امت کے مسائل حل کرنے مشترکہ مساعی کی ضرورت - امام حرم شیخ السدیس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-12

امت کے مسائل حل کرنے مشترکہ مساعی کی ضرورت - امام حرم شیخ السدیس

میدان عرفات
یو این آئی
مسجد الحرام کے امام شیخ عبدالرحمن السدیس نے اسلام کو فلاح اور کامیابی کا راستہ بتاتے ہوئے کہا کہ اسلام ایک اعتدال والا دین ہے، جو مسلمانوں کو اعتدال سے زندگی گزارنے کا درس دیتا ہے ۔ مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ السدیس نے مزید کہا کہ مسلم حکمراں سن لیں کہ امت سخت حالات سے گزر رہی ہے جب تک مسلمان مشترکہ طور پر کوشش نہیں کریں گے ، مسائل حل نہیں ہوں گے ۔ دنیا بھر کے200سے زائد ممالک اور خطوں سے آئے ہوئے پندرہ لاکھ سے زائد مسلمانوں نے میدان عرفات میں حج کا رکن اعظم یعنی وقوف ادا کیا۔ واضح رہے کہ سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز الشیخ مسلسل35 سال سے خطبہ حج دے رہے تھے لیکن رواں برس انہوں نے درازی عمر کے باعث خطبہ دینے سے معذرت کی تھی، ان کی جگہ مسجد الحرام کے امام شیخ عبدالرحمن السدیق نے خطبہ دیا ۔ امام حرم نے مزید کہا کہ دور حاضر کا سب سے بڑا مسئلہ فلسطین کا ہے ، مسجد الاقصیٰ ہمار ا قبلہ اول تھا، اس کی آزادی کے لئے جدو ہد کرنی چاہئے، جب کہ شام میں بھی لوگ مشکلات کا شکار ہیں ۔ شیخ السدیس نے عراق ، برما اور یمن کے عوام کی مشکلات کم ہونے کی بھی دعا کی۔ انہوںنے کہا کہ مسلم حکمرانوں پر بہت زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے ، ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کے مسائل حل کریں ۔ امام حرم نے حجاج کو بتایا کہ فساد پھیلانے والوں کو فوری ان کے انجام تک پہنچایاجانا چاہئے کیونکہ ایک انسان کو قتل کرنا پوری انسانیت کو قتل کرنے کے مترادف ہے ۔ اسلام کی عظمت کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ نے مسلمانوں کے لئے دین اسلام منتخب کیا، اس سے سچا کوئی دین نہیں، اللہ نے جو نعمتیں دی ہیں ان کا حساب قیامت کے دن لیاجائے گا۔ اللہ کے احکامات پر عمل سے دنیا اور آخرت میں کامیابی ملے گی، اللہ نے مسلمانوں پر یہ ذمہ داری عائد کی ہے کہ وہ زمین پر اللہ کا نظام نافذ کریں ، مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ اللہ کی زمین پر نفاذ دین کے لئے کام کریں ۔ دنیا کے تمام مسلمانوں کو ہدایت دیتے ہوئے امام حرم نے کہا کہ دنیا کے مسلمان ایک جسم کی طرح ہیں ، آپس میں اتفاق کی ضرورت ہے،تمام لوگوں کے حقوق مساوی ہیں ، ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان پر حق ہے، مسلمان اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھیں۔ قیامت کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا مقررہ وقت پر ختم ہوجائے گی، آخرت ہمیشہ کے لئے ہے، ظلم اور زیادتی کرنے والا قیامت کے دن جوابدہ ہوگا ۔ حقوق العباد کے بارے میں انہوں نے کہا کہ والدین کے ساتھ احسان اور نیکی کرنی چاہئے ، سب سے زیادہ حقوق قربی رشتہ داروں کے ہیں ، مسلمان بھائی بھائی ہیں، ایک دوسرے کے دکھ درد کا احساس ہونا چاہئے ۔ مسلم اقوام کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ میں کوئی بھی کسی کے ساتھ ظلم و زیادتی نہ کرے ، امت تمام معاملات اپنے ہاتھ میں رکھے ، دوسروں کی طرف نہ دیکھے ، کیوں کہ اسلام لوگوں سے خیر خواہی کا نام ہے، عدل و انصاف اسلام کے سر کا تاج ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسلمان ایسی کوئی بات نہ کریں جس کا اسلام سے کوئی تعلق نہ ہو ۔ عالمی حالات کے تناظر میں امام حرم کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ مختلف مسائل اور تکالیف کا شکار ہے ، دہشت گردی کا اسلام اور امت مسلمہ سے کوئی تعلق نہیں ۔ مسلم ممالک کے میڈیا اور صحافیوں پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صحافی اور میڈیا کے لوگ اسلام کا دفاع کریں جب کہ اس کا حقیقی پیغام باقی دنیا کو پہنچائیں ۔ علمائے کرام کے معاشرہ میں کردار کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگوں کو دہشت گردی سے دور رکھنے کے لئے علما کردار ادا کریں ، علماء کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کو عدم تشدد کی تعلیم دیں ، علماء سخت مزاجی ترک کریں، جب کہ خوش اخلاقی اختیار کریں ، لوگوں کے قریب ہوں ، لوگوں کو خیر کی طرف بھلے طریقہ سے دعوت دینا علماء کی ذمہ داری ہے۔ باہمی اخوت برقرار رکھنے کے لئے انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو فرقہ واریت سے دور رہنا چاہئے اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھنا چاہئے ۔ انہوں نے سعودی مفتی اعظم عبدالعزیز کے حوالے سے کہا کہ وہ 35سال سے مسلسل خطبہ حج دے رہے تھے، ان کی طبیعت ناساز ہے ، اللہ ان کو صحت دے ۔ خطبہ حج سننے کے بعد حجاج نے ظہر و عصر کی نماز ایک ساتھ ادا کی۔

Joint efforts needed to solve Muslim's problems, Sheikh Sudais

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں