ہندوستان اور بنگلہ دیش کی تاریخ ثقافت اور روایات یکساں - صدر جمہوریہ ہند - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-24

ہندوستان اور بنگلہ دیش کی تاریخ ثقافت اور روایات یکساں - صدر جمہوریہ ہند

کولکتہ
پی ٹی آئی
صدر جمہوریہ ہند پرنب مکرجی نے آج بنگالی سامعین کے لئے آکاش وانی میتری چینل اور ویب سائٹ کا آغاز کیا۔ اس چینل کی شروعات سے بنگلہ دیش اور ہندوستان کے درمیان بنگالی ثقافت کو پیش کرنے کا ایک پلیٹ فارم مہیا ہوگا۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ آل انڈیا ریڈیو کا یہ آکاشوانی میتری چینل اور ملٹی میڈیا ویب سائٹ نہ صرف ہندوستان اور بنگلہ دیش میں کے سامعین کے لئے ہے بلکہ دنیا بھر میں مقیم بنگلہ تارکین وطن کے لئے آل انڈیا ریڈیو پر سرویس منفرد ہے ۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ بنگلہ دیش نہ صرف ہمارا پڑوسی ملک ہے بلکہ ہندوستان اور بنگلہ دیش کی ثقافت، تہذیب اور روایات بھی مشترکہ ہیں ۔ ہندوستان نے ہمیشہ بنگلہ دیش کے ساتھ بہتر تعلقات کی وکالت کی ہے کیونکہ ہم دونوں کی تاریخ، کلچر، زبان مشترکہ ہے اور جسمانی قربت بھی ہے۔ پرنب مکرجی نے کہا کہ ہندوستان اور بنگلہ دیش دونوں ممالک مشترکہ جدو جہد کرکے ترقی اور خوشحالی میں کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ خیال رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ بنگلہ دیش کے موقع پر اس چینل کا قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔اس چینل کا پاور1000کے وی ہے جسے ہندوستان و بنگلہ دیش میں سنا جاسکتا ہے ۔ ویب سائٹ اور موبائل ایپ کے ذریعہ بھی چینل کے پروگرام کا لطف حاصل کیاجاسکتا ہے ۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ آکاشوانی بنگلہ دیش کے لاکھوں دلوں کی دھڑکن1971سے ہی ہے ۔ بنگلہ دیش کی تحریک آزادی کے دوران آکاشوانی موئتری کی خصوصی سرویس شروع کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس چینل نے بنگلہ دیش کی آزادی کی تحریک کے درمیان تاریخی کردار ادا کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ مکمل پروگرام شروع ہورہا ہے اور امید ہے کہ پوری دنیا میں بنگالہ تہذیب و ثقافت اور کلچر کا فروغ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس چینل پر ہندوستان اور بنگلہ دیش دونوں ممالک کے کلچر، لٹریچر، میوزک، کھیل اور دیگر اہم شعبہ سماجی و معاشی ماہرین کی رائے اور ان کے فن کو اجاگر کیا جائے گا اور یہ دونوں ملکوں میں یکساں مقبول ہوگا۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس چینل کے ذریعہ ہندوستان اور بنگلہ دیش سارک ممالک کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنائے گی۔

President Pranab Mukherjee launches first cross-border radio service

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں