ترکاری دالوں اور شکر کی قیمتوں میں اضافہ کا رجحان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-17

ترکاری دالوں اور شکر کی قیمتوں میں اضافہ کا رجحان

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ہول سیل کا حساس اعشاریہ ماہ جولائی کے دوران3.55فیصد اضافہ کے ساتھ گزشتہ تئیس ماہ میں انتہائی حد تک پہنچ گیا۔ اس درمیان ترکاریاں، دالیں اور شکر کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔ ہول سیل قیمتوں کی اساس پر افراط زر ماہ جون کے دوران1.62فیصد پر رہا تھا ۔جولائی2015میں ہول سیل قیمتوں کا حساس اعشاریہ منفی فیصد رہا تھا ۔ اگست2014میں ہول سیل اساس پر افراط زر 3.74فیصد پر رہا تھا۔ ماہ جولائی کے دوران ترکاریوں کی قیمتوں میں28.05فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا جب کہ دالوں کی قیمتیں3576فیصد تک بڑھ گئی ہیں اور آلو کی قیمت میں اس ماہ کے دوران58.78فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔ دیگر اشیاء میں شکر کی قیمت32.33فیصد تک بڑھ گئی اور میوہ جات ماہ جولائی کے دوران17.30فیصد تک مہنگے ہوگئے۔ وزارت کامرس کے اعداد و شمار کے مطابق غذائی اشیاء کا تخصص اشاریہ مجموعی طور پر11.82فیصد تک پہنچ گیا ۔ اس دوران پیاز کے سوا دیگر تمام اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کا رجحان دیکھا گیا ۔ تجزیہ نگاروں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ٹھوک بنیادوں کی قیمتوں کے حصص اعشاریہ میں اضافہ صارفین کے قیمتوں کے اعشاریہ کی اساس پر چلر فروشی کی حد تک وسعت اختیار کرسکتا ہے اور آر بی آئی حکومت کو صارفین کی قیمتوں کے حصص اعشاریہ کو انتہائی نشانہ کی سطح چھ فیصد کو قابو میں کرنے کے لئے مشکلات پیدا کرسکتا ہے ۔ ہول سیل پرائس انڈکس میں اضافہ سے چلر فروشی یا کنزیومر پرائس انڈکس بھی گزشتہ23 ماہ میں انتہائی حد6.07فیصد تک پہنچ گیا ہے اور یہ اعداد و شمار آر بی آئی کی سطح سے اضافی ہیں۔ اسوسی ایشن کے ذرائع نے کہا کہ ہول سیل پرائس انڈکس میں اضافہ سے کنزیومر پرائس انڈکس میں بھی اضافہ ہوگا جس کے اثرات گھریلو اور چلر فروشی کے صارفین پر پڑیں گے ۔ اب جب کہ کنزیومر پرائس انڈکس پانچ فیصد کی حد سے تجاوز کرگیا ہے ایسے میں اب معیشت کے لئے حکومت کو سخت اقدامات کرنے ہوں گے ۔ تاکہ وہ طلب اور سربراہی میں توازن برقرار رکھ سکے ۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے دوسرے نصف میں صورت حال میں بہتری آسکتی ہے اور غذائی اشیاء کی قیمتوں میں قابو پایاجاسکتا ہے ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال2.016کے دوران شرحوں میں مزید0.25فیصد کی کمی ہوسکتی ہے۔ ماہ مئی کے دوران ڈبلیو پی آئی افراط زر 1.24فیصد تک بڑھ گیا ہے جب کہ عبوری طور پر0.79فیصد میں اضافہ کا تخمینہ کیاگیا تھا۔ تیار اشیاء کے حصص اعشاریہ میں، ماہ جولائی کے دوران اعداد و شمار1.83فیصد رہے جب کہ خوردنی تیلوں کی قیمت میں 4.18فیصد اور کپاس کی قیمت میں1.52فیصد کا اضافہ ہوا تاہم پیاز اور پٹرول کی قیمتوں میں گراوٹ کا رجحان دیکھا گیا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں