ہندوستان کشمیر پر نہیں دہشت گردی پر بات چیت کے لئے تیار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-18

ہندوستان کشمیر پر نہیں دہشت گردی پر بات چیت کے لئے تیار

اسلام آباد، نئی دہلی
پی ٹی آئی
ہندوستان نے آج پاکستان کی مسئلہ کشمیر پر معتمدین خارجہ سطح کی بات چیت کی تجویز مسترد کردی اور زور دے کر کہا کہ وہ سرحد پار دہشت گردی کے پہلوؤں پر بات چیت کرنا چاہے گا جو جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال میں اہم ہیں ۔ معتمد خارجہ پاکستان اعزاز احمد چودھری کے مدعو کرنے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے معتمد خارجہ ہند ایس جئے شنکر نے اسلام آباد کا سفر کرنے پر آمادگی ظاہر کی لیکن کہا کہ پاکستان کو جموں و کشمیر کی صورتحال کے کسی بھی پہلو پر بات کرنے کا حق نہیں ہے جو کہ ہندوستان کا داخلی معاملہ ہے۔ پاکستان صرف سرحد پار دہشت گردی اور در اندازی کے خاتمہ پر بات کرسکتا ہے ۔ ہندوستانی ہائی کمشنر متعینہ اسلام آباد گوتم بمباؤلے نے یہ جواب پاکستان کو سونپا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سرحد پار دہشت گردی کے پہلو چونکہ جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال میں اہم ہیں ، ہندوستان نے تجویز کیا ہے کہ معتمدین خارجہ کی بات چیت ان پر مرکوز ہے ۔ یہ بھی بتا دیا گیا ہے کہ حکومت ہند، جموں و کشمیر کی صورتحال کے تعلق سے پاکستان کے الزامات کو پوری طرح مسترد کرتی ہے ۔ جموں و کشمیر ، ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے جہاں پاکستان کا کوئی جاز نہیں بنتا۔ پاکستان نے پیر کے دن ہندوستان کو کشمیر پر بات چیت کے لئے یہ کہتے ہوئے مدعو کیا تھا کہ دونوں ممالک پر مسئلہ کی یکسوئی کی بین الاقوامی ذمہ داری ہے ۔ آئی اے این ایس کے بموجب معتمد خارجہ ایس جے شنکر نے چہار شنبہ کے دن اپنے پاکستانی ہم منصب اعزاز چودھری کا بات چیت کے لئے دعوت نامہ قبول کرلیا لیکن جموں و کشمیر کی موجودہ بے چینی پر بات چیت کی تجویز مسترد کردی ۔ جئے شکنر نے تاہم آمادگی ظاہر کی کہ سرحد پار دہشت گردی سے متعلق پہلوؤں پر بات چیت ہوگئی ۔ ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ بات چیت کی تاریخ کا ابھی اعلان نہیں ہوا ہے ۔ جموں و کشمیر کا مسئلہ دو پڑوسی ممالک کے تعلقات میں رکاوٹ رہا ہے ۔ اسلام آبادنے وادی میں موجودہ بے چینی کی کھلے عام تائید کی ہے جہاں سیکوریٹی فورسس سے جھڑپوں میں9جولائی سے60 سے زائد جانیں جاچکی ہیں۔

نئی دہلی
پی ٹی آئی
سینئر کانگریس قائد اور سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے آج پی ڈی پی ۔ بی جے پی حکومت کو وادی کشمیر میں بے چینی کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ وزیرا عظم نریندر مودی کے بیانات نے بحران کو بڑھادیا ہے ۔ چدمبرم نے کہا کہ انہیں جموں و کشمیر کی صورتحال پر سخت تشویش ہے جو افرا تفری میں گھرتی جارہی ہے ۔ پی ڈی پی ۔ بی جے پی حکومت گزشتہ چھ ہفتوں میں ابتر ہوتی صورتحال کے لئے ذمہ دار ہے ۔ سابق وزیر داخلہ و فینانس نے کہا کہ وزیر اعظم، وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اور وزیر دفاع منوہر پاریکر کے بیانات نے بحران کو بڑھادیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ معتدل گفتگو اور اقدامات سے ہی صورتحال سدھر سکتی ہے ۔ احتجاجی نوجوانوں، دیگر شہریوں اور سیکوریٹی فورسس کی زندگیوں کے اتلاف نے ہم سبھی کو تباہ کردیا ہے ۔ یہ رکنا چاہئے ۔ چدمبرم نے کہا کہ انہیں ڈر ہے کہ موجودہ حکومت، بحران سے نکلنے کا راستہ تلاش نہیں کرپائے گی ۔ کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو اگر وہ آمادہ ہوں تو مل بیٹھ کر حل ڈھونڈنا چاہئے ۔ پہلے تشدد روکنے کا فوری حل تلاش کیاجائے اور بعد ازاں ایسی راہ ڈھونڈی جائے جو جموں و کشمیر کے عوام کے لئے امید امن اور خوشحالی لے آئے۔8جولائی کو سیکوریٹی فورسس کے ہاتھوں حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے جاری احتجاج کے باعث وادی کشمیر میں عام زندگی درہم برہم ہے۔

Ready to talk on terror but not Kashmir: India to Pak

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں