ممالک سے حاصل امداد سے دہشت گردوں کو فنڈ فراہم کررہا ہے ۔ بین الاقوامی امداد سے دہشت گرد گروپسکے ارکان کو تربیت دی جارہی ہے اور پڑوسی ممالک میں غائبانہ جنگ پر انہیں آمادہ کیاجارہا ہے ۔ جیش محمد سربراہ مسعود اظہر اور ممبئی دہشت گرد حملہ کے منصوبہ ساز ذکی الرحمن لکھوی کے حوالہ سے اینم گمبھیر نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے دہشت گرد قرار دئیے گئے افراد بھی پاکستان کی سڑکوں پر آزادی کے ساتھ گھومتے پھرتے نظر آتے ہیں اور ان کی تمام کارستانیوں میں حکومت ان کا ساتھ دیتی ہے ۔ حکام کی منظوری سے بیشتر دہشت گرد تنظیمیں فنڈ س اکٹھا کرتی ہیں جو پاکستان کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔ ہم نے آج بھی پاکستانی وزیر اعظم کو ایک خود معلنہ و خود ساختہ دہشت گرد کمانڈر کا قصیدہ پڑھتے سنا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مفاہمت اور امن کا ڈھنڈورہ پیٹتا ہے جب کہ اس کا جوہری توسیعی ریکارڈ دھوکہ اور دغا سے بھر ا پڑا ہے ۔ پاکستان نے ایسے ہی جھوٹے وعدے ہم سے بھی کررکھے ہیں ۔ ہم بات چیت کے لئے ہمیشہ تیار ہیں تاہم اسلام آباد کی بلیک میٹنگ پالیسی کا شکار نہیں بن سکتے ۔
نیویارک
پی ٹی آئی
پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے آج اس دعوے کو ہندوستان کی پرانی عادت قرار دیا کہ پاکستان اوڑی حملہ میں ملوث ہے۔ انہوں نے پاکستانی صحافیو ں کو بتایا کہ ہندوستان نے اوڑی میں فوجی کیمپ پر حملے کے لئے واقعہ کے چند گھنٹوں کے اندر ہی پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرا دیا ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ نئی دہلی کی عجلت پسندی کے بارے میں سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ نواز شریف کے حوالہ سے جیو ٹی وی نے کہا کہ ایسے واقعات کی تحقیقات میں کئی دن اور ہفتے لگتے ہیں ۔ انہوں نے پاکستان کے خلاف الزامات کو ہندوستان کی پرانی عادت قرار دیا ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ ہندوستان نے اپنے الزامات کو ثابت کرنے کے لئے کوئی ثبوت پیش نہیں کئے ۔ انہوں نے یہ دعویٰ ایک ایسے وقت کیا جب ایک دن قبل ہی ہندوستان نے پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط کو نئی دہلی میں وزارت خارجہ میں طلب کیا تھا ۔ ان سے کہا گیا کہ ہندوستان کے پاس حملہ میں پاکستانی دہشت گردوں کے رول کے ثبوت ہیں اور اسلام آباد کو ہندوستان کے خلاف دہشت گردی کی سر پرستی سے باز آجانا چاہئے۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان پر الزامات لگانے کے بجائے ہندوستان کو اپنے مظالم بند کرنے چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔ وزیر اعظم پاکستان نے کہا کہ ڈھائی مہینے میں کشمیر میں ایک سو آٹھ پاکستانیوں کو شہید کیا گیا اور ہندوستان پاکستان پر الزامات لگا رہا ہے ۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق نواز شریف نے کہا کہ انہوں نے امریکہ، چین، برطانیہ، سعودی عرب، جاپان ، ترکی اور بعض دوسرے ممالک کو کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کے بارے میں بتایا اور انہوں نے پاکستان کے موقف کو سمجھنے کی کوشش کی ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں