افشا کردہ دستاویزات میں ہتھیار کے نظام شامل نہیں - وزیر دفاع منوہر پاریکر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-27

افشا کردہ دستاویزات میں ہتھیار کے نظام شامل نہیں - وزیر دفاع منوہر پاریکر

نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر دفاع منوہر پاریکر نے آج اسکارپین آبدوز کی اہمیت کوگھٹا دیا اور کہا کہ یہ کوئی بڑی فکر مندی کی بات نہیں ہے لیکن تشویش کے چند پہلو ہیں کیونکہ وزارت کو کیس کے بد ترین منظر کا سامنا ہے ۔ وزیر دفاع نے کہا کہ افشاء کردہ دستاویزات آسٹریلین اخبار کے ویپ پر اپ لوڈ کی گئی ہیں جن میں اسکارپین کے کسی ہتھیار کے سسٹمس شامل نہیں ہیں جیسا کہ میڈیا میں اطلاع دی گئی ہے ۔ پاریکر نے کہا کہ بحریہ نے انہیں تیقن دیا ہے کہ افشاء کردہ بیشتر دستاویزات تشویش کی بات نہیں ہے۔ وزیر نے یہ بھی کہا کہ اسکارپین آبدوز سمندری آزمائشوں کے لئے پوری طرح تیار نہیں ہے اور اہمیت والی بات یہ ہے کہ یہ آبدوز پانی کے نیچے کام کرے گی ۔ ہندوستانی بحریہ نے فرانسیسی ڈائرکتوریٹ جنرل آف اسلحہ کے ساتھ اسکارپین ڈاکو منٹ کے افشاء کا معاملہ رجوع کیا ہے ۔ ہم رپورٹ کے منتظر ہیں بنیادی طور پر ویب سائٹ پر کیا ہے وہ بڑی تشویش کی بات نہیں ہے ۔ ہم اپنے آپ یہ سمجھ رہے ہیں کہ یہ افشاء ہوا ہے اور ہم تمام احتیاطی اقدامات کررہے ہیں۔ میں نے جو بات کہی ہے وہ یہ سمجھنے کی ہے کہ تشویش کے چند پہلو ہیں کہ کیا دعویٰ کیا گیا ہے اور در حقیقت کیا افشاء ہوا ہے ۔ ہم اس کو کیس کا بد ترین منظر سمجھ رہے ہیں ۔ میں سمجھتا ہوں کہ کوئی بڑی فکر کی بات نہیں ہے کیونکہ ہم صحیح پہلو میں تمام چیزوں کو رکھنے کے اہل ہیں ۔ ایک صحافی کے یہ پوچھنے پر کہ آیا رافیل معاملت افشاء کی وجہ سے متاثر ہوسکتی ہے وزیر نے فوری جواب میں سوال کیا کہ آیا کوئی شخص فرانس کے پراڈکٹس استعمال کرنا روک سکتا ہے کیونکہ دیگر کمپنی نے ایک افشاء کیا ہے ، آپ فرانس کے تمام پراڈکٹس استعمال کرنا روک دیں۔ کمپنیاں مختلف ہیں۔ آلے کی قسم مختلف ہے اور ایک واقعہ پر کنٹراکٹ کی شقوں کے مطابق سزا دی جانی چاہئے ۔ یہ دانستہ طور پر افشاء نہیں کیا گیا ہے ۔ پاریکر نے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ سزا کنٹراکٹ کی شرائط پر مبنی ہونی چاہئے ۔ ایک فرانسیسی کمپنی کے ساتھ اشتراک میں ممبئی میں ہندوستانی بحریہ کے لئے تعمیر کی جانے والی انتہائی عصری چھ آبدوز وں کی صلاحیتوں پر اعلی صیغہ راز کے ڈاٹا کے زائد از22ہزار صفحات کا افشاء کیا گیا ہے جس سے سیکوریٹی دائرہ مین آج خطرہ کی گھنٹی بجی ہے ۔ فرانس کی جہاز تعمیر کرنے والی کمپنی ڈی سی این ایس کی جانب سے 3.5بلین ڈالر کی لاگت سے مچگاؤں ڈاک میں تعمیر کی جارہی اسکارپین آبدوز وں کی لڑاکا صلاحیت منظر عام پر آئی ہے۔ جب آسٹریلیا کے ایک اخبار نے ویب سائٹ پر تفصیلات اپ لوڈ کردیں۔

Scorpene submarine documents leak not a big worry: Parrikar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں