آر ایس ایس سے متعلق اپنے موقف پر قائم ہوں - راہول گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-26

آر ایس ایس سے متعلق اپنے موقف پر قائم ہوں - راہول گاندھی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے آج اپنے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ آر ایس ایس کے اانتشار پسند ایجنڈے کو نشانہ بناتے رہیں گے ۔ ملک کی اصل ا پوزیشن جماعت کے قائد نے اپنے سرکاری ٹوئٹ پیام میں کہا کہ 2014ء میں بھیونڈی میں ہندو تنظیم کے خلاف جو کچھ انہوں نے کہا تھا کہ اس پر وہ برقرار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کے نفرت انگیز اور انتشار پ سند ایجنڈہ کے خلاف لڑائی کو کبھی نہیں روکوں گا ۔ میں اپنے ادا کردہ ہر لفظ پر برقرار ہوں۔ راہول گاندھی نے اپنے ٹوئٹ پیام کے ساتھ2014ء کی ان کی تقریر کاایک حصہ بھی پیش کیا۔ جس میں انہوں کہا تھا کہ آر ایس ایس کے لوگوں نے گاندھی جی کا قتل کیا تھا۔ ان کے اس بیان پر آر ایس ایس کے ایک کارکن راجیش کنتے نے راہول گاندھی کے خلاف بھیونڈی کی مقامی عدالت میں مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ درج کیا تھا۔ راہول گاندھی نے اس مقدمہ کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت سے اسے خارج کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔ بمبئی ہائی کورٹ کی جانب سے ان کی درخواست مسترد کئے جانے کے بعد راہول گاندھی سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے تھے ۔ اس میں ان کی اپیل سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے ۔کانگریس کے لیڈر دگ وجئے سنگھ نے آج ان الزامات کو مسترد کردیا کہ کانگریس کے نائب صڈر راہول گاندھی نے سپریم کورٹ میں آر ایس ایس سے متعلق اپنے بیان سے یوٹرن لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی اپنے موقف پر برقرار ہیں ۔ ان کا موقف تھا کہ گاندھی جی کا قاتل اسی تنظیم سے تعلق رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس پر راہول کی جانب سے کوئی یوٹرن نہیں لیا گیا ہے ۔ دگ وجئے سنگھ نے ٹوئٹ پیام میں کہا کہ راہول نے جو کچھ کہا ہے اس پر وہ قائم ہیں ، وہ شخص جس نے گاندھی جی کو قتل کیا تھا اس کا تعلق آر ایس ایس سے تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ نفرت اور تشدد کے نظریات ہی تھے جس کے باعث گاندھی جی کا قتل کیا گیا۔ راہول گاندھی نے چہار شنبہ کو سپریم کورٹ میں کہا تھا کہ انہوں نے بطور تنظیم آر ایس ایس کو کبھی بھی گاندھی جی کا قاتل قرار نہیں دیا تھا لیکن ایک شخص جو اس تنظیم سے وابستہ تھا اس نے گاندھی جی کو قتل کیا تھا۔

Stand by RSS remark, ready for trial: Rahul Gandhi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں