پنجاب میں دہشت گر د نیٹ ورک بے نقاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-11

پنجاب میں دہشت گر د نیٹ ورک بے نقاب

چنڈی گڑھ، ہوشیار پور
آئی اے این ایس
یوم آزادی سے قبل بڑی کارروائی میں سیکوریٹی ایجنسیوں اور پنجاب پولیس نے خالصتانی دہشت گرد نیٹ ورک کو بے نقاب کیا ہے جس کے تارا ین آر آئیز اور پاکستان کی بدنام انٹر سرویسس انٹلیجنس[آئی ایس آئی] سے جڑے ہیں ۔ پنجاب کے ضلع ہوشیار پور میں اسے بے نقاب کیا گیا ہے جو چنڈی گڑھ سے 140کلو میٹر دور ہے ۔ پنجاب پولیس نے تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جو خالصتان لبریشن فورس سے جڑے ہیں۔ اس نے دو این آر آئیز کے خلاف پنجاب میں دہشت گردی کے احیاء کی کوشش کا معاملہ درج کیا ہے۔ کیس چھابیوال پولیس اسٹیشن میں درج ہوا جو ہوشیار پور ٹاؤن سے دس کلو میٹر دور ہے ۔ مشترکہ کاروائی میں مرکزی سیکوریٹی ایجنسیوں اور پنجاب پولیس نے تین پستول، گولہ بارود، دھماکو اشیا اور پندرہ بلیٹ پروف جیاکٹس ان کے خفیہ ٹھکانے سے برآمد کئے ۔ مشتبہ دہشت گردوں کا تعلق کے ایل ایف سے ہے۔ یہ شورش پسند گروپ ہے جو1980کے دہے میں پنجاب میں خالصتان تحریک کا حصہ تھا ۔ جن این آر آئیز کے خلاف معاملہ درج ہوا ان میں امریکہ میں مقیم ہر جاپ سنگھ جاپی اور اٹلی میں مقیم اوتار سنگھ شامل ہیں ۔ یہ دونوں ضلع ہوشیار پور سے تعلق رکھتے ہیں۔ ہرجاپ سنگھ جاپی، امریکہ میں کٹر سکھ تنظیم سکھس فارجسٹس [ایس ایف جے] سے وابستہ ہے ۔ پولیس ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ مزید تحقیقات جاری ہیں ۔ دیگر چند افراد کو تحویل میں لیا گیا ہے اور ان سے پوچھ تاچھ ہورہی ہے ۔ اس نیٹ ورک کا پڑوسی ریاست جموں و کشمیر مین دہشت گردی اور علیحدگی پسند تنظیموں سے بھی ربط ہے ۔ ایک سینئر پولیس عہدیدار نے بتایا کہ ہم پتہ لگانے کی کوشش کررہے ہیں کہ اس ماڈیول کا یوم آزادی یا اس سے قبل حملہ کا کوئی منصوبہ تو نہیں ۔ پنجاب پولیس کے انسپکٹر جنرل لوک ناتھ انگڑا نے گرفتاریوں اور دہشت گرد ماڈیول کے بے نقاب ہونے کی توثیق کی۔ سیکوریٹی ایجنسیوں کی جانکاری اور ضلع ہوشیار پور کے موضع ہنڈووال میں بعض افراد کو آنے والی فون کالس کی خفیہ سماعت کی بنیاد پر اسے بے نقاب کیا گیا۔ ایک تحقیقاتی عہدیدار نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ موضع ہنڈووال کے جسپریت سنگھ کو فون کالس آتی تھیں جو اکووال شیخاں میں ایک گردوارہ میں گٹکا[سکھ مذہبی مارشل آرٹ] ٹیچر ہے۔ اٹلی کے اوتار سنگھ نے جسپریت سے 11اکتوبر2015 ء کو گرودوارہ مٰیں ملاقات کی تھی ۔ اوتار جاریہ سال جون میں اٹلی لوٹ گیا تھا اور وہ جسپریت کو فون کرتا رہتا تھا ۔ اوتار سنگھ اور ہرجاپ سنگھ [امریکہ]جسپریت سے ربط میں تھے ۔ انہوںنے اسے پنجاب میں خالصتان تحریک کے احیاء کے لئے اکسایا تھا۔ انہوں نے رقم مذہبی لٹریچر اور ٹی شرٹس تک بھیجے تھے ۔ جسپریت نے اس مقصد کے لئے مزید دو نوجوانوں ہردیپ سنگھ اور کلدیپ سنگھ کو اپنے ساتھ لیا تھا ۔ چند دن سر گرمیوں پر نظر رکھنے کے بعد پنجاب پولیس اور مرکزی ایجنسیوں نے جسپریت اور ہردیپ کو تحویل میں لے لیا ۔ ان سے پوچھ تاچھ کے بعد کلدیپ کو تحویل میں لیا گیا ۔ سازش جاریہ ماہ کے اوائل بے نقاب ہوئی اور 6اگست کو کیس درج ہوا ۔ کے ایل ایف کے تین کارکنوں اور دو غیر مقیم ہندوستان کے ناموں کے علاوہ ایف آئی آر مین وکرم جیت سنگھ اور بلویندر سنگھ ضلع گورداس پور کے نام درج ہیں ۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ مشتبہ افراد نے دوران پوچھ تاچھ بتایا کہ ہتھیار اور بلیٹ پروف جیاکٹس پاکستان سے پنجاب کے ضلع ترن تارن کی سرحد پر ٹی سے لائے گئے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں