کشمیر میں پتھراؤ کرنے والے احتجاجی نہیں بلکہ حملہ آور - جیٹلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-22

کشمیر میں پتھراؤ کرنے والے احتجاجی نہیں بلکہ حملہ آور - جیٹلی

جموں
پی ٹی آئی
مرکزی حکومت نے آج کہا ہے کہ جموں و کشمیر کی ترقی کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی اور تشدد میں ملوث افراد کے خلاف کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے کشمیر میں صورتحال کے سنگین ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ پتھراؤ میں ملوث افراد ستیہ گرہی نہیں بلکہ حملہ آور ہیں جو پولیس اور سیکوریٹی فورسس کو نشانہ بناتے ہیں لیکن بعض تنگ نظر افراد کو یہ نظر نہیں آتا۔ جموں کے نواح میں ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے موجودہ صورتحال کے لئے پاکستان کی مذمت کی اور کہا کہ وہ ہندوستان کی سالمیت پر ایک نئے انداز میں حملہ کررہا ہے جب کہوہ 1947ء میں آزادی کے بعد سے جنگوں میں مسلسل ہارتا رہا۔ جیٹلی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے پاس جمون و کشمیر کے لئے تین ترجیحات ہیں ۔ ملک کی سلامتی اور سالمیت سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا۔ تشدد میں ملوث افراد کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا۔ دوسرا یہ کہ ریاست تشددا ور جنگوں کا سامنا ہے وہ ساٹھ برسوں سے ترقی سے محروم ہے ۔ اسے ترقی کی ضرورت ہے۔ تیسرے یہ کہ جموں کو خصوصی توجہ کی ضرورت ہے ۔ مودی کی یہ ترجیحات اس اعتبار سے اہم ہیں کہ اپوزیشن جماعتیں مودی حکومت پر کشمیر میں پائی جانے والی بد امنی سے نمٹنے کے لئے کوئی پالیسی نہ رکھنے کا الزام لگارہی ہیں۔ وہ بد امنی کو ختم کرنے بات چیت کے لئے حکومت سے مطالبہ کررہی ہیں۔ کشمیر میں44 دن سے جاری بد امنی کے حوالہ سے جیٹلی نے کہا کہ اب ایک سنگین صورتحال ابھری ہے جس میں پاکستان علیحدگی پسندوں اور مذہبی طاقتوں نے ہاتھ ملالئے ہیں ۔ اب انہوں نے نئے انداز میں ہندوستان کی سالمیت پر حملہ کیا ہے ۔ یہ ایک بہت بڑا چیلنج ہے ۔ ایسے وقت ضرورت یہ کہ ملک کی سالمیت اور سلامتی سے کوئی سمجھوتہ نہ کیاجائے ۔ جیٹلی نے جموں و کشمیر کے عوام سے علیحدگی پسندوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کے لئے اپیل کی ہے ۔ انہوں نے پتھراؤ کرنے والے کشمیریوں کو حملہ آور قرار دیا اور احتجاجی ماننے سے انکار کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر دس پولیس ملازمین کی ایک چوکی پر دو ہزار پتھراؤ کرنے والے پتھراؤ کرتے ہیں تو یہ ایک حملہ ہے جسے بعض لوگ سمجھتے نہیں ہین ۔ جیٹلی نے کہا کہ دو جنگوں میں شکست اٹھانے کے بعد پاکستان یہ جان چکاہے کہ وہ کشمیر کو ہندوستان سے چھین نہیں سکتا چنانچہ اس نے دہشت گردوں کو تربیت دینے اور کشمیر میں بھیجنے کا عمل شروع کیا لیکن جب ان دہشت گردں کا صفایا کیاجانے لگا تو اس نے نئی حکمت عملی اختیار کی، وہ پھراؤ کی حکمت عملی ہے ۔ اسکول جانے والے بچوں کے بستوں میں کتابوں کی جگہ پتھر رکھے جاتے ہیں تاکہ پولیس اور سیکوریٹی فورسس کو نانہ بنایاجائے ۔ ناقدین کو پتھراؤ کرنے والوں کی گرفتاریاں نظر آسکتی ہیں لیکن وہ زخمی پولیس اور سی آر پی ایف ارکان کو نہین دیکھتے۔

'Stone Pelters are attackers, not Satyagrahis'; Jaitley

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں