کاویری مسئلہ پر تشدد - بنگلور میں پولیس فائرنگ - ایک ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-13

کاویری مسئلہ پر تشدد - بنگلور میں پولیس فائرنگ - ایک ہلاک

بنگلورو، چینائی
پی ٹی آئی
ٹاملناڈو کے ساتھ کاویری کے پانی کی تقسیم کے مسئلہ پر کرناٹک میں احتجاج پر تشدد ہوگیا اور پولیس فائرنگ میں ایک شخص ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔ اس طرح دونوں ریاستوں کے درمیان کشیدگی اور بڑھ گئی ہے ۔ بنگلورو اور کرناٹک کے دوسرے حصوں میں بڑے پیمانہ پر تشدد ہوا جب کہ کاویری کے پانی کی تقسیم پر سپریم کورٹ کے حکم میں ترمیم کے بعد ٹاملناڈو میں بھی گڑ بڑ کے واقعات پیش آئے ۔ پولیس نے اس وقت فائرنگ کردی جب ایک ہجوم نے راج گوپال نگر پولیس اسٹیشن حدود میں ایک پٹرولنگ گاڑی پر حملہ کیا۔ بنگلور شہر میں تشدد کے واقعات کے درمیان ہجوم نے ٹاملناڈو کا رجسٹریشن رکھنے والی کئی بسوں اور ٹرکوں کو آگ لگا دی ۔ ایک دن قبل فیس بک پر کناڈا فلم اداکار کے خلاف ہتک آمیز ریمارکس کرنے پر کرناٹک میں ایک بائیس سالہ ٹامل نوجوان کو احتجاجیوں کی جانب سے زدوکوب کرنے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر پھیل گیا۔ جس کے خلاف ٹامل تنظیمیں جیسے نام ٹامی زار کچی اور ٹامیز گھاوز ہوریمائی نے سڑکوں پر احتجاج شروع کردیا۔ ٹامل نوجوان کے ریمارک پر کاویری احتجاجیوں کے حملہ کے بعد چینائی میں کرناٹک کے ایک شخص کی ملکیت والی مشہور ہوٹل پر آج صبح کی اولین ساعتوں میں نو پٹرول بم پھینکے گئے ۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ صبح پونے چار بجے عوام کے ایک گروہ نے چینائی کے ڈاکٹر آر کے سلائی علاقہ میں واقع نیووڈلینڈ ہوٹل پر پٹرول بم پھینکے اور پتھراؤ کیا۔ اس حملہ میں ہوٹل کے شیشو کو نقصان پہنچا۔ تاہم کوئی حملہ میں کوئی زخمی نہیں ہوا اور نہ ہی وہاں رکھی ہوئی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔ اس واقعہ کے بعد ہوٹل اور کرناٹک کے باشندوں کی ملکیت والے دیگر تجارتی تعلیمی اداروں پر صیانتی انتظامات کو سخت کردیا گیا ۔ اس کے علاوہ کرناٹک کی بینکوں پر بھی سخت سیکوریٹی انتظامات کئے گئے ۔ ذرائع نے بتایا کہ دس افراد کے گروپ نے ہوٹل پر پٹرول بم پھینکے جس سے کچھ وقت کے لئے علاقہ میں تناؤ پیدا ہوگیا اور ہوٹل کے گیٹوں کو بند کردیا گیا ۔ شر پ سندوں نے ہوٹل پر ایک تحریر بھی چسپاں کردی جس میں لکھا تھا کہ یہ کرناٹک کے کاویری احتجاجیوں کی جانب سے نوجوان پر حملہ کا جواب ہے ۔ پولیس نے بتایا کہ کرناٹک کے متوطن ایک شخص کی معروف ہوٹل کو نشانہ بنایا گیا ۔ اس کے علاوہ رامیشور میں کرناٹک کی نمبر والی سات ٹورسٹ بسوں پر بھی حملہ کیا گیا۔ اسی طرح پڑوسی مرکزی زیر انتظام علاقہ پوڈیچری میں کرناٹک بینک پر حملہ کیا گیا ۔ پولیس نے بتایا کہ ہوٹل پر حملہ کے الزام میں چار افراد کو گرفتار کرلیا گیا جب کہ کرناٹک بینک پر حملہ کے الزام میں پوڈیچری پولیس نے پچیس افراد کو حراست میں لے لیا۔ اس کے متوازی کرناٹک میں سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق کرناٹک حکومت کی جانب سے ٹاملناڈو کو دریائے کاویری سے آبی سربراہ کے فیصلہ کے خلاف کرناٹک کے مختلف علاقوں میں گزشتہ دو ہفتوں سے جاری احتجاج آج اس وقت پر تشدد ہوگیا جب ٹاملناڈو میں کرناٹک کے باشندوں کی املاک پر حملہ کئے گئے۔ احتجاج کے باعث شوگر ٹاؤن مانڈیا میں گاڑیوں کی آمد و رفت روک دی گئی جس سے بنگلورو اور میسور و کے درمیان ٹریفک منجمد ہوگئی۔ کاویری ہیتھا رکھشنا سمیتی کی جانب سے کیا جانے والا احتجاج گزشتہ دو دنوں سے دفتر ڈپٹی کمشنر کے روبر و دھرنا تک محدود تھا۔ اس احتجاج میں اب بڑی تعداد میں طلبہ کی شمولیت دیکھی گئی۔
نئی دہلی
پی ٹی آئی
سپریم کورٹ نے آج اپنے5ستمبر کے فیصلہ میں تبدیلی لاتے ہوئے کرناٹک سے کہا کہ دریائے کاویری سے ہردن کم کردہ پانی کی مقدار کے مطابق ٹاملناڈو کو 20ستمبر تک12ہزار کیوزک پانی جاری کرے ۔ پہلے پانی کی یہ مقدار پندرہ ہزار کیوزک مقررکی گئی تھی ۔ جسٹس دیپک مشرا اور جسٹس یویو للت پر مشتمل سپریم کورٹ کی بنچ نے تعطیل کے باوجود اجلاس مقرر کرتے ہوئے کرناٹک کی درخواست کی سماعت کی ۔ تاہم بنچ نے کرناٹک کی درخواست کی نوعیت اور لب و لہجہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لا اینڈ آرڈر کی صورتحال کے باعث احکامات پر عدم عمل آوری کا جواز نہیں بنتا۔ عدالت نے کہا کہ کرناٹک کی اس درخواست کو بھی مسترد کردیا جس میں کہا گیا تھا کہ ٹریبونل کے فیصلہ میں غلطیاں ہیں جس کے باعث اس کی آئندہ سماعت تک کرناٹک کی جانب سے کاویری کے پانی کو ٹاملناڈو کو ہردن پندرہ ہزار کیوزک چھوڑنے کے سپریم کورٹ کے حکم نامہ کو معطل رکھاجائے ۔ سماعت کے دوران بنچ نے کرناٹک اور ٹاملناڈو کے سخت دعوؤں اور جوابی دعوؤں کا جائزہ لیا اور کہا کہ ان دعووں کے معاملات پر بہتر طریقہ سے معاوضہ کی ضرورت ہے اور اگلی سماعت کو 20ستمبر تک ملتوی کردیا۔ سپریم کورٹ نے کرناٹک کی جانب سے ہفتہ کی رات داخل کردہ درخواست کی سماعت کرنے کا فیصلہ، سپریم کورٹ کے رجسٹری کے روبرو داخل کی گئی درخواست کے بعد کیا گیا جس پر چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکر اس مشاورت کی گئی ۔ اپنی درخواست میں کرناٹک سے دریائے کاویری کے پانی کو ٹاملناڈو کے لئے ہر دن پندرہ ہزار کیوزک پانی سربراہ کرنے کے فیصلہ میں تبدیلی لاتے ہوئے اسے1000کیوزک کرنے کی استدعا کی تھی ۔ سپریم کورٹ نے ریمارک کیا کہ شہری از خود قانون نہیں بن سکتے۔ انہوں نے عاملہ کو ہدایت دی کہ وہ عدالتی احکامات پر عمل آوری کو یقینی بنائیں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں