شہر حیدرآباد میں دو گھنٹے کی طوفانی بارش - عام زندگی مفلوج - 7 افراد ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-01

شہر حیدرآباد میں دو گھنٹے کی طوفانی بارش - عام زندگی مفلوج - 7 افراد ہلاک

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
پرانے شہر میں آج صبح بیشتر شہر یان ابھی نیند سے بیدار ہی نہیں ہوئے تھے کہ ہلکی سی بارش دیکھی لیکن وہ کچھ ہی دیر میں شد ت اختیار کرگئی اور انہیں اس بات کا اندازہ ہی ہیں تھا کہ بارش خوفناک شدت اختیار کرے گی اور شہر حیدرآباد کے عوام کو اپنا پروگرام ہی بدلنا پڑے گا ۔ اگرچہ بارش کا آغاز چھ بجے ہوا لیکن سات بجے سے دس بجے تک اس کی شدت میں اس طرح رخ اختیار کرلیا تھا کہ محکمہ موسمیات نے 72.30ملی میٹر بارش ریکارڈ کی۔[اگر دس سنٹی میٹر بارش ہوتی تو اسے محکمہ موسمیات نے بادل پھٹ پڑنے کا نام دیاجاتا]ایسا محسوس ہورہا تھا کہ بارش نے دو تا تین گھنٹے شہر کو تھام لیا ہے۔ تعلیمی ادارے بند کردئے گئے لیکن بعض ادارے جو کھلے تھے وہاں ٹیچرس اور طلباء کی تعداد برائے نام تھی۔ روڈ پر واقع ایک مشنری اسکول میں بڑا درخت اکھڑ کر گر گیا۔ اساتذہ اور بچے خوفزدہ ہوگئے ۔ لیکن انتظامیہ نے بچوں کے والدین کو اطلاع دی کہ ان کے بچے ٹھیک ہیں کچھ ہی دیر مین ٹرانسپورٹ کا بندوبست کرکے بھیج دیا جائے گا۔ بارہ بجے بچوں کو دوپہر کا کھانا فراہم کیا گیا۔ کمشنر بلدیہ کو راحٹ کے کاموں کی نگرانی کے بجائے عہدیداروں کو حالت سے واقف کرنے میں ہی دن بھر وقت رائیگاں کرنا پڑا ۔ انہوں نے پہلے چیف سکریٹری، چیف منسٹر اور گورنر سے ملاقات کرکے صورتحال سے واقف کروایا ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا کہ گورنر کو اطلاع نہ دینے پر وہ ناراض ہوگئے اور بلدیہ کے کمشنر کو طلب کیا۔ پرانے شہر کے لال دروازہ علاقہ میں ایک عمارت منہدم ہوگئی تاہم اس حادثہ میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے ۔ کمشنر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن بی جناردھن ریڈی نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ قدیم، بوسیدہ اور خستہ حال عمارتوں میں مقیم افراد کا فوری طور پر تخلیہ کرادیں جس کا مقصد امکانی حادثات کو روکنے کے ساتھ ساتھ انسانی جانوں کا تحفظ کرنا ہے۔ شدید و موسلا دھار بارش سے شہر کے کئی علاقوں میں پانی جمع ہوجانے کی اطلاعات ہیں۔ جی ایچ ایم سی کی ایمر جنسی ٹیموں کو نامپلی، سکندرآباد اسٹیشنوں، خیریت آباد اور دیگر مقامات پر پانی کے اخراج کے اقدامات کرتے ہوئے دیکھا گیا ۔ شدید بارش سے ایل بی نگر تا ملک پیٹ، موسیٰ رام باغ ، یاقوت پورہ، اوپل تارناکہ کے علاوہ سکندر آباد کے علاقوں، سکریٹریٹ ، مہدی پٹنم، لکڑی کا پل، پنجہ گٹہ اور دیگر مقامات پر ٹریفک نظام بری طرح مفلوج ہوگیا اور ان مقامات پر گاڑیوں کی طویل قطاریں دیکھی گئیں جو پانی سے گھری تھیں۔ مختلف مقامات پر سڑکیں زیر آب آجانے سے ملازمین کو متعلقہ دفاتر جانے کے لئے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ شہر کے کئی نشیبی علاقوں کے مکانات میں پانی داخل ہوگیا۔ شدید بارش کے نتیجہ میں حیدرآباد اور سکندر آباد علاقوں میں پانی جمع ہوجانے سے حیدرآبا، لنگم پلی10 ، میٹرو ٹرین کو منسوخ کردیا گیا جب کہ تین ایم ایم ٹی ایس کو جزوی طور پر منسوخ کیا گیا ۔ حالات معمول پر آنے کے بعد حیدرآباد، لنگم پلی کے درمیان ایم ایم ٹی ایس4 خصوصی ٹرینیں چلائی گئیں تاکہ مسافرین کے ہجوم کو کم کیاجاسکے ۔ ساؤتھ سنٹرل ریلوے کے عہدیداروں نے یہ بات بتائی تلنگانہ کے چیف سکریٹری راجیو شرما صورتحال پر نظر رکھے ہوئے تھے۔ شہر کے عنبر پیٹ میں118لی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔ یو این آئی کے بموجب دونوں شہر سکندرآباد اور حیدرآباد کے علاوہ ان کے قریب و جوار میں آج شدید بارش ہوئی جس کے نتیجہ میں عام زندگی مفلوج ہوگئی ۔ اس دوران دیوار منہدم ہوجانے کے دو علیحدہ واقعات میں سات افراد ہلاک ہوگئے ۔

Heavy rains hit normal life in Hyderabad, 7 dead

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں