سارک اجلاس میں شرکت کے لئے راج ناتھ سنگھ کی پاکستان روانگی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-03

سارک اجلاس میں شرکت کے لئے راج ناتھ سنگھ کی پاکستان روانگی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے دورہ پاکستان سے ایک دن قبل بارڈر سیکوریٹی فورس( بی ایس ایف) نے آج کہا کہ اسے یقین ہے کہ پاکستان رینجرس اور وہاں کے دیگر حکام، حافظ سعید کے منصوبہ کو ناکام بنانے مناسب اقدامات کریں گے ۔ لشکر طیبہ کے بانی حافظ سعید نے راج ناتھ سنگھ کے دورہ اسلام آباد کے خلاف ملک گیر احتجاج کی دھمکی دی ہے ۔ بی ایس ایف سربراہ کے کے شرما نے کہا کہ حافظ سعید کا بڑے پیمانہ پر احتجاج اور اٹاری۔ واگھا سرحد کی جانب سے مارچ کا منصوبہ ، سیاسی اقدام ہے۔ سرحد کے دونوں جانب بی ایس ایف اور پاکستان رینجرس یقینی بنائیں گے کہ اسلام آباد میں کل منعقد ہونے والا سارک وزارتی اجلاس درہم برہم نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ حافظ سعید کا احتجاج پاکستان کا داخلی معاملہ ہے اور مجھے یقین ہے کہ میرے ہم منصب پاکستان رینجرس اس سے نمٹنے کے کہیں زیادہ اہل ہیں۔ مجھے یہ یقین ہے کہ سارک اجلاس کو درہم برہم کرنے کی حافظ سعید کی کوشش کامیاب ہونے والی ن ہیں ہے ۔ کے کے شرما، پاکستان رینجرس کے ساتھ ڈائرکٹر جنرل سطح کی سالانہ باہمی بات چیت میں حصہ لینے کے بعد گزشتہ ہفتہ ہی پاکستان سے لوٹے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فورسس نے اٹاری۔ واگھا سرحد پر موثر نگرانی کے اقدامات پر غور کیا جہاں روزانہ لوگوں کی بڑی تعداد شام کے وقت تقریب مراجعت کا مشاہدہ کرنے اکٹھا ہوتی ہے ۔ 2014میں پاکستان کی سمت واگھا پر تقریب مراجعت کے بعد دھماکہ میں50سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ بی ایس ایف سربراہ نے بتایا کہ حال ہی میں ان کی فورس کی چار بٹالین تقریبا چار ہزار جوان پنجاب کی سرھد پر اور دو بٹالین جموں میں تعینات کی گئی ہیں تاکہ سیکوریٹی اقدامات کو مزید مستحکم کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں حقیقی خط قبضہ فوج کے تحت ہے اور وہ اس پر کوئی تبصرہ کرنا نہیں چاہیں گے۔ شرما نے کہا کہ سرحد پر بی ایس ایف جوانوں کو نئے آلات فراہم کئے گئے ہین ۔ انٹلیجنس جانکاری جٹانے کا طریقہ کار بھی مستحکم کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہے کہ راجستھان، پنجاب اور گجرات میں جن سرحدی علاقوں کی نگرانی ہماری فورس کررہی ہے ، وہاں گزشتہ آٹھ تا دس ماہ میں کوئی در اندازی نہیں ہوئی ہے ۔ بی ایس ایف سربراہ نے مزید کہا کہ پاکستان رینجرس اور بی ایس ایف کا ایک دوسرے سے بات چیت کرتے رہنا اہم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں یہ بہر ہے کہ بات چیت کا دروازہ ہمیشہ کھلا رہے کیونکہ صرف بات چیت کے ذریعہ ہی مسائل حل ہوسکتے ہیں ۔ اٹاری۔ واگھا سرحدی محاذ پر بے حد اونچا ہندوستانی ترنگا لہرانے کی تجویز کے بارے میں پوچھنے پر انہوں نے کہا کہ بی ایس ایف اس کے حق میں ہے ار اس محاذ پر پیشرفت ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری طور پر ہم نے پاکستان سے مسئلہ رجوع نہیں کیا ہے ۔ قواعد کے مطابق سرحد پر زیرو لائن سے تقریبا150میٹر کے احاطہ میں کوئی بھی چیز تعمیر نہیں کی جاسکتی اور مجوزہ پرچم اس سے مزید پیچھے ہٹ کر لہرایاجائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس مقصد کے لئے پنجاب ٹورازم بورڈ کے قبضہ میں موجود اراضی کی نشاندہی کی گئی ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں